دہشت گرد حملوں میں ا فغان حکومت کے اعلیٰ حکام ملوث
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
افغان شہری براہ راست ملوث پائے گئے وہاں کا اسلحہ اورسپورٹ بھی زیادہ ہے
دہشت گردی کے واقعات کی وجوہات داخلی علاقائی اورعالمی بھی ہیں، تجزیہ کار
ماہرسیکیورٹی امورسید محمد علی نے کہاکہ ملک میں بڑھتے دہشت گردی کے واقعات کی داخلی وجوہات بھی ہیں، علاقائی بھی ہیں اورعالمی وجوہات بھی ہیں،حالیہ دہشتگردی کی لہرمیں افغان شہری نہ صرف براہ راست ملوث پائے گئے ہیں بلکہ وہاں کا اسلحہ اورسپورٹ بھی کافی زیادہ ہے ،دہشت گردی کے زیادہ ترحملوں کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی بلکہ ان دہشت گردوں کی وہاں پرٹریننگ بھی ہوئی، لگتاہے افغان حکومت کے اعلی حکام بھی ان حملوں میں ملوث ہیں۔ماہرسیکیورٹی امورسید محمد علی نے کہاکہ ملک میں بڑھتے دہشت گردی کے واقعات کی داخلی وجوہات بھی ہیں، علاقائی بھی ہیں اورعالمی وجوہات بھی ہیں،حالیہ دہشتگردی کی لہرمیں افغان شہری نہ صرف براہ راست ملوث پائے گئے ہیں بلکہ وہاں کا اسلحہ اورسپورٹ بھی کافی زیادہ ہے ،دہشت گردی کے زیادہ ترحملوں کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی بلکہ ان دہشت گردوں کی وہاں پرٹریننگ بھی ہوئی، لگتاہے افغان حکومت کے اعلی حکام بھی ان حملوں میں ملوث ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
پاکستان میں امن کی ضمانت کابل کو دینا ہوگی، وزیر دفاع
اسلام آباد:وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ کابل کی طالبان رجیم دہشت گردوں کی پشت پناہی بند کر دے، پاکستان میں امن کی ضمانت کابل کو دینا ہوگی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع نے واضح کیا کہ ٹی ٹی پی ہو یا بی ایل اے ہو پاکستان میں دہشت گردی برداشت نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کی سرزمین سے دراندازی مکمل بند ہونی چاہیے کیونکہ دہشت گردی پر پاکستان اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ثالث ہمارے مفادات کی مکمل دیکھ بھال کریں گے اور دہشت گردی کی روک کے بغیر دو ہمسایوں کے تعلقات میں بہتری کی گنجائش نہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی حکومت آہستہ آہستہ تنہائی کا شکار ہو رہی ہے، پی ٹی آئی کے لوگ اپنے سیاسی مفادات کی بات کرتے ہیں لیکن یہ ملک نیازی لاء کے تحت نہیں چل سکتا۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ سابق فاٹا کے لوگ سمجھتے ہیں وفاقی حکومت مخلص ہے جہاں ضرورت ہو ہم طاقت کا بھرپور استعمال کر رہے ہیں، ہم نے اس مٹی کے مفاد کا تحفظ کرنا ہے۔