چیمپئنز ٹرافی جیت کر ایسا لگ رہا ہے جیسے چاند پر پہنچ گیا: کے ایل راہول
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
بھارتی بیٹسمین و وکٹ کیپر کے ایل راہول نے چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں فتح کے بعد کہا ہے کہ ٹورنامنٹ میں جیت کے بعد ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ جیسے میں چاند پر پہنچ گیا ہوں۔
کے ایل راہول نے چیمپئنز ٹرافی کی جیت کو ایک خواب قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بھارتی ٹیم کی محنت اور ٹیم ورک کا نتیجہ ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ یہ میری پہلی چیمپئنز ٹرافی ہے اور جیتنے کے بعد مجھے ایسا لگ رہا ہے جیسے میں چاند پر ہوں، ٹیم نے پورے ٹورنامنٹ میں شاندار کارکردگی دکھائی اور ہر کھلاڑی نے اپنی ذمے داری پوری کی اور یہی ہماری کامیابی کی سب سے بڑی وجہ ہے۔
بھارتی کرکٹر نے بطور وکٹ کیپر اپنی کارکردگی کے بارے میں کہا کہ یہ میرے لیے کوئی نئی بات نہیں، جب لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ میں نے وکٹ کیپنگ کب شروع کی تو میں ان سے یہی کہتا ہوں کہ بھائی! میں ہمیشہ سے وکٹ کیپر تھا لیکن بھارتی ٹیم میں مجھے اس کا موقع کم ہی ملا۔
اُنہوں نے بتایا کہ جب میں نے کرکٹ کھیلنا شروع کی تھی تو وکٹ کیپر بیٹسمین کے طور پر کھیلتا تھا لیکن وقت کے ساتھ بیٹنگ پر زیادہ توجہ دی۔
کے ایل راہول نے بتایا کہ 2019ء میں جب ٹیم کو وکٹ کیپر کی ضرورت تھی، تو میں نے ذمے داری قبول کی اور اُس وقت سے اب تک یہ کردار ادا کر رہا ہوں۔
اُنہوں نے بیٹنگ پوزیشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ میں ہمیشہ ٹیم کی ضروریات کے مطابق خود کو ڈھالنے کی کوشش کرتا ہوں، کرکٹ ایک ٹیم گیم ہے اس لیے آپ کو اپنی ذمے داری کو سمجھنا اور اسی کے مطابق کارکردگی دکھانا ہوتی ہے۔
بھارتی کرکٹر نے یہ بھی کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ مجھے مختلف ذمے داریاں دی گئیں اور میں اچھی کارکردگی دکھانے کے قابل رہا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: چیمپئنز ٹرافی وکٹ کیپر کہا کہ
پڑھیں:
جاپانی کمپنی کا مون لینڈر ایک بار پھر ناکام، چاند پر پہنچنے سے پہلے رابطہ منقطع
جاپانی نجی خلائی کمپنی آئی اسپیس کا بغیر انسان کے چاند پر اترنے والا خلائی جہاز "Resilience" ایک بار پھر ناکامی سے دوچار ہو گیا۔
کمپنی کے مطابق، لینڈر چاند کی سطح پر اترنے کی کوشش کے دوران فرش سے ٹکرا گیا اور اس سے رابطہ منقطع ہو گیا۔
یہ آئی اسپیس کا دوسرا مشن تھا، اور دو سال میں یہ دوسری بڑی ناکامی ہے۔ کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ لینڈر چاند کی سطح سے فاصلہ صحیح طریقے سے ناپنے میں ناکام رہا، جس کے باعث وہ اپنی رفتار کم نہ کر سکا۔
ٹوکیو میں مشن کی لائیو نشریات دیکھنے والے 500 سے زائد ملازمین، شیئر ہولڈرز، اور حکومتی عہدیداروں پر مشتمل ہال اس وقت خاموش ہو گیا جب لینڈر سے ڈیٹا کی ترسیل لینڈنگ سے صرف دو منٹ پہلے بند ہو گئی۔
ناکامی کے بعد آئی اسپیس کے شیئرز مارکیٹ میں دھڑام سے گر گئے۔ جمعہ کے روز کمپنی کے شیئرز ٹریڈنگ کے قابل ہی نہ رہے اور 29 فیصد تک کمی کے ساتھ نیچے جا گرے۔ جمعرات کو کمپنی کی مارکیٹ ویلیو 110 ارب ین (تقریباً 766 ملین ڈالر) تھی۔
اگرچہ یہ ناکامی جاپان کی نجی سطح پر چاند تک رسائی میں تاخیر کا باعث بنے گی، لیکن جاپان اب بھی امریکی Artemis پروگرام کا اہم حصہ ہے، اور کئی جاپانی کمپنیاں چاند کو ایک تجارتی میدان کے طور پر دیکھ رہی ہیں۔