چیمپئنز ٹرافی: مچل سینٹنر نے بھی بھارت کو ملے فائدے پر آواز اٹھا دی
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
نیوزی لینڈ کے کپتان مچل سینٹنر بھی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کے دبئی ایڈوانٹیج پر بات کرنے لگے۔
پاکستان سے دبئی پہنچنے پر نیوزی لینڈ کے کپتان نے بھی دبئی ایڈوانٹیج پر آواز اٹھا دی۔
مچل سینٹنر نے کہا ہے کہ بھارت نے اپنے تمام میچز دبئی میں کھیلے ہیں، اسے دبئی کی پچز اور کنڈیشنز کا علم ہے، ظاہری طور پر پچز سے آپ کو پتہ چلتا ہے کہ آپ نے کیسے کھیلنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لاہور کے مقابلے میں یہ پچ تھوڑی سلو ہو سکتی ہے، ہم ایک اچھی ٹیم کے خلاف کھیل رہے ہیں، ہمیں امید ہے کہ پہلے کے مقابلے میں اب زیادہ رنز کریں گے۔
مچل سینٹنر نے کہا کہ ابھی ہم رنز کر کے آ رہے ہیں، امید ہے کہ سلسلہ جاری رہے گا، اس ٹورنامنٹ میں عام تاثر یہی ہے کہ ٹیموں کا آنا جانا زیادہ رہا، یہ سب چیلنج کا حصہ ہے، ہم پاکستان اور دبئی میں کھیلے، میرے خیال میں ان دنوں کھلاڑی صورتِ حال کو سمجھتے ہیں۔
نیوزی لینڈ کے کپتان کا کہنا ہے کہ جب تک آپ میچ کے لیے تیار ہوں تو سب اچھا رہتا ہے، لاہور میں سیمی فائنل میں جنوبی افریقا کے خلاف مقابلہ اچھا رہا، کھلاڑیوں نے مضبوط ٹیم کے خلاف ناک آؤٹ مرحلے میں اچھا کیا۔
انہوں نے کہا کہ فائنل کا میچ بہت مختلف ہوتا ہے یہ کھلاڑیوں کو بھی علم ہے، بھارت کے خلاف گروپ میچ کے مقابلے میں زیادہ اچھا کرنے کی کوشش کریں گے۔
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم نے آخری گروپ میچ بھارت کے خلاف دبئی میں کھیلا تھا اور اب نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم لاہور میں سیمی فائنل کھیل کر گزشتہ روز دبئی پہنچی جہاں اتوار کو بھارت کے خلاف فائنل کھیلے گی۔
یاد رہے کہ چیمپئنز ٹرافی میں بھارتی کرکٹ ٹیم دبئی میں مقیم ہے اور سارے میچ ایک ہی وینیو پر کھیل رہی ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نیوزی لینڈ مچل سینٹنر بھارت کے کے خلاف نے کہا
پڑھیں:
یورپی یونین نے شام پر عائد اقتصادی پابندیاں اٹھا لیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 29 مئی 2025ء) یورپی یونین کے ممالک نے بدھ کے روزشام پر عائد تمام اقتصادی پابندیاں اٹھانے، سوائے ان کے جو سلامتی کی بنیاد پر ہیں، کے لیے قانون سازی کی۔
امریکی پابندیاں ختم، شام کا مستقبل کیا ہو گا؟
جنگ زدہ ملک کی تیزی سے تعمیر نو کو آسان بنانے کے لیے شام کا مرکزی بینک اور قرض کے خواہشمند دیگر ادارے ایک بار پھر یورپی مالیاتی منڈی تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
یہ یورپی یونین کے آفیشل جرنل میں شائع ہونے کے بعد نافذ العمل ہو گا اور یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کی طرف سے پابندیوں کو ختم کرنے کے لیے گزشتہ ہفتے کیے گئے سیاسی فیصلے پر عمل درآمد ہو گا۔
پابندیاں اٹھانے سے متعلق ٹرمپ کے اعلان کے بعد سرمایہ کاروں کی نظریں شام پر
یورپی یونین کی اعلیٰ سفارت کار کاجا کالس نے کہا، ’’یہ فیصلہ بالکل درست ہے‘‘۔
(جاری ہے)
انہوں نے کہا، ’’اس تاریخی وقت میں، یورپی یونین کے لیے شام کی بحالی اور تمام شامیوں کی خواہشات کو پورا کرنے والی سیاسی منتقلی کی حقیقی حمایت کرنا اہم ہے۔‘‘انہوں نے مزید کہا، ’’آج یورپی یونین تبدیلی کے شراکت دار کے طور پر اپنے عزم کا اعادہ کرتی ہے، جو شامی عوام کو ایک نئے، جامع، پرامن شام کی تعمیر نو میں مدد کرتا ہے۔
‘‘ شام میں استحکام کی امیدجرمن وزیر خارجہ یوہان واڈے فیہول نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ شام کی نئی قیادت کو ایک موقع دیا جا رہا ہے، لیکن انہوں نے خبردار کیا کہ اس میں پوری آبادی اور تمام مذہبی گروہوں کی شمولیت کی توقع ہے۔
واڈے فیہول نے مزید کہا کہ اسد حکومت کے خاتمے کے چھ ماہ بعد، یہ اہم ہے کہ ایک متحدہ شام اپنا مستقبل اپنے ہاتھ میں لے سکتا ہے۔
یورپی یونین کو بھی امید ہے کہ ایک بار جب ملک میں استحکام آجائے گا تو بلاک میں موجود لاکھوں شامی پناہ گزین ایک دن وطن واپس جا سکیں گے۔
بدھ کے فیصلے سے ان افراد اور تنظیموں کے خلاف پابندیوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا جن کا تعلق اسد حکومت سے ہے اور نہ ہی جن پر شامی عوام کے خلاف پر تشدد جبر کا الزام ہے۔
تاہم، اسلحے کے ساتھ ساتھ جبر کے لیے استعمال ہونے والی اشیا اور ٹیکنالوجیز کی برآمدات پر پابندیاں فی الحال نافذ العمل ہیں۔
ادارت: صلاح الدین زین