جلدبازی میں چلتی ٹرین میں سوار ہونے کی کوشش خاتون کو مہنگی پڑ گئی
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
لاہور ریلوے اسٹیشن پر چلتی ٹرین میں سوار ہونے کی کوشش خاتون کو مہنگی پڑ گئی۔
ترجمان ریلویز پولیس کے مطابق لاہور ریلوے اسٹیشن پر فیملی نے چلتی ہوئی قراقرم ایکسپریس میں جلدبازی سے سوار ہونے کی کوشش کی۔ اس دوران خاتون مسافر پاؤں سلپ ہونے اور توازن برقرار نہ رکھنے کی وجہ سے ٹرین کے نیچے آنے لگیں۔ ریلویز پولیس اہلکار کی فرض شناسی اور حاضر دماغی نے خاتون مسافر کی جان بچالی۔
سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق پلیٹ فارم ڈیوٹی پر موجود کانسٹیبل رفاقت علی فوراً خاتون کی مدد کے لئے بھاگا اور اسے اپنی طرف کھینچا۔ اہلکار کی حاضر دماغی اور فوری امداد نے خاتون کو چلتی ٹرین کے نیچے آنے اور بڑے حادثے سے بچالیا۔ فیملی لاہور سے کراچی جا رہی تھی۔ ریلوے پولیس اہلکار نے ٹرین رکوا کر فیملی کو با حفاظت سوار کروایا۔
مسافر خاتون اور اس کی فیملی نے ریلویز پولیس اہلکار رفاقت علی کی فرض شناسی اور حفاظتی اقدام پران کا شکریہ ادا کیا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی، گلشن معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
کراچی:گلشن معمار میں کریم شاہ روڈ پر فائرنگ کے واقعے میں پولیس اہلکار صدام حسین شہید ہوگیا۔
ترجمان ایس ایس پی ڈسٹرکٹ ویسٹ کراچی کے مطابق تھانہ گلشن معمار کے علاقے کریم شاہ روڈ پر فائرنگ کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے، جہاں پولیس اہلکار شہید ہوگیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فائرنگ سے شہید ہونے والا پولیس کانسٹیبل صدام حسین تھانہ گلشن معمار میں تعینات تھا اور ابتدائی معلومات کے مطابق پولیس اہلکار پنکچر کی دکان پر اپنی موٹرسائیکل کا پنکچر لگوا رہا تھا، اسی دوران سفید آلٹو کار میں سوار 4 نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار شہید ہوگیا جبکہ ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔
مزید بتایا گیا کہ شہید ہونے والا پولیس اہلکار رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی کا گن مین تھا، ڈیوٹی سے چھٹی کر کے گھر جا رہا تھا کہ فائرنگ کا نشانہ بنا۔
ترجمان نے بتایا کہ پولیس نے جائے وقوع سے 5 خولز 9 ایم ایم اور ایک خول 30 بور قبضے میں لیا ہے، ایس ایچ او گلشن معمار شہید اہلکار کے ہمراہ اسپتال روانہ ہوگئے ہیں جبکہ واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات کررہے ہیں۔
صوبائی وزیر داخلہ ضیا لنجار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ایس ایس پی ویسٹ فی الفور مکمل ابتدائی پولیس اقدامات سے آگاہ کریں۔
وزیر داخلہ سندھ نے ہدایت کی ہے کہ شہادتوں اور عینی شاہدین کے بیانات کی روشنی میں تفتیش کامیاب بنائی جائے، شہید کانسٹیبل کے گھر جائیں اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ کچھ وقت شیئر کریں۔
ضیا الحسن لنجارنے کہا کہ پولیس کے قتل میں ملوث اب تک گرفتار ملزمان کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا جائے اور کامیاب تفتیش اور واقعے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک ماہر اور باصلاحیت افسر کو دیا جائے۔