پرویز الٰہی پر درج مقدمات کی تفصیل سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
لاہور:
ہائی کورٹ نے پرویز الٰہی پر درج مقدمات کی تفصیل سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی پر درج مقدمات کی تفصیلات کے لیے دائر درخواست پر سماعت لاہور ہائی کورٹ میں ہوئی، جس میں دورانِ سماعت وکیل نے دلائل دیتے ہوئے بتایا کہ پولیس کی جانب سے فراہم کی گئی مقدمات کی تفصیلات نامکمل ہیں۔
جسٹس طارق ندیم کے روبرو سماعت میں وکیل نے بتایا کہ درج مقدمات کی کاپیاں فراہم نہیں کی گئیں۔ پولیس نے بتایا کن کن مقدمات میں گرفتاری مطلوب ہے۔
بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ۔
واضح رہے کہ گزشتہ سماعت پر پولیس نے پرویز الہی پر 32 مقدمات درج کی تفصیلات عدالت پیش کیں تھیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: درج مقدمات کی درخواست پر
پڑھیں:
جہیز اور دلہن کو ملنے والے تحائف سے متعلق سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ جاری
جہیز اور دلہن کو ملنے والے تحائف سے متعلق سپریم کورٹ نے اہم فیصلہ جاری کردیا جس میں قرار دیا گیا ہے کہ دلہن کا جہیز اور تحائف پر حق طلاق کے بعد بھی برقرار رہتا ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے 7 صفحات پر مشتمل فیصلہ تحریر کیا ہے جس میں کہا گیا کہ دلہن کو دی گئی تمام اشیا جہیز اور تحائف اس کی مکمل اور غیر مشروط ملکیت ہیں، دلہن کا جہیز اور تحائف کا حق طلاق کے بعد بھی برقرار رہتا ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ شوہر یا رشتہ دار جہیز اور برائیڈل گفٹس پر دعوی نہیں کر سکتے، کوئی تحفہ جو دولہا یا اس کے خاندان کو دیا گیا ہو وہ جہیز تصور نہیں کیا جائے گا، عدالتوں کو صرف ایسی اشیا کی بازیابی کا اختیار ہے جو دلہن کی ذاتی ملکیت ہوں۔
سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ کوئی بھی چیز چاہے وہ دلہن کے خاندان، شوہر یا اس کے خاندان کی طرف سے ہو دلہن کی ملکیت ہوگی، یہ فیصلہ جہیز کی رسم کی حمایت نہیں کرتا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ فیصلے کے مطابق جو املاک دلہن کو دی گئیں ہوں وہ اس کی ملکیت رہیں گی، اسلامی تعلیمات کے مطابق صرف حق مہر لازم ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ جہیز کی معاشرتی روایت اکثر استحصال، دباؤ اور امتیاز کا باعث بنتی ہے، سائلین کی آسانی کیلئے یہ فیصلہ کیو آر کوڈ کیساتھ جاری کیا گیا ہے۔
محمد ساجد نے اہلیہ کو طلاق کے بعد جہیز اور نان نفقہ میں کمی کیلئے اپیل دائر کی، سپریم کورٹ نے اپیل خارج کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔