کشمیری خواتین کو سلام جو آزادی کیلئے سب کچھ قربان کر چکیں: مشال ملک
اشاعت کی تاریخ: 8th, March 2025 GMT
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی خواتین کو سلام جو آزادی کیلئے سب کچھ قربان کر چکی ہیں۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق یوم خواتین پر اپنے ایک پیغام میں مشال ملک کا کہنا تھا کہ آج خواتین کا دن مناتے ہوئے آنکھوں کے سامنے مظلوم ،لاچار کشمیری بہنیں ہیں ، کشمیر کی خواتین کو سلام جوآزادی کےلئے سب کچھ قربان کرچکی ہیں، یہی خواتین ہماری ہیرو ہیں اور ان سے ہی قومیں وجود میں آتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا آج خواتین کے عالمی دن پر مقبوضہ کشمیر کی خواتین کو نہ بھولے ، خواتین کے کارناموں کی بات ہو رہی ہے وہیں مقبوضہ کشمیر کی مظلوم عورت بھی توجہ چاہتی ہے، ہزاروں خواتین زندگی سے گئیں ،ہزاروں کے سہاگ اجڑ گئے ، لاکھوں کی عزت قربان،بیٹیاں مائیں درندگی کا نشانہ بن گئیں۔
مشال ملک نے مزید کہا کہ ان خواتین بارے بات نہ کرنا خواتین کے حقوق کے عالمی علمبرداروں کے منہ پر طمانچہ ہے ، دنیا میں حقوق کے دن تو منائے جاتے ہیں مگر کیا مقبوضہ کشمیر کی خواتین دنیا کا حصہ نہیں۔
مختلف شعبہ ہائے زندگی میں بلوچ خواتین کا نمایاں کردار
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: کشمیر کی خواتین مقبوضہ کشمیر کی خواتین کو مشال ملک
پڑھیں:
عالمی ادارے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا فوری نوٹس لیں
ذرائع کے مطابق ان خیالات کا اظہار مقررین نے سرینگر میں ”5 اگست 2019ء کے بعد جموں و کشمیر کی صورتحال” کے موضوع پر سول سوسائٹی کے ارکان کے اجلاس کے دوران کیا۔ اسلام ٹائمز۔ سول سوسائٹی کے اراکین نے اقوام متحدہ، یورپی یونین اور اسلامی تعاون تنظیم پر زور دیا ہے کہ وہ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قابض بھارتی فوج اور ہندوتوا بی جے پی حکومت کی طرف سے بڑے پیمانے پر جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں۔ ذرائع کے مطابق ان خیالات کا اظہار مقررین نے سرینگر میں ”5 اگست 2019ء کے بعد جموں و کشمیر کی صورتحال” کے موضوع پر سول سوسائٹی کے ارکان کے اجلاس کے دوران کیا۔ ڈاکٹر زبیر احمد راجہ، محمد فرقان، محمد اقبال شاہین اور سید حیدر حسین سمیت سول سوسائٹی کے اراکین نے سرینگر میں ایک اجلاس میں دفعہ 370 اور 35-A کی ان کی اصل شکل میں بحالی، بھارتی فوجیوں کی طرف سے نہتے کشمیریوں پر ڈھائے جانیوالے مظالم کا سلسلہ بند کرانے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے فوری حل کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال کو روکنے کے لیے بھارتی حکومت پر دبائو بڑھایا جانا چاہیے۔ مقررین نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی زیر قیادت قابض انتظامیہ کی طرف سے جموں میں ایک نوجوان کی جعلی مقابلے میں شہادت اور سوپور میں ایک نوجوان کی جائیداد کی ضبطگی کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے کیلئے انہیں انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں جاری خونریزی کا فوری نوٹس لیں۔