خواتین کے عالمی دن پر سی ٹی او لاہور نے اپنے پیغام میں کیا کہا؟
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
خواتین کے عالمی دن موقع پر سی ٹی او لاہور ڈاکٹر محمد اطہر وحید نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ خواتین کی عزت و تکریم کا تحفظ، ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔ دین اسلام خواتین کے حقوق کے تحفظ کا سب سے بڑا علمبردار ہے۔ وومن ڈے کا مقصد خواتین کی صلاحیتوں کا اقرار اور ان کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے انہیں مزید مستحکم کرنا ہے۔
سی ٹی او لاہور نے کہا کہ زندگی کے ہر شعبہ میں خواتین مردوں کے شانہ بشانہ کام کر رہی ہیں۔ پنجاب پولیس میں خواتین آفیسرز اہم ذمہ داریاں سنبھالے ہوئے ہیں۔ ٹریفک پولیس میں خواتین کی بڑی تعداد شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائے ہوئے ہے۔
مزید پڑھیں: خواتین معاشرے کی معمار، گھروں کا ستون اور مستقبل استوار کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں، وزیراعظم شہباز شریف
ڈاکٹر اطہر وحید نے کہا کہ لیڈی وارڈنز ایجوکیشن، ٹکٹنگ، لائسنسنگ اور پٹرولنگ آفیسر کے طور پر انتہائی احسن طریقے سے اپنی ذمہ داریاں نبھا رہی ہیں۔ بحثیت معاشرہ ہمیں عورت کو اس کے حقوق دلانے کے لیے اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہوگا۔ اچھا لب و لہجہ، نرم مزاجی اور خوش گفتاری لیڈی وارڈنز کی پہچان ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لیڈی وارڈنز نہ صرف سٹرکوں بلکہ دفتروں میں بھی وارڈنز کے شانہ بشانہ اپنا کردار ادا کیے ہوئے ہیں۔ میگا ایونٹس، مذہبی تیوہار، کرکٹ میچ یا پھر روڈ سیفٹی کا معاملہ، لیڈی وارڈنز ہر طرف شہریوں کی خدمت کرتے ہوئے نظر آتی ہیں۔
ڈاکٹر اطہر وحید کا کہنا تھا کہ لیڈی وارڈنز کی فلاح و بہبود کے حوالے سے مثالی اقدامات کیے گئے ہیں۔ آئیے آج ہم خواتین کے حقوق کے تحفظ اور انہیں با اختیار بنانے کے عزم کی تجدید کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
خواتین کا عالمی دن ڈاکٹر اطہر وحید سی ٹی او لاہور.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: خواتین کا عالمی دن ڈاکٹر اطہر وحید سی ٹی او لاہور سی ٹی او لاہور لیڈی وارڈنز خواتین کے
پڑھیں:
خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ
پنجاب میں خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات خطرناک حد تک بڑھ گئے جبکہ ملوث ملزمان کے سزاؤں کی شرح بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔
ایس ایس ڈی او کی رپورٹ کے مطابق سال 2024 کے دوران پنجاب بھر میں خواتین کے خلاف جنسی زیادتی، اغوا، غیرت کے نام پر قتل اور گھریلو تشدد کے ہزاروں واقعات رپورٹ ہوئے۔
خواتین سے زیادتی کے سب سے زیادہ 532 کیسز لاہور میں رپورٹ ہوئے لیکن صرف 2 مجرموں کو سزا ملی۔ فیصل آباد، قصور، اور دیگر اضلاع میں بھی صورتحال تشویشناک رہی۔خواتین کے اغوا کے سب سے زیادہ واقعات بھی لاہور میں رپورٹ ہوئے، جن کی تعداد 4510 رہی، مگر سزا صرف 5 مجرموں کو ملی۔
رپورٹ کے مطابق گھریلو تشدد کے کیسز میں گوجرانوالہ سرفہرست رہا، لیکن کسی بھی کیس میں کوئی سزا نہیں دی گئی۔رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ شہری اور دیہی دونوں علاقوں میں خواتین کے لیے خطرات بڑھتے جا رہے ہیں، اور انصاف کا نظام مؤثر کردار ادا کرنے میں ناکام نظر آتا ہے۔
واضح رہے کہ سماجی تنظیم ساحل نے گزشتہ ماہ اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ملک بھر میں 2024 کے دوران خواتین پر تشدد کے کل 5 ہزار 253 کیس رپورٹ ہوئے، جن میں قتل، خودکشی، اغوا، ریپ، غیرت کے نام پر قتل، اور تشدد شامل تھا۔خواتین کے خلاف تشدد سے متعلق ’ساحل رپورٹ‘ اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت چاروں صوبوں کے 81 مختلف اخبارات سے جمع کردہ ڈیٹا کی بنیاد پر مرتب کی گئی تھی۔