بھارتی اداکارہ شہناز گل اس وقت ایک نئے تنازع میں گھر گئیں جب ان کا ایک وائرل ویڈیو کلپ انٹرنیٹ پر بحث کا موضوع بن گیا۔

اس ویڈیو میں شہناز کو ایک کاروباری خاتون کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جو ان سے اپنی ہیئر کیئر برانڈ کی ایمبیسڈر بننے کی درخواست کرتی ہیں۔

اس درخواست پر شہناز کا ردعمل سوشل میڈیا صارفین کو پسند نہیں آیا اور انہیں تکبر کا مظاہرہ کرنے پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

ویڈیو میں ایک خاتون جوش و خروش سے شہناز گل سے پوچھتی ہیں کہ کیا وہ ان کے برانڈ کو اینڈورس کریں گی؟ اس پر شہناز فوراً جواب دیتی ہیں، ’آپ کے پاس پیسے ہیں مجھے دینے کے لیے؟‘

خاتون بغیر کسی ہچکچاہٹ کے، ہنستے ہوئے جواب دیتی ہیں کہ وہ انہیں فوراً ادائیگی کر سکتی ہیں جس پر شہناز مسکراتے ہوئے کہتی ہیں، ’آپ مجھے افورڈ نہیں کر سکتیں۔‘

اس کے بعد وہ خاتون کو اپنے منیجر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہتی ہیں، ’وہ رہا میرا منیجر، آپ اس سے بات کریں۔‘

کاروباری خاتون نے تو اس گفتگو کو ہلکے پھلکے انداز میں لیا، لیکن سوشل میڈیا صارفین نے شہناز گل کے لہجے کو ناپسندیدہ اور تکبرانہ قرار دیا۔

ایک صارف نے تبصرہ کیا، ’آپ مجھے افورڈ نہیں کر سکتے؟ یہ خود کون ہیں؟ ان میں اتنا غرور کہاں سے آیا؟‘

دوسرے صارف نے لکھا، ’چاہے یہ مذاق ہی کیوں نہ ہو، یہ بالکل غیر ضروری تھا۔‘

کچھ صارفین نے انہیں ’گھمنڈی عورت‘ کہتے ہوئے ان کے رویے پر سوال اٹھایا اور کہا کہ انہیں ایک عزت دار پیشکش کو زیادہ شائستگی سے مسترد کرنا چاہیے تھا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: شہناز گل

پڑھیں:

مجھے فی الحال تحریک کا کوئی مومینٹم نظر نہیں آ رہا

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 جولائی2025ء) عمران خان کا کہنا ہے کہ مجھے فی الحال تحریک کا کوئی مومینٹم نظر نہیں آ رہا، پارٹی کا ہر فرد اپنے تمام اختلافات فوری طور پر  بھلا کر صرف اور صرف 5 اگست کی تحریک پر توجہ مرکوز رکھے، پارٹی میں جس نے بھی گروہ بندی کی اسے میں پارٹی سے نکال دوں گا۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان کا اڈیالہ جیل سے اہم پیغام سامنے آیا ہے۔

اپنے تفصیلی پیغام میں سابق وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ "پاکستان کی تاریخ میں کسی سیاسی شخصیت کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کیا گیا جیسا میرے ساتھ کیا جا رہا ہے۔ نواز شریف نے اربوں کی کرپشن کی مگر اسے ہر سہولت کے ساتھ جیل میں رکھا گیا۔کسی سیاسی رہنما کی بے گناہ غیر سیاسی اہلیہ کو کبھی ایسے جیل میں نہیں ڈالا گیا جیسے بشرٰی بیگم کے ساتھ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

میں صرف اور صرف اپنی قوم اور آئین کی بالادستی کے لیے ملکی تاریخ کی مشکل ترین جیل کاٹ رہا ہوں۔ جبر و فسطائیت کا عالم یہ ہے کہ مجھے وضو کے لیے جو پانی دیا جاتا ہے وہ تک گندہ ہوتا ہے اور اس میں مٹی ملی ہوتی ہے، جس سے کوئی انسان وضو نہیں کر سکتا۔ میری کتابیں جو اہل خانہ کی جانب سے جیل حکام تک پہنچائی جاتی ہیں وہ بھی کئی ماہ سے نہیں دی گئیں، ٹی وی اور اخبار بھی بند ہے۔

بار بار پرانی کتب کا مطالعہ کر کے میں وقت گزارتا رہا ہوں مگر اب وہ سب ختم ہو چکی ہیں۔ میرے تمام بنیادی انسانی حقوق پامال ہیں۔ قانون اور جیل مینول کے مطابق ایک عام قیدی والی سہولیات بھی مجھے میسر نہیں ہیں۔ بار بار درخواست کے باوجود میری میرے بچوں سے بات نہیں کروائی جا رہی۔ میری سیاسی ملاقاتوں پر بھی پابندی اور ہے صرف "اپنی مرضی" کے بندوں سے ملوا دیتے ہیں اور دیگر ملاقاتیں بند ہیں۔

میں واضح پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اس وقت پارٹی کا ہر فرد اپنے تمام اختلافات فوری طور پر بھلا کر صرف اور صرف پانچ اگست کی تحریک پر توجہ مرکوز رکھے۔ مجھے فی الحال اس تحریک کا کوئی مومینٹم نظر نہیں آ رہا۔ میں 78 سالہ نظام کے خلاف جنگ لڑ رہا ہوں، جس میں میری کامیابی یہی ہے کہ عوام تمام تر ظلم کے باوجود میرے ساتھ کھڑی ہے۔ 8 فروری کو عوام نے بغیر نشان کے جس طرح تحریک انصاف پر اعتماد کر کے آپ لوگوں کو ووٹ دئیے اس کے بعد سب کا فرض بنتا ہے کہ عوام کی آواز بنیں۔

اگر اس وقت تحریک انصاف کے ارکان آپسی اختلافات میں پڑ کر وقت ضائع کریں گے تو یہ انتہائی افسوسناک اور قابل سرزنش عمل ہے۔ پارٹی میں جس نے بھی گروہ بندی کی اسے میں پارٹی سے نکال دوں گا۔ میں اپنی نسلوں کے مستقبل کی جنگ لڑ رہا ہوں اور اس کے لیے قربانیاں دے رہا ہوں ایسے میں پارٹی میں اختلافات پیدا کرنا میرے مقصد اور ویژن کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔

فارم 47 کی حکومت نے چھبیسویں ترمیم کے ذریعے عدلیہ کے ہاتھ پاؤں باندھ کر اسے مفلوج کر دیا ہے۔ چھبیسویں ترمیم والی عدالتوں سے ٹاوٹ ججوں کے ذریعے جیسے سیاہ فیصلے آ رہے ہیں وہ آپ سب کے سامنے ہیں۔ ہمیں عدلیہ کو آزاد کروانے کے لیے اپنی بھر پور جدوجہد کرنی ہو گی کیونکہ عدلیہ کی آزادی کے بغیر کسی ملک و قوم کی بقاء ممکن ہی نہیں ہے۔"

متعلقہ مضامین

  • ’اسلام میں سر ڈھانپنا فرض نہیں‘، حمزہ علی عباسی کا حجاب پر متنازع مؤقف تنقید کی زد میں
  • ’مجھے فرق نہیں پڑتا‘، عمرہ وی لاگنگ پر تنقید کرنے والوں کو ربیکا خان کا جواب
  • وطن لوٹنے والے افغان مہاجرین کو تشدد اور گرفتاریوں کا سامنا
  • پرائم استعمال کرنے والے صارفین کے اکاؤنٹس خطرے میں، ایمازون نے خبردار کردیا
  • گل شیر کے کردار میں خاص اداکاری نہیں کی، حقیقت میں خوف زدہ تھا، کرنل (ر) قاسم شاہ
  • بھارتی انہیں کیسے ٹرول کر سکتے ہیں، ناصر چنیوٹی دلجیت دوسانجھ کے حق میں بول پڑے
  • مجھے فی الحال تحریک کا کوئی مومینٹم نظر نہیں آ رہا
  • ’اداکار نہیں بن سکتے‘ کہنے والوں کو قہقہوں سے جواب دینے والے ورسٹائل ایکٹر محمود
  • دو منٹ کے لیے مردہ رہی مگر واپس آنا نہیں چاہتی تھی‘، یونانی خاتون کا حیرت انگیز دعویٰ
  • ماہانہ 200 یونٹ بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بُری خبر آگئی