نئے وفاقی وزراء کو قلمدان سونپ دیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
---فائل فوٹو
وفاقی کابینہ کے نئے اراکین کو وزارتوں کے قلمدان سونپ دیے گئے۔
کابینہ ڈویژن نے وزیرِ اعظم کی منظوری کے بعد نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
طارق فضل چوہدری کو پارلیمانی امور اور حنیف عباسی کو ریلوے کا وزیر مقرر کر دیا گیا۔
شزہ فاطمہ خواجہ کو انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کا وزیر بنادیا گیا۔
حلف برداری کی تقریب ایوان صدر میں منعقد ہوئی، صدر مملکت آصف علی زرداری نے نئے وزراء سے حلف لیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق علی پرویز کو پیٹرولیم اور معین وٹو کو آبی وسائل کی وزارت مل گئی۔
اورنگزیب خان کچھی کو قومی ثقافتی ورثے کا قلمدان مل گیا۔
خالد مگسی کو سائنس و ٹیکنالوجی کا وزیر بنایا گیا ہے۔
سردار محمد یوسف کو وزارت مذہبی امور اور بین المسالک ہم آہنگی کی وزارت دی گئی۔
محمد جنید انور میری ٹائم افیئرز اور رضا حیات دفاعی پیداوار کے وزیر مقرر کردیئے گئے۔
مصطفیٰ کمال کو نیشنل ہیلتھ سروسز ، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن اور رانا مبشر اقبال کو پبلک افیئرز یونٹ کی وزارت دے دی گئی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں اپنے حق میں کوئی شواہد پیش نہیں کیے۔ وفاقی وزیر اطلاعات
وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ 9 مئی کے سانحہ میں ملوث ملزمان کے خلاف شواہد موجود تھے اور ان کے خلاف کارروائی کے لیے تمام ضروری معلومات اکٹھی کی گئی تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے یہ معلوم ہو گیا تھا کہ ان واقعات میں کون ملوث تھا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےوزیر ِاطلاعات نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں بانی پی ٹی آئی نے اپنے حق میں کوئی شواہد پیش نہیں کیے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ کہنا کہ "ہم ریاست مدینہ کی بات کر رہے تھے، اس لیے سزا ہو گئی" ایک بے بنیاد دعویٰ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس کا تعلق مذہب یا ریاست مدینہ سے نہیں ہے بلکہ یہ ایک کرپشن کا کیس ہے جس میں شواہد کے مطابق کارروائی کی گئی ہے۔عطاء اللہ تارڑ نے بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اُن کا حق ہے کہ وہ مہم چلائیں، لیکن انہیں یہ قوم کو بتانا چاہیے کہ ان کے والد کو 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں سزا ہوئی ہے۔ وہ جہاں جا رہے ہیں، وہاں لوگوں کو بتائیں کہ ہمارے والد کو 190 ملین پاونڈ کرپشن کیس میں سزا ہوئی ، وہ جس سے بھی ملیں تو یہ بتائیں کہ سیاسی نہیں بلکہ کرپشن کا کیس ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات نے یہ بھی کہا کہ یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس ایک سیاسی کیس ہے، لیکن حقیقت میں یہ ایک کرپشن کیس ہے جس میں تمام شواہد موجود ہیں۔