جنوبی ہندوستان کے سپر اسٹار تھلاپتی وجے نے رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں ایک شاندار افطار پارٹی کا اہتمام کیا، جس میں انہوں نے ٹوپی پہن کر نماز میں شرکت بھی کی۔

تھلاپتی وجے کی جانب سے یہ دعوت افطار 7 مارچ کو چنئی میں منعقد ہوئی، جس کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔

تھلاپتی وجے نے چنئی کے رویاپیٹہ میں واقع YMCA گراؤنڈز پر ایک گرانڈ افطار پارٹی کا اہتمام کیا۔ اس تقریب میں مقامی مسلم برادری کے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

افطار کی تقریب میں عیسائی مذہب سے تعلق رکھنے والے بھارتی اداکار نے مسلمانوں کی طرح سفید لباس اور سر پر نماز کی ٹوپی پہنے ہوئے تھے۔ انہوں نے روزہ داروں کے ساتھ مل کر باجماعت نماز ادا کی اور افطار میں شرکت کی۔

رپورٹس کے مطابق، تھلاپتی وجے نے پورا دن روزہ رکھا اور اسلامی روایات کے مطابق نماز ادا کی۔ انہوں نے مقامی مسلم برادری کے ساتھ مل کر افطار کیا اور ایک شاندار دعوت کا اہتمام کیا۔ تقریب میں 15 مقامی مساجد کے اماموں کو دعوت دی گئی تھی، جنہوں نے نماز کی امامت کی۔

تھلاپتی وجے کی ٹوپی پہنے نماز میں شرکت کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگئیں۔ ان کے مداحوں نے ان کے اس اقدام کو سراہا اور ان کی رواداری اور یکجہتی کے جذبے کی تعریف کی۔

تھلاپتی وجے نے گزشتہ سال اپنی سیاسی جماعت تمل ناڈو ویٹری کازھاگم (TVK) کی بنیاد رکھی تھی، 2026 کے تمل ناڈو اسمبلی انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ انہیں حال ہی میں 'Y' اسکیل سیکیورٹی کا تحفظ فراہم کیا گیا ہے، جس میں 8 افراد پر مشتمل سیکیورٹی ٹیم شامل ہے۔ ان میں سے دو کمانڈوز ہیں، جبکہ باقی پولیس اہلکار ہیں۔

وزارت داخلہ (MHA) نے تھلاپتی وجے کو سینٹرل ریزرو پولیس فورس (CRPF) کی راؤنڈ دی کلاک سیکورٹی فراہم کی ہے، جس میں ایک ذاتی سیکیورٹی افسر (PSO) اور مسلح اہلکار بھی شامل ہیں۔ یہ اقدام انٹیلی جنس رپورٹس کی بنیاد پر کیا گیا ہے، جو بتاتی ہیں کہ وجے کو بڑھتی ہوئی سیکیورٹی خطرات کا سامنا ہے۔

تھلاپتی وجے اپنی آخری فلم ’’جنا نایگن‘‘ کی تیاری میں مصروف ہیں، جس کی ہدایت کاری ایچ وینوتھ کر رہے ہیں۔ اس فلم کے بعد وہ فلمی دنیا سے الوداع کہہ دیں گے اور مکمل طور پر سیاست میں مصروف ہوجائیں گے۔

تھلاپتی وجے کا رمضان المبارک میں افطار پارٹی کا اہتمام اور مسلم برادری کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ نہ صرف ان کی رواداری کو ظاہر کرتا ہے، بلکہ یہ ان کے مداحوں کے دلوں میں ان کی جگہ اور مضبوط کرتا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کا اہتمام

پڑھیں:

پہلگام حملہ: لواحقین مودی سرکار پر برس پڑے، سانحہ فالس فلیگ آپریشن قرار

مقبوضہ جموں و کشمیر کے معروف سیاحتی مقام پہلگام میں فائرنگ کے المناک واقعے کے بعد نہ صرف ملک بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے بلکہ جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین نے مودی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور سانحے کو حکومت کا فالس فلیگ آپریشن قرار دیدیا ہے۔

پہلگام میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 26 سیاح ہلاک اور 12 زخمی ہوئے۔ واقعے کے بعد جاں بحق افراد کی لاشیں ان کے آبائی علاقوں میں پہنچائی گئیں تو سوگ کا ماحول غصے میں تبدیل ہو گیا۔

وی آئی پی کی زندگی اہم، ٹیکس دینے والے بے حیثیت، بیوہ کا غصہ

گجرات سے تعلق رکھنے والے مقتول بینکار کی لاش جب سورت پہنچی تو ان کی بیوہ نے تعزیت کے لیے آنے والے یونین منسٹر سی آر پاٹل کو کھری کھری سنا دیں۔ انہوں نے کہا کہ تمہارے پاس تو وی آئی پی گاڑیاں ہیں، تمہاری زندگی اہم ہے مگر ٹیکس دینے والوں کی کوئی فکر نہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ پہلگام جیسے حساس مقام پر سیکیورٹی اہلکار اور میڈیکل یونٹ کیوں موجود نہیں تھا۔

مزید پڑھیں: پہلگام حملہ انٹیلی جنس کی ناکامی کا نتیجہ، مودی حکومت ذمہ دار ہے: کانگریس

30 منٹ تک فائرنگ ہوتی رہی، کوئی مدد کو نہ آیا

مہاراشٹرا سے تعلق رکھنے والی ایک سیاح پارس جین نے بتایا کہ حملے کے دوران 25 سے 30 منٹ تک فائرنگ جاری رہی، مگر سیکیورٹی کا کوئی اہلکار مدد کو نہ آیا۔ ان بیانات نے سیکیورٹی انتظامات پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔

فالس فلیگ آپریشن کا الزام

مقامی کشمیری عوام نے حملے کو فالس فلیگ آپریشن قرار دیتے ہوئے بھارتی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ پہلگام وہ مقام ہے جہاں عام گاڑی بھی نہیں جا سکتی اور جگہ جگہ چیک پوائنٹس ہیں، ایسے میں دہشتگردوں کی موجودگی سوالیہ نشان ہے۔

عوام کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کے درمیان باہمی بھائی چارے کو ختم کرنا چاہتی ہے، اور آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد بھی امن قائم کرنے میں مکمل ناکام رہی ہے۔

مزید پڑھیں: بھارتی ڈراما پھر فلاپ، پہلگام واقعے میں مردہ قرار دیا گیا نیول آفیسر سامنے آگیا

حکومت نے سارا ملبہ ہوٹل مالکان پر ڈال دیا

بھارتی حکومت نے اس واقعے کی ذمہ داری مقامی ہوٹل مالکان پر ڈال دی ہے، اور مؤقف اختیار کیا ہے کہ ہوٹل انتظامیہ نے پولیس سے اجازت لیے بغیر سیاحوں کو لے جاکر ٹھہرایا۔

وزیر داخلہ کا ناکامی کا اعتراف اور کریک ڈاؤن

بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے تسلیم کیا ہے کہ واقعہ نہیں ہونا چاہیے تھا، اور یہ اعتراف کیا کہ علاقے میں سیکیورٹی کی کمی تھی۔ پہلگام حملے کے بعد بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے، جس میں اب تک 1500 سے زائد کشمیریوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ پہلگام حملہ فالس فلیگ آپریشن مقبوضہ جموں و کشمیر مودی

متعلقہ مضامین

  • ارشد ندیم کو انڈیا آنے کی دعوت دینے پر بھارتی انتہا پسند نیرج چوپڑا کے پیچھے پڑ گئے
  • نیرج چوپڑا بھارتی میڈیا اور عوام سے ڈر کر اسپورٹس مین اسپرٹ بھول گئے
  • پہلگام حملہ: لواحقین مودی سرکار پر برس پڑے، سانحہ فالس فلیگ آپریشن قرار
  • پاکستان رینجرز نے سرحدی علاقے سے بھارتی سیکورٹی اہلکار کو گرفتار کر لیا
  • پاکستانی سپر اسٹار فواد خان کی بالی ووڈ فلم ابیر گلال کی ریلیز خطرے،بائیکاٹ مہم زور پکڑ گئی۔
  • مسلمان ہوں نماز بھی پڑھتی ہوں، بھارتی اداکارہ نشرت بھروچا کا ناقدین کو جواب
  • خوابوں کی تعبیر
  • ارشد ندیم کی نیرج چوپڑا کی دعوت پر بھارت جانے سے معذرت
  • بھارت: مشہور ٹی وی اسٹار کی 36 سال کی عمر میں خودکشی
  • فلم اسٹار خوشبو خان نے اپنی زندگی کے دکھوں سے پردہ اٹھا دیا