راولپنڈی: اغوا برائے تاوان و قتل کیس کا بڑا فیصلہ، 2 مجرموں کو سزائے موت سنادی گئی
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے اغوا برائے تاوان و قتل کیس کا بڑا فیصلہ جاری کرتے ہوئے 2 مجرموں کو جرم ثابت ہونے پر سزائے موت سنادی۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے فیصلہ سنایا، عدالت نے کہا کہ دونوں کو اس وقت تک پھانسی پھندے پر لٹکائے رکھا جائے جب تک موت نا ہو، اغوا تاوان پھر بیہمانہ قتل سنگین ناقابل معافی جرم ہے۔
دونوں مجرمان عتیق خان اور یاسر علی کو اغوا جرم میں عمر قید بھی سنائی گئی، دونوں مجرمان کو مجموعی 23 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا بھی دی گئی۔
مجرمان عتیق اور یاسر نے فیصل کو اغوا کیا ایک کروڑ تاوان مانگا گیا، مجرمان نے مغوی کو یکم فروری 2021 کو قتل کیا، تھانہ فتح جنگ اٹک نے مقدمہ درج کیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے ڈاکٹر کے رضاکارانہ استعفے پر پنشن کیس کا24سال بعد فیصلہ سنا دیا
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے ڈاکٹر کے رضاکارانہ استعفے پر پنشن کیس کا24سال بعد فیصلہ سنا دیا،سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں لارجر بنچ نے فیصلہ سنایا،عدالت نے ہائیکورٹ کا حکم برقرار رکھتے ہوئے پنشن کے خلاف اپیل مسترد کردی۔
نجی ٹی وی چینل دنیانیوز کے مطابق دوران سماعت وکیل نے کہاکہ ڈاکٹر نے میڈیکل مسائل کی بنیاد پر استعفیٰ دیاتھا، عدالت نے کہاکہ ایک شخص نے 18سال سروس دی ،بیمار ہوگیا تو آپ چاہتےہیں بھوکا مر جائے؟جسٹس حسن اظہر نے کہاکہ ڈاکٹر کی عمر 73برس ہو گئی، 18برس کام کیا، پنشن بھی نہیں دے رہے،جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ اب اس عمر میں زبردستی نوکری کروائیں گےَ؟
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے لیگی وفد سے ملاقات کی اندرونی کہانی بتا دی
جسٹس شاہد وحید نے کہاکہ میڈیکل گراؤنڈ پر استعفیٰ جبری ریٹائرمنٹ نہیں ہوتا، جبری ریٹائرمنٹ سزا ہوتی ہے،عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ کیا چاہتے ہیں کہ ایک روپیہ بھی نہ ملے؟
عدالت نے ہائیکورٹ کا حکم برقرار رکھتے ہوئے پنشن کے خلاف اپیل مسترد کردی۔
مزید :