’دی ڈرٹی پکچر‘ کے بعدبینکوں نے مجھے برانڈ ایمبیسیڈر کے طور پر مسترد کر دیا تھا، ودیا بالن کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
5 مارچ کو ممبئی میں فیڈرل بینک نے ایک ایونٹ کا انعقاد کیا، جس میں ان کے نئے برانڈ ایمبیسیڈر کا اعلان کیا گیا۔ اس برانڈ ایمبیسیڈر کا نام ایونٹ جاری ہونے تک خفیہ رکھا گیا تھا اور صرف ایونٹ میں ہی میڈیا کو یہ معلوم ہوا کہ یہ کوئی اور نہیں بلکہ مشہور بالی ووڈ اداکارہ ودیا بالن ہیں۔
ودیا بالن نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس بینک کی پہلی برانڈ ایمبیسیڈر بن کر بہت خوش ہیں۔ ودیا بالن نے بتایا کہ پہلے ان کے والد ان کے مالی معاملات دیکھتے تھے پھر جب ان کی شادی ہونے والی تھی تو انہوں نے کہا کہ ’اب شوہر کو اپنے مالی معاملات سنبھالنے دو‘۔ جس پر اداکارہ نے کہا کہ ’میں کہاں ہوں، کیا آپ مجھ پر اعتماد نہیں کرتے کہ میں اپنے پیسوں کو خود سنبھالوں‘۔
یہ بھی پڑھیں: نامور بالی ووڈ اداکارہ ودیا بالن اب بھی کرائے کے مکان میں کیوں رہتی ہیں؟
اداکارہ نے بتایا کہ ان کے شوہر سدھارتھ رائے کپور اور ان کے والد ہمیشہ انہیں مشورہ دینے کے لیے موجود ہیں لیکن وہ چاہتی تھیں کہ خود اپنے پیسوں کی ذمہ داری لیں۔ جس پر انہیں کہا گیا کہ ’تمہیں کچھ نہیں آتا تم نے کبھی اس میں دلچسپی نہیں دکھائی‘۔ ودیا بالن نے کہا کہ انہوں نے جواباً کہا کہ میں اب اس پر کام کروں گی اور انہوں نے اسے سمجھنا شروع کر دیا۔
انہوں نے مزید کہا، ’جب میں نے اپنے مالی معاملات میں خود کو ذمہ دار بنایا، تو میرا پیسہ بڑھنے لگا‘۔ ایک صحافی نے ان سے پوچھا کہ وہ کہاں سرمایہ کاری کرتی ہیں، تو انہوں نے جواب دیا کہ ’میں مختلف سرمایہ کاری کی چیزوں میں پیسہ لگاتی ہوں۔ لیکن مجھے فخر ہے کہ آج میں ان موضوعات پر بات کر سکتی ہوں۔ شادی سے 12 سال پہلے، جب میرے والد نے کہا تھا کہ میں مالی معاملات میں دلچسپی نہیں رکھتی، تو میں نے خود کو بدل لیا۔ آج میں جانتی ہوں کہ کہاں سرمایہ کاری کر رہی ہوں اور اپنے فیصلے خود کرتی ہوں۔ سدھارتھ اور میرے والد مجھے مشورہ دیتے ہیں، مگر آخری فیصلہ میرا اپنا ہوتا ہے‘۔
یہ بھی پڑھیں: سگریٹ پیتی نہیں، پینا اچھا لگتا ہے، ودیا بالن کا انکشاف
ودیا بالن نے یہ بھی بتایا، ’جب 2011 میں میری فلم ’دی ڈرٹی پکچر‘ ریلیز ہوئی تھی، تو مجھے کئی برانڈز کی جانب سے مواقع ملے، سوائے کار اور بینکنگ کے۔ اس لیے میں نے یہ خواہش ظاہر کی کہ میں کسی بینک کی برانڈ ایمبیسیڈر بنوں۔ یہ بہت عجیب تھا کہ کسی بینک نے مجھ سے رابطہ نہیں کیا۔ میری ٹیم نے کچھ بینکوں سے بات کی، مگر ہر بینک نے یہی کہا، ہمیں خاتون برانڈ ایمبیسیڈر نہیں چاہیے۔ ان کا خیال تھا کہ مالی فیصلے خواتین نہیں کرتی ہیں۔ اس لیے مجھے فخر ہے کہ آج میں فیڈرل بینک کی برانڈ ایمبیسیڈر ہوں، کیونکہ یہ سوچ اب بدل رہی ہے‘۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بالی ووڈ ودیا بالن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بالی ووڈ ودیا بالن برانڈ ایمبیسیڈر مالی معاملات ودیا بالن نے انہوں نے کہ میں نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو قتل کرنے کا اسرائیلی منصوبہ مسترد کردیا
ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو قتل کرنے کا اسرائیلی منصوبہ مسترد کردیا ہے۔
امریکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے جون 2025 کے آغاز میں خاموشی سے ایک خفیہ آپریشن تیار کیا تھا، جس کا مقصد ایران کی اعلیٰ قیادت کو نشانہ بنانا تھا۔
تاہم امریکی حکام کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ نے واضح طور پر اس منصوبے کی مخالفت کی اور منظوری دینے سے انکار کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنائی کو نشانہ بنانے کا عندیہ
امریکی صدر کا مؤقف تھا کہ ’کیا ایرانیوں نے کسی امریکی کو مارا ہے؟ نہیں۔ جب تک وہ ایسا نہیں کرتے، ہم ایران کی سیاسی قیادت کو نشانہ بنانے کی بات بھی نہیں کریں گے۔‘
یہ انکشاف ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مشرق وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان شدید کشیدگی جاری ہے۔ اسرائیلی فضائی حملوں کے بعد ایران کی جانب سے بھی جوابی میزائل حملے کیے گئے ہیں، جس میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بھارت کی جنگ رکوائی، ایران و اسرائیل کے درمیان بھی جلد معاہدہ ہوگا : ڈونلڈ ٹرمپ
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے جب سوال کیا گیا کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے تو انہوں نے براہ راست جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے صرف اتنا کہا کہ ’ہم وہی کریں گے جو ہمیں کرنا ہوگا،امریکا کو بھی اپنے مفاد کو سمجھنا ہوگا۔‘
نیتن یاہو نے کہا کہ مریکی صدر سے بات چیت کی بہت سی غلط رپورٹس ہیں جوکبھی ہوئی ہی نہیں، میں ان باتوں میں پڑنے والا نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا ایران پر ایک اور بڑا حملہ کرنے کا اعلان، نیتن یاہو کی سنگین دھمکیاں
بین الاقوامی مبصرین اس واقعے کو ممکنہ طور پر بڑے پیمانے کی جنگ کو روکنے کی ایک اہم کڑی قرار دے رہے ہیں، کیونکہ اگر اسرائیل کی طرف سے ایران کی اعلیٰ قیادت پر حملہ کیا جاتا تو یہ براہِ راست جنگ میں بدل سکتا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی حکام کا کہنا تھا کہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای پر حملہ خارج از امکان نہیں ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسرائیل امریکا آیت اللہ خامنہ ای ایران ڈونلڈ ٹرمپ سپریم لیڈر نیتن یاہو