کینیڈا میں جسٹن ٹروڈو کا دور ختم،مارک کارنے کی حکمرانی شروع WhatsAppFacebookTwitter 0 10 March, 2025 سب نیوز

ٹورنٹو: مارک کارنے کینیڈا کی حکمران پارٹی کے سربراہ منتخب، اگلے وزیراعظم ہونگے

میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے مستعفی ہونے کے اعلان کے بعد لبرل پارٹی نے سابق بینکر مارک کارنے کو پارٹی کا سربراہ منتخب کیا ہے جس کے بعد وہ کینیڈا کے آئندہ وزیراعظم بھی ہوں گے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق کینیڈا کی حکمران جماعت نے 85.

9 فیصد ووٹ سے پارٹی کا نیا سربراہ منتخب کیا ہے۔

لبرل پارٹی کا سربراہ منتخب ہونے کے بعد مارک کارنے کا کہنا کہ کینیڈا کبھی بھی اور کسی بھی شکل و صورت میں امریکا کا حصہ نہیں بنے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ دن رات کینیڈا کو عظیم سے عظیم تر بنانے کے مقصد سے کام کریں گے۔

ابھی تک یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ بطور وزیراعظم وہ اپنا عہدہ کب سنبھالیں گے تاہم نومنتخب وزیراعظم کو امریکا کے ساتھ حال ہی میں شروع ہونے والی ٹیرف جنگ سمیت کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔

اپنی حلف برداری کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا کو امریکا کا حصہ بننے کا متنازعہ بیان دیا تھا جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سفارتی اور خارجی تعلقات میں شدید تناؤ پیدا ہوگیا ہے۔

گزشتہ ہفتے امریکی صدر ٹرمپ نے کینیڈا کے خلاف 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا بھی اعلان کررکھا ہے جو کینیڈا کے لیے شدید معاشی مشکلات کا باعث بن سکتا ہے۔

یاد رہے کہ کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے جنوری میں اعلان کیا تھا کہ وہ پارٹی لیڈر کی حیثیت سے استعفیٰ دینے کا ارادہ رکھتے ہیں، ابہوں نے کہا، ’میں وزیر اعظم کے عہدے سے اس وقت استعفیٰ دینا چاہتا ہوں جب پارٹی ایک مضبوط رہنما کے ذریعے اپنا اگلا لیڈر منتخب کرے گی۔‘

کینیڈا کا یہ سیاسی بحران ٹروڈو کی سابق اتحادی اور نائب وزیر خزانہ کرسٹیا فری لینڈ کے اچانک استعفیٰ کی وجہ سے شروع ہوا، جنہوں نے دسمبر میں نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی آنے والی انتظامیہ کے تحت اگلے 4 سالوں میں ممکنہ امریکی تجارتی دباؤ کے بارے میں اختلافات کا حوالہ دیتے ہوئے استعفیٰ دیا تھا۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: جسٹن ٹروڈو مارک کارنے

پڑھیں:

کینیڈین وزیرِاعظم نے ٹیرف مخالف اشتہار پر ٹرمپ سے معافی مانگ لی

سیول: کینیڈا کے وزیرِاعظم مارک کارنی نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ایک اینٹی ٹیرف سیاسی اشتہار کے معاملے پر ذاتی طور پر معافی مانگ لی ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مارک کارنی نے بتایا کہ انہوں نے اونٹاریو کے وزیرِاعلیٰ ڈگ فورڈ کو اشتہار نشر نہ کرنے کی ہدایت دی تھی، تاہم اشتہار کے نشر ہونے پر انہوں نے صدر ٹرمپ سے براہِ راست معذرت کرلی۔

مارک کارنی نے جنوبی کوریا میں ایشیا پیسیفک سربراہی اجلاس کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے صدر ٹرمپ سے عشائیے کے موقع پر معافی مانگی، جو جنوبی کوریا کے صدر کی جانب سے دیا گیا تھا۔

کینیڈین وزیرِاعظم نے مزید بتایا کہ اشتہار نشر ہونے سے پہلے انہوں نے ڈگ فورڈ کے ساتھ اس کا جائزہ لیا تھا اور مخالفت کی تھی، لیکن اس کے باوجود یہ اشتہار آن ایئر ہوگیا۔

رپورٹ کے مطابق یہ اشتہار ڈگ فورڈ نے تیار کروایا تھا، جو ایک قدامت پسند رہنما ہیں اور جنہیں اکثر ڈونلڈ ٹرمپ سے مشابہت دی جاتی ہے۔

اشتہار میں سابق امریکی صدر رونلڈ ریگن کا ایک بیان شامل تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ "ٹیرف سے تجارتی جنگیں اور معاشی تباہی جنم لیتی ہیں"۔

اس اشتہار کے جواب میں صدر ٹرمپ نے کینیڈا سے آنے والی مصنوعات پر ٹیرف بڑھانے کا اعلان کیا تھا اور تجارتی مذاکرات روک دیے تھے۔

جنوبی کوریا سے روانگی کے موقع پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان کی مارک کارنی سے ملاقات "بہت خوشگوار" رہی، تاہم انہوں نے مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔

متعلقہ مضامین

  • بلدیاتی انتخابات، استحکام پاکستان پارٹی نے تیاریاں شروع کر دیں
  • کینیڈین وزیرِاعظم نے ٹیرف مخالف اشتہار پر ٹرمپ سے معافی مانگ لی
  • کینیڈا اور فلپائن کا دفاعی معاہدہ، چین کو روکنے کی نئی حکمتِ عملی
  • پاکستان اور کینیڈا کا ہائبرڈ بیج، لائیو اسٹاک کی افزائش میں تعاون بڑھانے پر غور
  • میٹا کے سربراہ زکربرگ کا ہالووین لُک وائرل، رومن بادشاہ بن کر انٹری
  • آزاد کشمیر میں وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد تعطل کا شکار
  • پی پی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بے نتیجہ ختم
  • ایٹمی ہتھیاروں سے لیس شرپسند ملک دنیا کے امن کیلئے خطرہ ہے، عباس عراقچی
  • امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات دنیا کے امن کے لیے خطرہ، ایران
  • فارم 47 کے حکمران اپنی حکمرانی بچانے میں مصروف ہیں، پشتونخوا میپ