ملنے والے بازو کا فنگر پرنٹس لینے کے بعد نادرا حکام کو بھجوائے جائیں گے، تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ بازو کس کا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کے علاقے گلشن اقبال واقع رہائشی اپارٹمنمٹ کی دیوار کے قریب سے کٹا ہوا انسانی بازو ملنے پر علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ تفصیلات کے مطابق گلشن اقبال بلاک 19 میں واقع رہائشی اپارٹمنمٹ کی دیوار کے قریب سے کٹا ہوا انسانی بازو ملنے پر علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ اطلاع ملنے پر ایدھی فاؤنڈیشن کے رضاکار موقع پر پہنچ گئے، ایدھی رضا کار انسانی بازوں اٹھا کر عزیز بھٹی تھانے لے گئے، جہاں عزیز بھٹی پولیس نے انسانی بازو کو جناح اسپتال منتقل کرنے کی ہدایت کر دی۔

ایس ایس پی ایسٹ ڈاکٹر فرخ رضا کا کہنا ہے کہ ملنے والا بازو کس انسان کا ہے، فنگر پرنٹس کے ذریعے شناخت کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جائے وقوع سے لاش کے دیگر ٹکڑے نہیں ملے ہیں، شبہ ہے کہ انسانی بازو کو کہیں اور سے لا کر پھینکا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملنے والے بازو کا فنگر پرنٹس لینے کے بعد نادرا حکام کو بھجوائے جائیں گے، تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ بازو کس کا ہے، اس حوالے سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں مزید کمی، روپے کو استحکام ملنے لگا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں انٹربینک میں امریکی ڈالر معمولی کمی کے بعد مزید سستا ہوگیا ہے۔

اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پیر کے روز ڈالر ایک پیسہ کم ہوکر 281 روپے 45 پیسے پر بند ہوا، جبکہ ہفتے کے روز یہ 281 روپے 46 پیسے کی سطح پر تھا۔ بظاہر یہ تبدیلی بہت معمولی ہے، مگر ملکی معیشت کے تناظر میں زرِ مبادلہ کی شرح میں اتار چڑھاؤ ہمیشہ اہمیت رکھتا ہے۔

ماہرین کے مطابق روپے کی قدر میں کمی درآمدی اخراجات میں اضافہ کرتی ہے، کیونکہ مشینری، ایندھن اور روزمرہ استعمال کی اشیاء مہنگی پڑتی ہیں۔ اس کے نتیجے میں افراطِ زر میں اضافہ ہوتا ہے اور عام شہریوں کی زندگی کے اخراجات بڑھ جاتے ہیں۔ خاص طور پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ دیگر تمام شعبوں پر دباؤ ڈال دیتا ہے۔

دوسری جانب ڈالر کی قدر میں معمولی کمی برآمدی شعبے کے لیے مثبت ثابت ہو سکتی ہے۔ روپے کی گرتی ہوئی قدر پاکستانی مصنوعات کو عالمی منڈی میں سستا کرتی ہے، جس سے ٹیکسٹائل، زراعت اور چمڑے کی صنعتوں کو زیادہ آرڈرز ملنے کا امکان ہوتا ہے۔ اس کے ذریعے زرِ مبادلہ کے ذخائر میں بھی بہتری آ سکتی ہے۔

تاہم، یہ حقیقت بھی نظر انداز نہیں کی جا سکتی کہ ڈالر مہنگا ہونے سے پاکستان کے غیر ملکی قرضوں کا بوجھ بڑھ جاتا ہے، کیونکہ ڈالر میں لیے گئے قرض کی ادائیگی کے لیے زیادہ روپے درکار ہوتے ہیں۔ اسی لیے ماہرین کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر میں استحکام برقرار رکھنا حکومت اور اسٹیٹ بینک کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے۔

متعلقہ مضامین

  • آئی ایم ایف مشن کل پاکستان پہنچے گا، اقتصادی جائزے کے بعد نئی قسط ملنے کا امکان
  • کراچی: لانڈھی میں ملنے والی بچے کی لاش کا پوسٹ مارٹم مکمل، زیادتی کی تصدیق
  • ڈاکٹروں کو ایچ-1 بی امریکی ویزا فیس سے استثنیٰ ملنے کا امکان
  • کراچی پریس کلب پر ٹیچرز کا جوائننگ لیٹرز نہ ملنے پر احتجاج، متعدد گرفتار
  • انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں مزید کمی، روپے کو استحکام ملنے لگا
  • کراچی: میمن گوٹھ سے ملنے والی 3 خواجہ سراؤں کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا
  • کراچی، مسجد کے نل چوری کرنے والا شخص رنگے ہاتھوں پکڑا گیا
  • بھارتی ایئرپورٹ آسیب زدہ قرار دینے پر یوٹیوبر گرفتار
  • کراچی: نیشنل میوزیم پارک میں پانی کے ٹینک سے لاش برآمد
  • گول گپے کم ملنے پر خاتون نے احتجاجاً سڑک پردھرنا دے دیا