ماہ صیام کا پہلا جمعتہ المبارک، پنجاب پولیس کے سکیورٹی انتظامات مکمل
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
صوبہ بھر کی 444 اقلیتی عبادت گاہوں کو بھی سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔ مساجد، امام بارگاہوں کی سکیورٹی پر 75 ہزار سے زائد افسران، اہلکار ،رضا کار تعینات ہونگے۔ لاہور میں مساجد، امام بارگاہوں پر 5 ہزار سے زائد افسران، اہلکار، رضا کار ڈیوٹی سرانجام دیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ آج صوبہ بھر کی 36 ہزار 500 سے زائد مساجد، 2 ہزار 179 امام بارگاہوں کو سکیورٹی دی جائے گی۔ صوبہ بھر کی 444 اقلیتی عبادت گاہوں کو بھی سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔ مساجد، امام بارگاہوں کی سکیورٹی پر 75 ہزار سے زائد افسران، اہلکار ،رضا کار تعینات ہونگے۔ لاہور میں مساجد، امام بارگاہوں پر 5 ہزار سے زائد افسران، اہلکار، رضا کار ڈیوٹی سرانجام دیں گے۔ صوبہ بھر کی حساس مساجد، امام بارگاہوں پر 200 سے زائد واک تھرو گیٹ نصب کر دیئے گئے ہیں۔
صوبہ بھر کی مساجد میں 12 ہزار سے زائد میٹل ڈٹیکٹرز چیکنگ کیلئے استعمال کئے جائیں گے۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے ہدایت کی ہے کہ جمعتہ المبارک پر پولیس ملک دشمن عناصر پر کڑی نظر رکھے، سکیورٹی بڑھا دی جائے، علما کرام، مشائخ عظام منبر و محراب سے بین المذاہب ہم آہنگی، بھائی چارے کا پرچار کریں۔ آئی جی کا کہنا ہے کہ مساجد، امام بارگاہوں، مذہبی و اہم مقامات کے اطراف سرچ اینڈ سویپ آپریشنز جاری ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ہزار سے زائد افسران امام بارگاہوں صوبہ بھر کی رضا کار
پڑھیں:
سسرالیوں نے خاتون کو ایک لاکھ 20 ہزار روپے میں فروخت کردیا
بھارت میں شوہر اور بیٹے کی موت کے بعد سسرال والوں نے بیوہ کو ایک لاکھ 20 ہزار روپے میں فروخت کردیا۔
مہاراشٹر سے تعلق رکھنے والی متاثرہ خاتون نے الزام عائد کیا ہے کہ مجھے خریدنے والے شخص نے شادی کے نام پر دو سال تک جسمانی اور ذہنی استحصال کیا اور پھر مجھے بے سہارا چھوڑ دیا۔
خاتون کے مطابق دو سال قبل بہنوئی، ساس، سسر اور بہنوئی، نند نے مل کر گجرات کے شخص کو بیچنے کی سازش رچائی۔
متاثرہ خاتون نے بتایا کہ 80 ہزار روپے میرے سامنے بہنوئی اور بھابھی کو دیے گئے اس کے بعد اس شخص نے جنسی استحصال کیا، بچے کی پیدائش کے بعد وہ گاؤں میں چھوڑ کر چلا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون نے اپنے لاپتہ بیٹے اور بیٹی کو ڈھونڈنے کی فریاد کی ہے۔
سال 2023 میں متاثرہ کے والدین نے پولیس میں شکایت درج کروائی تھی کہ ان کی بیٹی اور پوتے لاپتا ہیں۔ جب آرنی پولیس لاپتا خاتون کی تلاش کر رہی تھی تو انہیں اطلاع ملی کہ خاتون گاؤں میں ہے۔ اس کے بعد پولیس نے خاتون سے پوچھ گچھ کی تو یہ چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا۔
واقعہ ارنی پولیس کی جانب سے لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے شروع کی گئی مہم کے دوران سامنے آیا ہے لیکن خاتون کا بیٹا اور بیٹی تاحال لاپتہ ہیں۔
خاتون کی شکایت کی بنیاد پر چار لوگوں کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے انہیں حراست میں لے لیا گیا ۔