اپوزیشن قائدین کا پارلیمنٹ میں بھرپور احتجاج کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
اپوزیشن قائدین کا پارلیمنٹ میں بھرپور احتجاج کا فیصلہ parliament house Islamabad WhatsAppFacebookTwitter 0 7 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز ) اپوزیشن اتحاد میں شامل ارکان کا احتجاج بارے مشترکہ بیان سامنے آگیا۔اپوزیشن قائدین نے پارلیمنٹ میں بھرپور احتجاج کا فیصلہ کیا ہے، مشترکہ بیان میں ان کا کہنا تھاکہ اس وقت ملک کو بدترین فسطائیت کاسامنا ہے۔
دوسری جانب تحریک تحفظ آئین پاکستان کے رہنماں نے اپنے اتحادیوں بی این پی کے سینئر نائب صدر ساجد ترین اور سیکرٹری اطلاعات بی این پی آغا حسن بلوچ سمیت 50 سے زائد کارکنان اور قیادت پر ایف آئی آر درج کرانے کے حکومتی عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور ہرفورم پراحتجاج کا اعلان کیا۔
اسی طرح کل سینیٹ میں سخت احتجاج ہوگا، پارلیمنٹ میں حکومت کو سیاسی جماعتوں کے خلاف غیر قانونی ہتھکنڈوں کا آئینہ دکھایا جائے۔قائدین کا کہنا تھا حکومت اپوزیشن کے بیانیہ سے خوفزدہ ہے ،جعلی حکومت روزبروز بدنام اور کمزورہورہی ہے، حکمران سن لیں مقبول اپوزیشن جماعتوں کو دیوار سے نہیں لگایاجاسکتا، جبرفسطائیت کادورختم ہوگا اور ملک میں آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی قائم ہوگی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پارلیمنٹ میں احتجاج کا
پڑھیں:
سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن سینیٹرز کا شور شرابہ، ہنگامہ آرائی
پارلیمان کے ایوان بالا سینیٹ کے اجلاس میں اپوزیشن کے بعد حکمران اتحادی پیپلز پارٹی نے بھی احتجاج کیا۔
اجلاس میں اپوزیشن سینیٹرز نے شور شرابہ اور ہنگامہ آرائی کی اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی تقریر کے دوران خوب نعرے بازی کی۔
اپوزیشن سینیٹرز نے کورم کی نشاندہی کی، جس پر چیئرمین سینیٹ نے ارکان کی گنتی شروع کروادی۔
دوسری طرف پی پی سینیٹرز احتجاج کےلیے نشستوں سے اٹھ کر چیئرمین ڈائس کے سامنے آگئے، انہوں نے احتجاج کے دوران پانی چوری نامنظور کے نعرے بھی لگائے۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ قائد حزب اختلاف شیری رحمان سے بات کر کے معاملے کو بحث کےلیے ایوان میں لے آئیں۔
دوران خطاب اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر پیپلز پارٹی سے رابطہ کیا ہے، کثیر جماعتی مشاورت بھی زیر غور ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملے پر بیٹھ کر بات ہوگی، کوئی چیز بلڈوز نہیں ہوگی، کابینہ کے ارکان ایوان میں سوالوں کے جواب دیں گے۔
پیپلز پارٹی کے سینیٹرز احتجاج کے بعد ایوان سے واک آؤٹ کرگئے، جس کے بعد ن لیگی سینیٹر بھی ایوان سے چلے گئے۔