اسپیس ایکس اسٹارشپ اڑان بھرنے کے چند منٹ بعد تباہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 07 مارچ 2025ء) اس سال دوسری بار، اسپیس ایکس اسٹارشپ کی آزمائشی پرواز جمعرات کو اڑان بھرنے کے فوراً بعد پھٹ گئی۔
مسلسل تیسری ناکامی، اسپیس ایکس کا ایک اور راکٹ تباہ
اڑان بھرنے کے چند منٹ بعد ہی گراؤنڈ کنٹرول کا خلائی جہاز سے رابطہ ٹوٹ گیا، جس سے وہ فضا میں ہی پھٹ گیا، اور اس کا جلتا ہوا ملبہ کئی مقامات پر گرا۔
اس کے مدنظر فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) کو فلوریڈا کے کئی ہوائی اڈوں پر ہوائی ٹریفک کو روکنے پر مجبور ہونا پڑا۔ دو ماہ میں دوسری ناکامی؟جمعرات کا حادثہ اسی طرح کے ایک واقعے کے تقریباً دو ماہ بعد ہوا ہے، جو ارب پتی اور غیر سرکاری صدارتی معاون ایلون مسک کی ملکیت والی کمپنی کی دوسری ناکامی ہے۔
(جاری ہے)
چار سو تین فٹ لمبی راکٹ نے ٹیکساس میں اسپیس ایکس بوکا چیکا اڈے سے مقامی وقت کے مطابق شام 6:30 بجے کے قریب اڑان بھری۔
چین کا مریخ سے پتھروں کے نمونے زمین پر لانے کا منصوبہ
پرواز کا پہلا مرحلہ کامیاب رہا، بوسٹر الگ ہوکر زمین پر واپس آ گیا، جسے کرین کے ذریعے ہوا میں پکڑلیا گیا۔
لیکن پھر اسٹار شپ کا اوپری حصہ گھومنے لگا کیونکہ متعدد انجن بند ہو گئے تھے۔
اسپیس ایکس کے ترجمان ڈین ہووٹ نے راکٹ کی روانگی کو براہ راست نشر کرنے والے اسپیس ایکس لائیو اسٹریم پر کہا، "بدقسمتی سے ایسا پچھلی بار بھی ہوا تھا، اس لیے اب ہمیں کچھ مشق کرنی ہو گی ۔
" کیا مسک مریخ تک پہنچنے میں کامیاب ہو جائیں گے؟اس سال دونوں تجربات ان مراحل میں ناکام ہوئے جو پیشگی تجربات سے گزرچکے تھے، جس سے مسک کے 2025 میں پروگرام کو تیز رفتار دینے کے منصوبے کو دھچکہ لگا ہے۔
سویلین افراد کی اسپیس واک، نئی انسانی تاریخ رقم
جنوری میں پہلی مرتبہ لانچنگ کے دوران تقریباً آٹھ منٹ کے بعد ہی ایک دھماکہ ہوا اور اس کا ملبہ کئی کیریبین جزائر پر گرا تھا، جس سے ترکس اور کیکوس جزائر میں ایک کار کو نقصان پہنچا تھا۔
مسک کو امید ہے کہ رواں دہائی کے آخر تک انسانوں کو مریخ پر بھیجنے میں کامیابی مل جائے گی اور اسٹار شپ پروگرام اسی منصوبے کا ایک اہم حصہ ہے۔
فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے کہا کہ اسپیس ایکس کو مستقبل کی کسی بھی پرواز کے لیے منظوری لینے سے قبل اس حادثے کی تحقیقات کرنی ہوں گی۔
ج ا ⁄ ص ز (روئٹرز، اے پی)
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اسپیس ایکس
پڑھیں:
کراچی، لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں فیکٹریوں میں آگ بدستور جاری، ایک فیکٹری مکمل تباہ
کراچی:شہر قائد کے لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں واقع تین فیکٹریوں میں لگنے والی آگ تاحال مکمل طور پر بجھائی نہیں جا سکی۔
چیف فائر آفیسر ہمایوں خان کے مطابق ان میں سے ایک فیکٹری آگ کی شدت کے باعث مکمل طور پر منہدم ہو چکی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فائر بریگیڈ کی 10 سے زائد گاڑیاں اور ایک اسنارکل آگ بجھانے کی کارروائی میں مسلسل حصہ لے رہی ہیں۔
واٹر کارپوریشن کی جانب سے اضافی پانی کی فراہمی کے لیے ٹینکر بھی موقع پر بھیجے جا رہے ہیں تاکہ فائر فائٹرز کو درپیش چیلنجز میں مدد مل سکے۔
چیف فائر آفیسر کے مطابق آگ کے شعلوں کو قابو میں کر لیا گیا ہے اور اب آگ کے مزید پھیلنے کا کوئی خدشہ نہیں ہے۔
تاہم کولنگ اور باقی ماندہ شعلوں کو مکمل طور پر بجھانے کے عمل میں مزید کئی گھنٹے لگ سکتے ہیں۔
ریسکیو کارروائی کے دوران تین فائر فائٹرز زخمی ہوئے جن میں فائر آفیسر محسن کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔