پاکستان ٹی20 کرکٹ کس طرز پر کھیلے گا؟ نئے کپتان کا بڑا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
کراچی:
وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کی جگہ ٹی ٹوئنٹی کی کپتانی سنبھالنے والے سلمان علی آغا نے نئے طرز پر کرکٹ کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کی حالیہ کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی، گزشتہ سال ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے گروپ مرحلے میں امریکا جیسی نوآموز ٹیم کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا اور خراب نتائج کے بعد تبدیلیاں کی گئی ہیں، سینیئرز کو باہر کرکے نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دیا گیا ہے۔
سلمان علی آغا جنوری 2024 کے بعد پاکستان کے چوتھے ٹی ٹوئنٹی کپتان بنے ہیں، انہوں نے محمد رضوان کی جگہ کپتانی سنبھالی، جبکہ اس سے پہلے بابر اعظم اور شاہین شاہ آفریدی بھی قیادت سنبھال چکے ہیں۔
مزید پڑھیں؛ دورہ نیوزی لینڈ کیلیے اسکواڈ کا اعلان؛ ٹی20، ون ڈے سے 4بڑے کھلاڑی ڈراپ
لاہور میں گزشتہ روز پریس کانفرنس کے دوران کپتان سلمان علی آغا نے ’’بے خوف اور ہائی رسک‘‘ کرکٹ کھیلنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس اپروچ میں ناکامیاں بھی ہوں گی لیکن اپنے کھلاڑیوں کو سپورٹ کرنا ہوگا۔
علی آغا نے کہا کہ ہم نے ٹیم میں ایسے نوجوان کھلاڑیوں کو شامل کیا جو ڈومیسٹک کرکٹ میں وہی جدید کرکٹ کھیل رہے ہیں جسے ہم قومی ٹیم میں اپنانا چاہتے ہیں، ہمیں اپنے ارادے اور سوچ پر کام کرنا ہوگا، جدید کرکٹ میں یہ چیزیں بہت اہم ہیں، یہ نوجوان ٹیم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم بے خوف اور ہائی رسک کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں، اس اپروچ میں ناکامیاں بھی ہوں گی لیکن ہمیں اپنے کھلاڑیوں کو سپورٹ کرنا ہوگا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے شاداب خان کو نائب کپتان مقرر کیا ہے، وہ خود بھی جارحانہ انداز میں کرکٹ کھیلنے کی شہرت رکھتے ہیں۔
مزید پڑھیں؛ رضوان کی کپتانی "فراری سے رکشے" پر آگئی ہے
ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے کہا کہ شاداب کی واپسی ٹیم کی نئی سوچ کے ساتھ ہم آہنگ ہے، بابر اعظم، محمد رضوان اور شاہین آفریدی کو فارم بحال کرنے کے لیے فرسٹ کلاس اور لسٹ اے کرکٹ کھیلنی ہوگی، اگر آپ سال بھر میں 70 فیصد ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کھیلیں گے تو ٹیسٹ اور ون ڈے میں اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکتے، کھلاڑیوں کو خود اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا ہوگا۔
کوچ عاقب جاوید نے کہا کہ بابراعظم اور محمد رضوان کو مستقل طور پر ٹی ٹوئنٹی سے ڈراپ نہیں کیا گیا لیکن مستقبل میں واپسی کے لیے ڈومیسٹک کرکٹ میں عمدہ کارکردگی دکھانی ہوگی۔
ہیڈ کوچ نے پاکستان کرکٹ میں گزشتہ 2 سال کے دوران مسلسل بدلتے کوچز اور سلیکٹرز کو بھی ٹیم کی ناقص کارکردگی کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب تک نظام میں تسلسل نہیں آئے گا نتائج بہتر نہیں ہو سکتے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کھلاڑیوں کو محمد رضوان ٹی ٹوئنٹی کرنا ہوگا نے کہا کہ کرکٹ میں علی ا غا
پڑھیں:
بھارتی جارحیت کا فوری فیصلہ کن جواب دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا، وزیر اعظم
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ علاقائی امن اور استحکام کے لیے کوششیں کی ہیں ،بھارت کی فوجی جارحیت کا فوری اور فیصلہ کن جواب دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا، پاکستان تمام تصفیہ طلب مسائل پر بھارت کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے۔
وزیر اعظم آفس پریس ونگ کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے گزشتہ روز ملائیشیا کے وزیر اعظم داتو سری انور ابراہیم سے ٹیلی فون پر بات چیت کے دوران کیا، دونوں رہنماؤں نے عید الاضحیٰ کے پرمسرت موقع پر مبارکباد کا تبادلہ بھی کیا۔
خوشگوار اور دوستانہ ٹیلیفون کال کے دوران وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ملائیشیا کی قیادت اور عوام کو عید الاضحیٰ کی مبارکباد دی۔
انہوں نے امت مسلمہ کے اتحاد اور خوشحالی کے لیے دعا کی۔ دونوں رہنماؤں نے غزہ میں امن اور بے گناہ فلسطینیوں کے تحفظ کے لیے بھی دعا کی۔
شہباز شریف نے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے دوران حمایت اور متوازن موقف پر ملائیشیا کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کشیدگی میں کمی اور مذاکرات کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
انہوں نے اس حوالہ سے کشیدگی کے عروج کے دوران 4 مئی 2025 کو ملائیشیا کے وزیر اعظم کے ساتھ کی جانے والی ٹیلی فونک گفتگو کا خصوصی تذکرہ بھی کیا۔
وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان نے ہمیشہ علاقائی امن اور استحکام کے لیے کوششیں کی ہیں تاہم ہمارے پاس بے گناہ پاکستانیوں کے خلاف کی گئی بھارت کی فوجی جارحیت کا فوری اور فیصلہ کن جواب دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا کیونکہ بھارت کی جانب سے پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی گئی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے علاقائی امن و سلامتی کے مفاد میں امریکا اور دیگر دوست ممالک کی ثالثی میں جنگ بندی کیلئے مفاہمت کی پیشکش کو قبول کیا ہے۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان جموں و کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل پر بھارت کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے۔
دونوں وزرائے اعظم نے پاکستان ملائیشیا تعلقات پر بھی تبادلہ خیال کیا اور تجارت، سرمایہ کاری اور ثقافت سمیت متعدد شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیر اعظم نے دوران گفتگو کہا کہ میں رواں سال کے آخر میں ملائیشیا کے سرکاری دورہ کا منتظر ہوں جس کے لیے سفارتی ذرائع باہمی طور پرموزوں تاریخوں کے تعین پر کام کر رہے ہیں۔
وزیراعظم کا عید الاضحی کے موقع پر امیر قطر سے ٹیلیفونک رابطہ
وزیر اعظم شہباز شریف نے آج امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور عید الاضحیٰ کے موقع پر قطر کے امیر اور قطر کی عوام کو پرتپاک مبارکباد پیش کی اور ان سے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی حالیہ کشیدگی کو کم کرنے میں قطر کی متحرک سفارت کاری اور تعمیری کردار پر عزت مآب امیر قطر کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے بحران کے عروج پر وزیر اعظم سے ٹیلی فون پر بات کرنے کے ساتھ ساتھ قطر کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ کے کردار کو بھی سراہا۔
دونوں رہنماؤں نے خاص طور پر باہمی طور پر فائدہ مند تجارت اور سرمایہ کاری کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بڑھانے کی اپنی مشترکہ خواہش کا اعادہ کیا۔
عزت مآب امیر قطر نے وزیر اعظم کی عید کی مبارکباد کا گرمجوشی سے جواب دیا اور پاکستانی عوام کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ دونوں رہنماؤں نے رابطے میں رہنے اور جلد از جلد ایک دوسرے سے ملنے پر اتفاق کیا۔