City 42:
2025-04-25@09:56:21 GMT
عارف علوی کے ڈینٹل کلینک کےخلاف کارروائی نہ کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
سٹی42 : سندھ ہائیکورٹ نے سابق صدر اور پی ٹی آئی رہنما عارف علوی کے ڈینٹل کلینک کےخلاف قانونی تقاضے پورے کیے بغیر کارروائی نہ کرنے کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائیکورٹ نے بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو عارف علوی کے ڈینٹل کلینک کےخلاف قانونی تقاضے پورے کیے بغیر کوئی کارروائی نہ کرنے کا حکم دیا ہے۔
دوران سماعت عدالت نے کہا کہ یہ معاملہ رہائشی آبادی میں کمرشل سرگرمی کا ہے، پولیس یہاں کیا کررہی ہے ؟
پاک بحریہ کے سابق سربراہ ایڈمرل افتخار احمد سروہی انتقال کر گئے
وکیل درخواست گزار نے کہا پولیس ایس بی سی اے حکام کے ساتھ کلینک سیل کرنے بھی آئی تھی، خدشہ ہے کلینک دوبارہ سیل کردیا جائے گا۔
بعد ازاں عدالت نے ثمینہ علوی کی جانب سے دائر درخواست نمٹادی۔
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42
پڑھیں:
عالیہ حمزہ کی ضمانت منظور، عدالت نے رہا کرنے کا حکم دے دیا
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 اپریل2025ء) راولپنڈی کی عدالت کی جانب سے پی ٹی آئی رہنماء عالیہ حمزہ کی ضمانت منظور کرلی گئی۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی مقامی عدالت میں جوڈیشل مجسٹریٹ قمر عباس نے پی ٹی آئی کی رہنما عالیہ حمزہ کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم جاری کردیا، عدالت نے ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کی شرط پر ضمانت دی۔ بتایا جارہا ہے کہ عالیہ حمزہ کو 19 اپریل کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کیا گیا تھا، ان پر اور پی ٹی آئی کے دیگر چار کارکنان پر تھانہ ایئرپورٹ میں مقدمہ درج ہے، جس میں سرکاری کام میں مداخلت اور پولیس سے مزاحمت کے الزامات شامل کیے گئے ہیں، پولیس کا مؤقف ہے کہ عالیہ حمزہ اور ان کے ساتھیوں کو ایک غیر قانونی سرگرمی سے باز رہنے کی ہدایت کی گئی تاہم مزاحمت پر انہیں حراست میں لے کر مقدمہ درج کیا گیا۔(جاری ہے)
چیف آرگنائزر پی ٹی آئی پنجاب عالیہ حمزہ کا عدالت پیشی پر میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ راولپنڈی میں فلسطین پر یوتھ کنوینشن تھا ان کو اس سے بھی ڈر لگا، ان سے پوچھا جائے رات سے ہمیں کیوں حبس بیجا میں رکھا؟ ہمارے لیے ایک نئی ایف آئی آر ایک نیا میڈل ہے لیکن کیا تفتیشی افسر عدالت کے سامنے حلف دے گا؟ پولیس پر کسی نے پتھراؤ نہیں کیا، پولیس سے پوچھیں ان کے سامنے میں کھڑی تھی، ایک پتھر بھی کسی نے نہیں مارا، گرفتار کرنے والے چار پولیس اہلکار تھے میں نے ورکروں کہا تھا پرامن طور پر چلے جائیں، میں نے پولیس سے کہا تھا کارکنان کو گرفتار نہ کریں مجھے کرنا ہے تو کریں، میں اپنے کارکنان کو بچانے کیلئے ہر حد تک جاؤں گی، ظلم جتنا مرضی کرلیں ہم ہنس کر سہیں گے۔