پاک افغان بارڈر پر فائرنگ کا سلسلہ تھم گیا، افغانستان کے 3 اہلکار ہلاک، پاکستان کے 8 ایف سی اہلکار زخمی
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
خیبر میں پاک افغان کشیدگی کے باعث طورخم تجارتی گزرگاہ آج پندرہویں روز بھی بند ہے۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق گزشتہ دو روز سے فائرنگ کا سلسلہ تھم چکا ہے، تاہم سرحدی راستہ بدستور بند ہے، جس کے باعث پاک افغان دوطرفہ تجارت اور پیدل آمدورفت معطل ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق جھڑپوں میں مجموعی طور پر 8 ایف سی اہلکار زخمی ہوئے جبکہ افغان فورسز کے 3 اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔
کسٹم ذرائع کے مطابق تجارتی گزرگاہ کی بندش سے ملک یومیہ اوسطاً 3 ملین ڈالرز کی دو طرفہ تجارت سے محروم ہے۔ افغانستان سے یومیہ اوسطاً 1.
امیگریشن حکام کا کہنا ہے کہ طورخم بارڈر کے ذریعے روزانہ تقریباً 10 ہزار افراد افغانستان آمدورفت کرتے ہیں، تاہم کشیدگی کے باعث یہ سلسلہ معطل ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق 14 روز قبل افغان فورسز سرحد کے متنازعہ علاقے میں تعمیرات کر رہی تھیں، جس پر پاکستان اور افغان فورسز کے درمیان کشیدگی پیدا ہوئی۔ اسی تنازعے کے باعث ایف سی حکام نے طورخم تجارتی گزرگاہ کو ہر قسم کی آمدورفت کے لیے بند کر دیا ہے۔
Post Views: 1ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ذرائع کے مطابق ملین ڈالرز کی کے باعث
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 20 افراد ہلاک
مقبوضہ جموں کشمیر کے سیاحتی مقام پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 25 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ اموات میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں نامعلوم افراد نے اندھا دھند فائرنگ کی اور موقع سے فرار ہوگئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مسلح افراد نے بیسرن میڈوس میں تفریح کے لیے آئے سیاحوں کو نشانہ بنایا ہے۔
ابتدائی طور پر پانچ افراد جاں بحق جبکہ 20 شدید زخمی ہوئے تھے، جس کے بعد ناقص انتظامات کی وجہ سے موقع پر ہلاک سیاحوں کی تعداد 20 تک پہنچ گئی۔
وزیراعلیٰ مقبوضہ کشمیر عمر عبداللہ نے واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ حالیہ سالوں میں ہونے والا بہت بڑا حملہ ہے جس میں سیاحوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قبل ازیں سیاحوں کی آمد کے پیش ںظر علاقے میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور اضافی نفری کو تعینات کیا گیا تھا۔