پی ڈی پی نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ اس نے فائدے کو صرف "انتودیا انّ اسکیم" راشن کارڈ ہولڈرز تک محدود کر دیا، جس سے ریاست کی ایک بڑی آبادی محروم ہوگئی۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ کی جانب سے پیش کئے گئے بجٹ پر اپوزیشن جماعتوں نے سخت ردعمل ظاہر کیا۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) نے اسے حکمران نیشنل کانفرنس کی وعدوں اور حقیقت کے درمیان "بڑا فرق" قرار دیا، جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اسے "مکمل ناکامی" سے تعبیر کیا۔ بی جے پی کے لیڈر سنیل شرما نے کہا کہ یہ بجٹ واضح طور پر نیشنل کانفرنس کے انتخابی منشور میں کئے گئے وعدوں اور عملی صورتحال کے درمیان وسیع فرق کو بے نقاب کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمر عبداللہ نے ہر گھر کو 200 یونٹ مفت بجلی فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا، جس سے عوام میں امیدیں پیدا ہوئیں، لیکن بجٹ میں کی گئی اعلان سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ وعدہ محض ایک انتخابی چال تھا۔ پی ڈی پی نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ اس نے فائدے کو صرف انتودیا انّ یوجنا (AAY) راشن کارڈ ہولڈرز تک محدود کر دیا، جس سے ریاست کی ایک بڑی آبادی محروم ہوگئی۔

پی ڈی پی نے کہا کہ 16 لاکھ راشن کارڈ ہولڈرز میں سے صرف 95,000 افراد کو فائدہ پہنچے گا، جو کہ کل آبادی کا محض 5-7 فیصد ہے۔ پی ڈی پی نے کہا کہ اس اسکیم کو تمام گھروں تک کیوں نہیں پہنچایا گیا جیسا کہ وعدہ کیا گیا تھا اور بجٹ اعلان سے پہلے 1,27,000 AAY راشن کارڈ ہولڈرز کو فہرست سے کیوں خارج کر دیا گیا۔ ایم ایل اے لنگیٹ خورشید شیخ نے بجٹ کو "مایوس کن" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ روایتی "مرکزی اسکیموں کی گردان" کے سوا کچھ نہیں۔ "بجٹ تقریر متوقع طور پر مایوس کن رہی، وہی پرانی طرز کی باتیں، جہاں مرکزی حکومت کی اسکیموں کو دہرا کر پیش کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں سیاسی بیانات اور اقتصادی اعداد و شمار کے درمیان نمایاں تضاد تھا۔ خورشید شیخ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے وہی سرکاری اعداد و شمار اب درست مان لئے ہیں جنہیں وہ پچھلی دہائی میں مسترد کرتے رہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: راشن کارڈ ہولڈرز پی ڈی پی نے نے کہا کہ

پڑھیں:

افسوس ہے وزیراعلیٰ پنجاب کو گٹر کھلوانے کے لیے خود آنا پڑتا ہے، ترجمان سندھ حکومت

کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)سندھ حکومت کی ترجمان سعدیہ جاوید نے کہا ہے کہ ملک کے سب سے بڑے صوبے میں بلدیاتی نظام نہ ہونا عوام سے زیادتی ہے۔کراچی سے جاری بیان میں سعدیہ جاوید نے کہا کہ افسوس ہے وزیراعلیٰ پنجاب کو کبھی گٹر کھلوانے اور کبھی صفائی کروانے خود آنا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جہاں لوکل گورنمنٹ مشینری کام نہ کرتی ہو وہاں وزیراعلی کو اشتہارات دینے پڑتے ہیں۔سعدیہ جاوید نے مزید کہا کہ اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی کے بعد سندھ کے عوامی نمائندوں نے بھرپور محنت کی، عیدالاضحیٰ پر سندھ کے بلدیاتی نمائندوں نے بھرپور کام کیا۔اُن کا کہنا تھا کہ کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص، سکھر، لاڑکانہ میں صفائی بے مثال ہے، سندھ میں میئر اور چیئرمینز کا کام مثالی ہے، اس عید کے اصل ہیرو سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے ورکر ہیں۔سندھ حکومت کی ترجمان نے یہ بھی کہا کہ ملک کے سب سے بڑے صوبے میں بلدیاتی نظام نہ ہونا عوام سے زیادتی ہے، افسوس ہے کہ وزیراعلی پنجاب کو کبھی گٹر کھلوانے اور کبھی صفائی کروانے خود آنا پڑتا ہے۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اپنے ارمان پورے کر رہے ہیں، عوام کا اللّٰہ حافظ ہے: گورنر فیصل کریم کنڈی

مزید :

متعلقہ مضامین

  • افسوس ہے وزیراعلیٰ پنجاب کو گٹر کھلوانے کے لیے خود آنا پڑتا ہے، ترجمان سندھ حکومت
  • ہسپانوی اپوزیشن کی میڈرڈ میں بڑی ریلی، نئے الیکشن کا مطالبہ
  • بی جے پی بھارتی کسانوں کو دھوکہ دے رہی ہے، اکھلیش یادو
  • گورنر پختونخوا کی صوبائی حکومت پر کڑی تنقید، کرپشن اور بے امنی پر سوالات اٹھا دیے
  • کشمیر میں اگر سب کچھ معمول پر ہے تو جامع مسجد کیوں بند ہے، التجا مفتی
  • جامع مسجد سرینگر میں نماز کی اجازت نہ دینا افسوسناک ہے، عمر عبداللہ
  • غیرقانونی غیر ملکیوں اورافغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی باعزت وطن واپسی کا عمل جاری
  • فلسطین میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر اقوام عالم کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے، سردار عتیق
  • آپ نے ہمیں ٹرین دی، اب ریاستی درجہ بھی واپس دیجیئے، عمر عبداللہ کا مودی سے مطالبہ
  • پاکستان نے بھارتی وزیراعظم کے گمراہ کن بیانات کو سختی سے مسترد کر دیا