اسلام آباد (آئی این پی ) وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی  امور اور مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناء  نے کہا ہے  مولانا فضل الرحمان حکومت کے ساتھ شامل نہیں ہوں گے۔ ایک انٹرویو میں  انہوں نے کہا کہ ہم تو چاہتے ہیں مولانا فضل الرحمان تحریک کی سربراہی کریں وہ تحریک کی قیادت کریں گے  جمہوری اقدار آئیں گی، مولانا فضل الرحمان اپوزیشن میں بیٹھے ہیں ضروری نہیں کہ اپوزیشن میں بیٹھی جماعتوں کا اتحاد ہو جائے۔راناثنااللہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ احترام کا تعلق ہے، کے پی میں پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے درمیان تعلق ورکرز تک ہے یہ مشکل ہو گا جے یو آئی اور پی ٹی آئی قائدین ایک اسٹیج سے مخاطب ہوں، ہمارا تجزیہ ہے کہ جے یو آئی ف اور پی ٹی آئی کے درمیان اتحاد نہیں ہو گا۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے رابطے ہیں تو وہ وہی وضاحت کر سکتے ہیں، پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطے رکھے ہمیں کوئی اعتراض نہیں، گنڈاپور اسٹیبلشمنٹ سے رابطے رکھتے ہیں تو ان کیخلاف ہرزہ سرائی بند کر دیں ہماری طرف سے پوری وضاحت ہے کہ کوئی رابطے نہیں ہے۔راناثنااللہ  نے کہا کہ سیاسی معاملات پر مذاکرات سیاسی لوگوں کے درمیان ہی ہوں گے اسٹیبلشمنٹ بھی کہہ چکی ہیکہ سیاسی معاملات سیاسی لوگ حل کریں گے سیاسی معاملات سیاستدانوں کو آپس میں بیٹھ کر حل  کرنا چاہیے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

جنوبی کوریا: کرپشن کیس میں اپوزیشن رکن پارلیمان گرفتار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سیول (انٹرنیشنل ڈیسک) جنوبی کوریا کی ایک عدالت نے کرپشن کیس میں مرکزی اپوزیشن جماعت پیپلز پاور پارٹی کے سینئر رکن پارلیمان کون سونگ دونگ کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کر دیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق یہ اقدام سابق صدر یون سوک یول کی اہلیہ کم کون ہی سے منسلک بدعنوانی کے ایک بڑے مقدمے کی تحقیقات کے تحت کیا گیا ہے۔یہ وارنٹ سیئول سینٹرل ڈسٹرکٹ کورٹ نے جاری کیا، جو کہ خصوصی تفتیش کار من جونگ کی کی ٹیم کی درخواست پر جاری کیا گیا۔عدالت نے فیصلے میں کہا کہ کون کے جانب سے ثبوت مٹانے کا خدشہ موجود تھا، اس لیے گرفتاری ناگزیر ہو گئی۔ 5بار رکن پارلیمان منتخب ہونے والے کون سونگ دونگ کو سیول ڈیٹینشن سینٹر (یوئی وانگ) منتقل کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کون سونگ دونگ پر الزام ہے کہ انہوں نے جنوری 2022 میں صدارتی انتخابات سے قبل یونیفیکیشن چرچ کے ایک سابق عہدیدار سے غیر قانونی سیاسی فنڈز حاصل کیے اور چرچ کے ارکان سے ووٹ کا وعدہ لیا۔ اس کے بدلے میں انہیں چرچ کے مفادات کا تحفظ کرنے کی درخواست کی گئی تھی، بشرطیکہ یون سوک یول صدر منتخب ہو جائیں، جن کے وہ قریبی ساتھی سمجھے جاتے تھے۔یاد رہے کہ سابق صدر یون سوک یول کو مارشل لا نافذ کرنے کی ناکام کوشش اور بغاوت کے الزامات پر 10 جولائی سے سیول کی جیل میں رکھا گیا ہے، جبکہ ان کی اہلیہ کم کون ہی کو ایک الگ بدعنوانی کے کیس میں قید کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جنوبی کوریا: کرپشن کیس میں اپوزیشن رکن پارلیمان گرفتار
  • تحریک انصاف اب کھل کر اپوزیشن کرے ورنہ سیاسی قبریں تیار ہوں گی، عمران خان
  • ’چاند نظر نہیں آیا کبھی وقت پر مگر ان کو دال ساری کالی نظر آ رہی ہے‘
  • امت مسلمہ کے مابین باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے، فضل الرحمان
  • دہشتگردوں کا ملک کے اندر اور باہر پورا بندوبست کیا جائے گا،راناثنااللہ
  • مولانا فضل الرحمان کا قطر کے سفارتخانے کا دورہ، مسلمہ امہ کے درمیان دفاعی معاہدے کی ضرورت پر زور
  • امت مسلمہ کے مابین باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے،مولانا فضل الرحمان
  • فضل الرحمان کا قطر کے سفارتخانے کا دورہ، امت مسلمہ کے درمیان دفاعی معاہدے کی ضرورت پر زور
  • امت مسلمہ کو باہمی دفاعی معاہدے کی ضرورت ہے، مولانا فضل الرحمان
  • رہنماء کی گرفتاری قابل مذمت، کسی دباؤ میں نہیں آئینگے، جے یو آئی کوئٹہ