آئی سی سی نے چیمپئنز ٹرافی کی ٹیم آف دی ٹورنامنٹ کا اعلان کردیا، کوئی پاکستانی کھلاڑی شامل نہیں
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
آئی سی سی نے چیمپئنز ٹرافی کی ٹیم آف دی ٹورنامنٹ کا اعلان کردیا، کوئی پاکستانی کھلاڑی شامل نہیں WhatsAppFacebookTwitter 0 10 March, 2025 سب نیوز
دبئی(سب نیوز )انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے چیمپئنز ٹرافی کی ٹیم آف دی ٹورنامنٹ کا اعلان کردیا۔ٹورنامنٹ میں شریک 8 میں سے صرف 3 ٹیموں کے کھلاڑی ٹیم آف دی ٹورنامنٹ میں شامل ہیں۔12 رکنی ٹیم آف دی ٹورنامنٹ میں بھارت کے 6، نیوزی لینڈ کے 4 اور افغانستان کے 2 کھلاڑی شامل ہیں۔
ٹورنامنٹ کی 2 سیمی فائنلسٹ ٹیمز جنوبی افریقا اور آسٹریلیا کا کوئی بھی کھلاڑی ٹیم میں جگہ نہ بنا سکا جبکہ میزبان پاکستان کا بھی کوئی کھلاڑی ٹیم آف دی ٹورنامنٹ میں شامل نہیں ہے۔بھارت کے ویرات کوہلی، شر یاس ایئر، کے ایل راہول، محمد شامی اور ورون چکرورتی ٹیم آف دی ٹورنامنٹ میں شامل ہیں۔
نیوزی لینڈ کے رچن روندرا، گلین فلپس، مچل سینٹنر اور میٹ ہینری بھی آئی سی سی ٹیم آف دی ٹورنامنٹ میں شامل ہیں۔افغانستان کے ابراہیم زدران اور عظمت اللہ عمرزئی بھی ٹیم آف دی ٹورنامنٹ میں جگہ بنانے میں کامیاب رہے جبکہ بھارت کے اکشر پٹیل کو ٹیم کا 12واں کھلاڑی منتخب کیا گیا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ٹیم آف دی ٹورنامنٹ
پڑھیں:
پاکستانی کسانوں کا جرمن کمپنیوں کیخلاف مقدمے کا اعلان
—فائل فوٹوسندھ کے کسانوں نے 2022 کے تباہ کن سیلابوں سے اپنی زمینیں اور روزگار کھو دینے کے بعد جرمنی کی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کر دیا۔
کسانوں کی جانب سے جرمن توانائی کمپنی آر ڈبلیو ای (RWE) اور سیمنٹ بنانے والی کمپنی ہائیڈلبرگ (Heidelberg) کو باقاعدہ نوٹس بھیج دیا گیا جس میں خبردار کیا گیا کہ اگر ان کے نقصان کی قیمت ادا نہ کی گئی تو دسمبر میں مقدمہ دائر کیا جائے گا۔
اس حوالے سے کسانوں کا کہنا ہے کہ جرمن کمپنیاں دنیا کی بڑی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں میں شامل ہیں، جنہوں نے نقصان پہنچایا ہے، انہیں ہی اس کی قیمت ادا کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ماحولیاتی بحران میں سب سے کم حصہ ڈالا مگر نقصان ہم ہی اٹھا رہے ہیں جبکہ امیر ممالک کی کمپنیاں منافع کما رہی ہیں۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ ان کی زمینیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں اور چاول و گندم کی فصلیں ضائع ہوئیں۔ وہ تخمینہ لگاتے ہیں کہ انہیں 10 لاکھ یورو سے زائد کا نقصان ہوا جس کا ازالہ وہ ان کمپنیوں سے چاہتے ہیں۔
دوسری جانب جرمن کمپنیوں کاکہناہے انہیں موصول ہونے والے قانونی نوٹس پر غور کیا جارہا ہے۔
برطانوی میڈیا نے عالمی کلائمیٹ رسک انڈیکس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 2022 میں پاکستان دنیا کا سب سے زیادہ موسمیاتی آفات سے متاثرہ ملک تھا۔ اس سال کی شدید بارشوں نے ملک کا ایک تہائی حصہ زیر آب کردیا تھا جس سے 1700 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 3 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ بے گھر اور 30 ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان ہوا۔