یو اے ای میں دو بھارتی شہریوں کو سزائے موت دیدی گئی
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
دبئی(نیوز ڈیسک)متحدہ عرب امارات میں قتل کیس میں ملوث دو بھارتی شہریوں کو سزائے موت دے دی گئی۔بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست کیرالا کے رہائشی دو بھارتیوں کو قتل کے الگ الگ مقدمے میں سزائے موت دی گئی جس کی تصدیق بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے بھی کی گئی ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق وزارت خارجہ نے بتایا کہ کیرالا کے رہائشی محمد رناش اور مرالی دھرن کو سزائے موت دی گئی، دونوں افراد کیرالا کے علاقے کنار کے رہائشی تھی۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ ملزمان پر متحدہ عرب امارات کے شہریوں کو قتل کرنے کا الزام ثابت ہوا تھا جب کہ گرفتاری سے قبل رناش ایک ٹریول ایجنسی کا ملازم تھا۔بھارتی میڈیا کا بتانا ہےکہ مرالی دھرن کو بھارتی تارکین وطن کو قتل کرنے کے جرم میں سزائے موت دی گئی ہے۔
رپورٹس کے مطابق متحدہ عرب امارات کے حکام نے بھارتی سفارتخانے کو دونوں ملزمان کی پھانسی سے 28 فروری کو آگاہ کردیا تھا جس کے بعد سفارتخانے نے دونوں کے اہلخانہ سے رابطہ کیا اور انہیں تمام قانونی سہولیات فراہم کیں۔بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا ہےکہ بھارتی سفارتخانے نے ملزمان کی رحم اور معافی کی اپیلیں بھی دائر کی تھیں جسے یو اے ای کی سپریم کورٹ نے مسترد کردیا اور سزائے موت کا فیصلہ برقرار رکھا۔
عمران خان نے ملک احمد خان بھچر کو ملاقات کیلئے اڈیالہ جیل بلا لیا
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سزائے موت دی
پڑھیں:
اسرائیلی ٹینکوں نے غزہ کا مرکزی راستہ بند کر دیا، آخری وارننگ دیدی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ:۔ اسرائیلی ٹینکوں نے جمعرات کو غزہ شہر جانے والی مرکزی سڑک بند کردی، جس کے بعد شہر چھوڑ کر جانے والے شہریوں کو واپس آنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔
اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاتس نے کہا ہے کہ یہ غزہ شہر میں پھنسے لاکھوں افراد کے لیے نکلنے کا آخری موقع ہے۔ اسرائیل نے غزہ شہر کی پوری آبادی، جو تقریباً دس لاکھ افراد پر مشتمل ہے، کو جنوب کی طرف جانے کی ہدایت دی ہے تاکہ شہر میں حماس کے آخری گڑھ کو ختم کیا جا سکے۔
عینی شاہدین نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ اسرائیلی ٹینکوں نے غزہ شہر سے جنوب جانے والے راستے پر ریت کی رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں۔ لوگوں کو باہر جانے کی اجازت دی جا رہی ہے لیکن جو لوگ خوراک یا پناہ کی تلاش میں شہر سے نکلے تھے، انہیں واپس داخلے سے روک دیا گیا ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع کاتس نے بیان میں کہا ہے کہ یہ غزہ کے رہائشیوں کے لیے آخری موقع ہے کہ وہ جنوب کی طرف نکل جائیں اور حماس کے جنگجوو ¿ں کو غزہ شہر میں تنہا چھوڑ دیں تاکہ اسرائیلی فوج مکمل آپریشن جاری رکھ سکے۔
اقوام متحدہ کے مطابق غزہ شہر میں اب بھی 6 سے 7 لاکھ افراد موجود ہیں، جبکہ گزشتہ چند ہفتوں میں تقریباً 4 لاکھ شہری شہر چھوڑ چکے ہیں۔ غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں نے طبی نظام کو مفلوج کر دیا ہے اور چار اسپتال بند ہو چکے ہیں۔ غزہ کے سب سے بڑے اسپتال الشفا میں خدمات محدود کر دی گئی ہیں جبکہ مریض شدید خوف میں ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 77 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ جمعرات کو ایک حملے میں نو افراد جاں بحق ہوئے جن میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد شامل تھے۔اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس کا مقصد “نتساریم کوریڈور” پر مکمل کنٹرول قائم رکھنا ہے جو غزہ کے شمال اور جنوب کو تقسیم کرتا ہے۔