نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس نے گزشتہ ہفتے پاکستان بھر میں موٹر ویز پر اوور اسپیڈنگ کو روکنے کے لیے ایک سخت نئی پالیسی کا اعلان کیا تھا جس کے مطابق موٹروے پر 150 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زائد رفتار سے چلنے والی گاڑیوں پر مکمل پابندی ہوگی۔

خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا اور ایف آئی آر بھی درج کی جائے گی۔ گزشتہ روز موٹروے ایم4 اسلام پور گجراں میں موٹروے پولیس نے اس نئے قانون کے تحت 173 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گاڑی چلانے والے شخص کو روک کر نہ صرف اس کیخلاف مقدمہ درج کیا بلکہ حراست میں بھی لے لیا۔

یہ بھی پڑھیں: اووراسپیڈنگ کیخلاف موٹروے پولیس کی نئی سخت پالیسی کیا ہے؟

موٹروے پولیس کے مطابق موٹر وے ایم4 پر موضع اسلام پور گجراں کے قریب اسپیڈ چیکنگ کیمرے نصب کیے گئے تھے، جہاں پر ایک کالے رنگ کی گاڑی اوشان ایکس 7 جسے پشاور کا رہائشی انتہائی تیز رفتاری سے چلا رہا تھا،کیمرے پر اس گاڑی کی رفتار 173 کلومیٹر فی گھنٹہ دکھائی دی۔

موٹروے پولیس نے اس گاڑی کو روکا تو معلوم ہوا کہ ڈرائیور کا تعلق پشاور سے ہے تاہم اس شخص کا نام راز خفیہ رکھا گیا ہے، مذکورہ شخص کو تیز رفتار گاڑی چلانے پر موٹروے قانون 279 کی خلاف ورزی پر مقدمہ درج کرکے قریبی تھانے منتقل کر دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: شاہراہوں کی مرمت کے لیے سالانہ ایک ارب ڈالر کی ضرورت ہے، آئی جی موٹروے پولیس

آئی جی موٹروے پولیس رفعت مختار راجہ کی جانب سے گزشتہ ہفتے جاری کردہ ہدایات کے مطابق تیز رفتاری سے گاڑی چلانے والوں کی حوصلہ شکنی کے لیے 120 کلومیٹر فی گھنٹہ سے 150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گاڑی چلانے والوں کو گرفتار بھی کیا جائے گا اور بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

تین لین والی موٹرویز پر کاروں کی رفتار کی حد 120 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے جبکہ بسیں اور وین سمیت پبلک سروس گاڑیوں کے لیے رفتار کی حد 110 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔

مزید پڑھیں: سندھ اسمبلی میں موٹر وہیکل ترمیمی بل منظور، اب مسافروں کو بھی جرمانہ ادا کرنا ہوگا

یہ اقدام آئی جی موٹروے پولیس کی ہدایت پر تیز رفتار گاڑیوں کے خلاف شروع کی گئی خصوصی مہم کا حصہ ہے، جس کا مقصد سڑکوں کی حفاظت کو بڑھانا اور پاکستان کی شاہراہوں اور موٹرویز پر مہلک حادثات کو کم کرنا ہے۔

موٹر وے پولیس کے مطابق قومی شاہراہوں پر اسپیڈ مانیٹرنگ کو مزید موثر بنایا جائے گا جبکہ حادثات کی روک تھام کے لیے موٹر ویز پر حفاظتی رکاوٹیں اور باڑ لگانے کو یقینی بنایا جائے گا، محفوظ سفر کو یقینی بنانا موٹروے پولیس کی اولین ترجیح ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسپیڈ مانیٹرنگ اسلام پور گجراں اوور اسپیڈنگ موٹروے پولیس موٹروے قانون نیشنل ہائی ویز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسپیڈ مانیٹرنگ اسلام پور گجراں اوور اسپیڈنگ موٹروے پولیس موٹروے قانون نیشنل ہائی ویز کلومیٹر فی گھنٹہ سے گاڑی چلانے موٹروے پولیس تیز رفتار رفتار سے کے مطابق کی رفتار جائے گا کے لیے ویز پر

پڑھیں:

لاہور: شہریوں کا اے ایس آئی پر مبینہ تشدد، ملزمان گرفتار

لاہور کے ہال روڈ پر آپس میں گتھم گتھا شہریوں کے 2 گروہوں میں سے ایک نے مبینہ طور پر بیچ بچاؤ کروانے والے پولیس اے ایس آئی پر حملہ کردیا جس سے اس کے مطابق وہ شدید زخمی ہوگیا۔ مذکورہ اہلکار کی رپورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے ملزمان گرفتار کرلیے۔

یہ بھی پڑھیں: ’کیا یہ بدمعاش اب لاہور پر حکمرانی کریں گے‘، نجی گارڈز کی شہری پر فائرنگ اور تشدد، صارفین کی تنقید

ملزمان پر درج ایف آئی آر کے مطابق ہال روڈ پر قادری چیمبر کے نزدیک ایک شہری اعظم مختار بٹ اور فریق ثانی خزیمہ بٹ اور ان کے والد عظیم بٹ کی آپس میں ڈنڈوں اور آہنی سلاخوں سے لڑائی جاری تھی کہ ون فائیو پر کال آنے کی صورت میں جائے وقوعہ کے قریب موجود اے ایس آئی محمد ارشد وہاں پہنچ گئے۔

اے ایس آئی ابھی دونوں گروہوں کو علیحدہ کرکے لڑائی کی وجہ جاننے کی کوشش ہی کر رہے تھے کہ ان پر حزیمہ اور عظیم نے اپنے کچھ نامعلوم ساتھیوں کے ہمراہ ڈنڈوں اور سلاخوں سے حملہ کردیا جس سے ان کے جسم کے مختلف حصوں پر زخم آئے، ناک کی ہڈی ٹوٹ گئی اور پولیس وردی بھی پھٹ گئی۔

محمد ارشد نے کہا کہ جب کانسٹیبل حسیب نے مجھے بچانے کی کوشش کی تو ملزمان نے ان کی وردی پھاڑ دی۔ انہوں نے ایف آئی آر میں مزید بتایا کہ ملزمان نے میرے ہاتھ میں موجود سرکاری وائرلیس توڑ دیا اور پھر میری جیب سے 12 ہزار روپے، قومی شناختی کارڈ اور سروس کارڈ چھین لیا اور سرکاری دستاویزات بھی پھاڑ دیے۔

مزید پڑھیے: لاہور میں ٹک شاپ پر لڑکے پر تشدد کرنے والی لڑکیاں کون ہیں؟

ایف آئی آر کے مطابق ملزمان کے لڑائی جھگڑے اور مزاحمت کے باعث ہال روڈ پر ٹریفک جام ہوگیا اور عوام کو مشکلات پیش آئیں۔ بعد ازاں عوام نے آکر محمد ارشد کی جان چھڑوائی جس کے بعد ملزمان اے ایس آئی کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے وہاں سے فرار ہوگئے۔

دریں اثنا پولیس ترجمان نے تھانہ قلعہ گجر سنگھ کے علاقے میں پیش آنے والے تشدد کے اس واقعے کے حوالے سے بتایا کہ ڈی آئی جی آپریشنز نے پولیس ٹیم پر حملے کا نوٹس لیا جس پر مقدمہ درج کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔

لاہور ہال روڈ pic.twitter.com/QEy9nGSEBr

— Muhammad Umair (@MohUmair87) April 22, 2025

واضح رہے کہ اس واقعے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر شیئر ہو رہی ہے جس میں تشدد بھی ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

لاہور لاہور پولیس پر حملہ لاہور تشدد ہال روڈ ہال روڈ تشدد

متعلقہ مضامین

  • لاہور: بندوق کی نوک پر نوجوان لڑکی سے جنسی زیادتی، ویڈیوز بناکر بلیک میل کرنے والا رشتے دار گرفتار
  • 7 سالہ بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کرنے والا ملزم گرفتار،
  • کراچی: اغوا ہونے والا نوجوان غیور عباس بازیاب، 2 اغواکار گرفتار
  • خاتون کو تنہا دیکھ کر ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
  • اسپیڈو میٹر سے گاڑیوں کے بجائے نوجوان اپنی رفتار چیک کرنے لگے، ویڈیو وائرل
  • گارڈ نہ گاڑی، حملے کے بعد سیف علی خان کا چونکا دینے والا انداز، موٹر سائیکل پر نکل آئے
  • ڈمپر ڈرائیوز کی سنگدلی، ریس لگاتے ہوئے ایک کار کو کچل دیا، کار سوار خاندان شدید زخمی
  • جے یو آئی، جماعت اسلامی کا فلسطین پر ملک گیر مہم چلانے کا اعلان
  • لاہور: شہریوں کا اے ایس آئی پر مبینہ تشدد، ملزمان گرفتار
  • راولپنڈی: ہنی ٹریپ گینگ کے 16 ملزمان گرفتار