رمضان المبارک میں اللہ تعالیٰ ہمیں اپنے دسترخوان پر دعوت دیتا ہے، علامہ مرید نقوی
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
جامع علی مسجد حوزہ علمیہ جامعتہ المنتظر ماڈل ٹاون میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے ممتاز عالم دین کا کہنا تھا کہ مشکل سے کسی سرکاری ادارے میں کوئی ایماندار شخص ملتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ معاشرے نے تقویٰ اختیار نہیں کیا، غیب، ملائکہ، قیامت اور ولایت علی پر ایمان، قیام الصلوٰة تقویٰ کی نشانیوں میں سے ہے، ولایت علیؑ کے بغیر اعمال قبول نہیں، قیامت کے دن ولایت علیؑ کا سوال سب سے آخر پر ہوگا، قرآن متقی کیلئے ہدایت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدر علامہ سید مرید حسین نقوی نے کہا ہے کہ روزہ خفی عبادت ہے۔ ماہ رمضان المبارک میں اللہ تعالیٰ ہمیں اپنے دسترخوان پر دعوت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا قرآن متقی کیلئے ہدایت ہے۔ تقویٰ کا مطلب خاردار راستے سے دامن بچا کر احتیاط سے گزرنا ہے۔ جامع علی مسجد حوزہ علمیہ جامعتہ المنتظر ماڈل ٹاون لاہور میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح رحمتہ اللہ علیہ کی قیادت میں اسلام کے نام پر بننے والا ملک ہے مگر افسوس یہاں کرپشن بہت زیادہ ہو چکی ہے، مشکل سے کسی سرکاری ادارے میں کوئی ایماندار شخص ملتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ معاشرے نے تقویٰ اختیار نہیں کیا۔ البتہ گندے معاشرے میں نیک عمل کرنیوالے لوگ متقی ہیں۔
علامہ مرید نقوی نے کہا کہ غیب، ملائکہ، قیامت اور ولایت علیؑ پر ایمان، قیام الصلوٰة تقوی کی نشانیوں میں سے ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ولایت علی کے بغیر اعمال قبول نہیں، قیامت کے دن ولایت علیؑ کا سوال سب سے آخر پر ہوگا۔ آخری حجت خدا حضرت امام مہدی علیہ السلام کی موجودگی کا اقرار بھی تقوی کی نشانیوں میں سے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نماز کو قائم کرنیوالے کیلئے باوضو ہونے کیساتھ لباس کا مباح ہونا بھی ہے، جس کا مطلب صرف اس کا غصبی نہ ہونے کیساتھ یہ بھی ہے کہ اس کا خمس ادا کیا ہوا ہو۔ علامہ مرید نقوی نے واضح کیا کہ جو خمس ادا نہیں کرتا وہ حق زہرا سلام اللہ علیہا کا غاصب ہے۔ کیونکہ خمس کی ادائیگی نماز کی طرح واجب ہے۔
انہوں نے کہا خمس اس ادارے کو ادا کریں، جہاں کام ہو رہا ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ نماز وقت پر ادا کریں۔ جان بوجھ کر تاخیر کرنا درست نہیں۔ امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کی والدہ ماجدہ فاطمہ بنت اسد کی وفات کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عظیم المرتب خاتون کی گود میں نبوت نے پرورش پائی۔ سید المرسلین حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی چچی فاطمہ بنت اسد کے جنازے کی 70 تکبیریں پڑھائیں۔ اپنے لباس کا کفن پہنایا اور انہیں قبر میں اتارنے سے پہلے خود ان کی قبر میں خود گئے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ ان کا کہنا تھا کا مطلب نے کہا
پڑھیں: