UrduPoint:
2025-11-03@18:58:59 GMT

اسپیس ایکس اسٹارشپ اڑان بھرنے کے چند منٹ بعد تباہ

اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT

اسپیس ایکس اسٹارشپ اڑان بھرنے کے چند منٹ بعد تباہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 07 مارچ 2025ء) اس سال دوسری بار، اسپیس ایکس اسٹارشپ کی آزمائشی پرواز جمعرات کو اڑان بھرنے کے فوراً بعد پھٹ گئی۔

مسلسل تیسری ناکامی، اسپیس ایکس کا ایک اور راکٹ تباہ

اڑان بھرنے کے چند منٹ بعد ہی گراؤنڈ کنٹرول کا خلائی جہاز سے رابطہ ٹوٹ گیا، جس سے وہ فضا میں ہی پھٹ گیا، اور اس کا جلتا ہوا ملبہ کئی مقامات پر گرا۔

اس کے مدنظر فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) کو فلوریڈا کے کئی ہوائی اڈوں پر ہوائی ٹریفک کو روکنے پر مجبور ہونا پڑا۔ دو ماہ میں دوسری ناکامی؟

جمعرات کا حادثہ اسی طرح کے ایک واقعے کے تقریباً دو ماہ بعد ہوا ہے، جو ارب پتی اور غیر سرکاری صدارتی معاون ایلون مسک کی ملکیت والی کمپنی کی دوسری ناکامی ہے۔

(جاری ہے)

چار سو تین فٹ لمبی راکٹ نے ٹیکساس میں اسپیس ایکس بوکا چیکا اڈے سے مقامی وقت کے مطابق شام 6:30 بجے کے قریب اڑان بھری۔

چین کا مریخ سے پتھروں کے نمونے زمین پر لانے کا منصوبہ

پرواز کا پہلا مرحلہ کامیاب رہا، بوسٹر الگ ہوکر زمین پر واپس آ گیا، جسے کرین کے ذریعے ہوا میں پکڑلیا گیا۔

لیکن پھر اسٹار شپ کا اوپری حصہ گھومنے لگا کیونکہ متعدد انجن بند ہو گئے تھے۔

اسپیس ایکس کے ترجمان ڈین ہووٹ نے راکٹ کی روانگی کو براہ راست نشر کرنے والے اسپیس ایکس لائیو اسٹریم پر کہا، "بدقسمتی سے ایسا پچھلی بار بھی ہوا تھا، اس لیے اب ہمیں کچھ مشق کرنی ہو گی ۔

" کیا مسک مریخ تک پہنچنے میں کامیاب ہو جائیں گے؟

اس سال دونوں تجربات ان مراحل میں ناکام ہوئے جو پیشگی تجربات سے گزرچکے تھے، جس سے مسک کے 2025 میں پروگرام کو تیز رفتار دینے کے منصوبے کو دھچکہ لگا ہے۔

سویلین افراد کی اسپیس واک، نئی انسانی تاریخ رقم

جنوری میں پہلی مرتبہ لانچنگ کے دوران تقریباً آٹھ منٹ کے بعد ہی ایک دھماکہ ہوا اور اس کا ملبہ کئی کیریبین جزائر پر گرا تھا، جس سے ترکس اور کیکوس جزائر میں ایک کار کو نقصان پہنچا تھا۔

مسک کو امید ہے کہ رواں دہائی کے آخر تک انسانوں کو مریخ پر بھیجنے میں کامیابی مل جائے گی اور اسٹار شپ پروگرام اسی منصوبے کا ایک اہم حصہ ہے۔

فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے کہا کہ اسپیس ایکس کو مستقبل کی کسی بھی پرواز کے لیے منظوری لینے سے قبل اس حادثے کی تحقیقات کرنی ہوں گی۔

ج ا ⁄ ص ز (روئٹرز، اے پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اسپیس ایکس

پڑھیں:

فورسز کی موثر کاروائیاں،عسکریت پسندوں کو اکتوبر میں تباہ کن نقصانات کا سامنا

فورسز کی موثر کاروائیاں،عسکریت پسندوں کو اکتوبر میں تباہ کن نقصانات کا سامنا WhatsAppFacebookTwitter 0 1 November, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )اسلام آباد میں قائم تھنک ٹینک کے جمع کردہ اعداد و شمار کے مطابق، پاکستان میں اکتوبر کے مہینے میں عسکریت پسندوں کو گزشتہ 10 سال میں سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے، کیوں کہ سیکیورٹی فورسز نے ملک کے مختلف علاقوں میں انسدادِ دہشت گردی کی کارروائیوں میں تیزی لائی ہے۔پاکستان انسٹیٹیوٹ فار کانفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ پیش رفت ستمبر میں عسکریت پسندوں کے دبا میں آنے کے بعد سامنے آئی ہے، جب 69 حملے ریکارڈ ہوئے تھے، اور اگست کے مقابلے میں حملوں میں 52 فیصد کمی دیکھی گئی تھی۔

تھنک ٹینک کی آج جاری کردہ ماہانہ رپورٹ کے مطابق، اکتوبر میں 355 عسکریت پسند ہلاک ہوئے، 72 سیکیورٹی اہلکار اور 31 عام شہری بھی جاں بحق ہوئے، جن میں بنوں میں امن کمیٹی کا ایک رکن بھی شامل تھا۔مزید برآں، ملک بھر میں 92 سیکیورٹی اہلکار، 48 عام شہری اور 22 عسکریت پسند زخمی ہوئے۔اگرچہ پی آئی سی ایس ایس کے مطابق ستمبر کے 69 حملوں کے مقابلے میں اکتوبر میں عسکریت پسندانہ حملوں میں 29 فیصد اضافہ (89 حملے) ہوا، لیکن ان حملوں میں مجموعی جانی نقصان میں 19 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ ماہ عسکریت پسندوں نے 55 افراد کو اغوا کیا، جو پچھلی ایک دہائی میں اغوا کے سب سے زیادہ ماہانہ واقعات ہیں، جب کہ سیکیورٹی فورسز نے 22 مشتبہ عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق عسکریت پسندوں کے حملوں میں 55 سیکیورٹی اہلکار، 29 عام شہری، ایک امن کمیٹی کا رکن اور 24 شدت پسند مارے گئے۔ان حملوں میں 88 سیکیورٹی اہلکار، 45 شہری اور ایک عسکریت پسند زخمی ہوئے۔بلوچستان میں اکتوبر کے دوران 23 عسکریت پسند حملے ہوئے، جو ستمبر کے 21 سے کچھ زیادہ تھے

، تاہم ہلاکتوں میں نمایاں کمی دیکھی گئی، سیکیورٹی اہلکاروں کی اموات 33 سے گھٹ کر 16 اور شہریوں کی 38 سے کم ہو کر 3 رہ گئیں۔دونوں مہینوں میں 8 عسکریت پسند ہلاک ہوئے۔زخمی ہونے والے سیکیورٹی اہلکاروں کی تعداد 37 سے کم ہو کر 15، جب کہ شہریوں کی تعداد 85 سے گھٹ کر 20 رہ گئی۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ اکتوبر میں عسکریت پسندوں نے 31 افراد اغوا کیے، جن میں زیادہ تر مزدور تھے۔انسدادِ دہشت گردی کی کارروائیوں کے حوالے سے پی آئی سی ایس ایس نے بتایا کہ بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز نے 67 عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا، جو 2002 کے بعد سے ایک مہینے میں سب سے زیادہ تعداد ہے۔ادارے نے اسے صوبے کی سیکیورٹی صورتحال میں نمایاں بہتری قرار دیا، کیوں کہ شہریوں کی ہلاکتوں میں 92 فیصد اور سیکیورٹی اہلکاروں کی اموات میں 52 فیصد کمی آئی ہے۔

سابق قبائلی اضلاع میں 22 عسکریت پسند حملے ریکارڈ ہوئے، جو ستمبر کے برابر تھے مگر جانی نقصان میں نمایاں اضافہ ہوا۔ان حملوں میں کل 31 افراد مارے گئے، جن میں 18 سیکیورٹی اہلکار اور 13 شہری شامل تھے، جبکہ 45 افراد زخمی ہوئے، جن میں 32 سیکیورٹی اہلکار اور 13 شہری تھے۔عسکریت پسندوں نے علاقے سے 18 افراد کو اغوا بھی کیا۔پی آئی سی ایس ایس کے مطابق اس خطے میں سیکیورٹی اہلکاروں کی اموات میں 200 فیصد اضافہ ہوا (6 سے بڑھ کر 18)، جب کہ مجموعی ہلاکتوں میں 48 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں 209 عسکریت پسند مارے گئے، جو نومبر 2014 کے بعد کسی ایک مہینے میں سب سے زیادہ تعداد ہے۔ان کارروائیوں میں 16 سیکیورٹی اہلکار بھی شہید ہوئے،

جن میں اورکزئی ضلع میں پیش آنے والا سب سے خونریز واقعہ شامل ہے، جس کے بعد افغانستان کے ساتھ سرحدی کشیدگی پیدا ہوئی۔ادارے نے تصدیق کی کہ سیکیورٹی فورسز نے کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے سابق نائب امیر اور شیڈو وزیرِ دفاع، قاری امجد کو باجوڑ میں ہلاک کیا، جو 2007 میں ٹی ٹی پی کے قیام کے بعد سب سے ہائی پروفائل ہلاکت ہے۔خیبر پختونخوا میں اکتوبر کے دوران 37 عسکریت پسند حملے ہوئے، جو ستمبر کے 25 حملوں سے زیادہ ہیں، جن میں 48 افراد ہلاک ہوئے، جن میں 21 سیکیورٹی اہلکار، 10 شہری، 16 عسکریت پسند اور ایک امن کمیٹی رکن شامل ہیں۔

مجموعی طور پر 42 افراد زخمی ہوئے، جن میں 35 سیکیورٹی اہلکار اور 7 شہری شامل تھے، جبکہ 4 افراد کو عسکریت پسندوں نے اغوا کیا۔سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں 55 عسکریت پسند مارے گئے، جب کہ ایک اہلکار شہید ہوا۔ستمبر کے مقابلے میں اکتوبر میں کارروائیوں میں عسکریت پسندوں کی ہلاکتوں کی تعداد 88 سے کم ہو کر 55 رہی۔سندھ میں 3 حملوں میں 3 شہری ہلاک اور 7 افراد زخمی ہوئے، جن میں 4 شہری اور 3 سیکیورٹی اہلکار شامل تھے۔پی آئی سی ایس ایس کے مطابق، کالعدم زینبیون بریگیڈ کی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھا گیا، جس کے اہم کمانڈرز سمیت 8 مشتبہ عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا گیا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرامریکا نے چین کی معدنی بالادستی کے توازن کیلئے پاکستان سے مدد طلب کرلی امریکا نے چین کی معدنی بالادستی کے توازن کیلئے پاکستان سے مدد طلب کرلی خطے میں کسی نے بدمعاشی ثابت کی تو پاکستان بھرپور جواب دے گا: ملک احمد خان بھارتی خفیہ ایجنسی نے پاکستانی مچھیرے کو پیسوں کا لالچ دیکر اپنے لیے کام کرنے پر آمادہ کیا، عطا تارڑ ڈی جی این سی سی آئی اے نے ضبط تمام جائیدادوں،گاڑیوں کی تفصیلات مانگ لیں وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں عائد پنجاب میں اب کسی غریب اور کمزور کی زمین پرقبضہ نہیں ہوگا، وزیر اطلاعات پنجاب TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • دو سالہ جنگ کے بعد غزہ کے بچے ایک بار پھر تباہ شدہ اسکولوں کا رخ کرنے لگے
  • پاک سوزوکی کا ’ایوری وی ایکس آر‘ پر 3 لاکھ 50 ہزار روپے کی رعایت کا اعلان
  • سری ہری کوٹا: بھارت کا اب تک کا سب سے وزنی مواصلاتی سیٹلائٹ خلا میں روانہ ہونے کیلیے اڑان بھر رہاہے
  • ایئر کراچی جلد اڑان بھرنے کو تیار، افتتاح ہوگیا
  • وقار یونس نوجوان کھلاڑیوں سے حسد کرتے ہیں، میرا کیریئر بھی تباہ کیا؛ عمر اکمل
  • فورسز کی موثر کاروائیاں،عسکریت پسندوں کو اکتوبر میں تباہ کن نقصانات کا سامنا
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں رواں ہفتہ کیسا رہا؟