لیاقت آباد میں 14 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کو 14 منٹ تک محدود کیا جائے، گورنر سندھ کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
کراچی:
گورنر سندھ نے لیاقت آباد میں اپنے خطاب کے دوران کے الیکٹرک کے ایم ڈی کو ہدایت دی کہ علاقے میں لوڈ شیڈنگ کو 14 گھنٹے سے کم کر کے صرف 14 منٹ تک محدود کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ اپنے آئینی حدود میں رہ کر کام کرنے کا کہتے ہیں، انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ جب اختیار حاصل ہوگا تو مسائل کا حل ممکن ہوگا، اور اس کے بعد ہر شخص کا اپنا گھر اور کاروبار ہوگا۔
گورنر سندھ نے کہا کہ پاکستان اس وقت نازک مراحل سے گزر رہا ہے اور مخالف طاقتیں ملک کی مضبوطی کے خلاف کام کر رہی ہیں، لیکن ہمیں ثابت قدم رہنا ہے اور اندرونی مسائل کو سڑکوں پر نہیں بلکہ اداروں کے ذریعے حل کرنا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں اردو زبان بولنے پر فخر ہے اور دعا کی کہ شہر کو جو نظر لگی ہے وہ دور ہو جائے۔
اس موقع پر انہوں نے لیاقت آباد کے رہائشیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں اسٹریٹ کرائم اور ڈمپر کے حادثات جیسے مسائل بھی موجود ہیں، اور وہ ان تمام مسائل پر آواز اٹھاتے رہیں گے۔
گورنر سندھ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ صوبے اور شہر کے ہر فرد کو ہنر مند بنایا جائے گا، اور روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں گے تاکہ لوگ خود کفیل بنیں۔
انہوں نے نوجوان ایم پی اے معاذ محبوب کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ لیاقت آباد میں رہنے والے لوگوں کے دل جیتنے میں کامیاب رہے ہیں۔
گورنر سندھ نے مزید کہا کہ آئندہ دو تین سالوں میں پاکستان معیشت کے حوالے سے خود کو مضبوط کرے گا اور تنظیمی کارکنان عوام تک ان ترقیاتی منصوبوں کے فوائد پہنچائیں گے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عوام کی خوشحالی اور استحکام کے لیے حکومتی اقدامات کو ترجیح دی جائے۔
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے اپنے خطاب میں اس عزم کا اعادہ کیا کہ لیاقت آباد سمیت پورے شہر میں عوامی مسائل کے حل کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گورنر سندھ نے لیاقت آباد انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
صفائی ستھرائی کے دعوے دھرےرہ گئے، کراچی عید پر کچرے کا ڈھیر بن گیا، میئر ا الزامات تک محدود،منعم ظفر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کاکہناہے کہ کراچی کے شہری اس وقت بدترین بلدیاتی بحران کا سامنا کر رہے ہیں جبکہ دوسری جانب غزہ کے عوام ایمان و صبر کی بنیاد پر بے مثال قربانیاں دے رہے ہیں، لیکن عالمی طاقتیں صرف قراردادوں تک محدود ہیں، ظلم کو روکنے والا کوئی نظر نہیں آتا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے عید کے دوسرے روز مختلف علاقوں کے دورے اور الخدمت کے تحت جاری فلاحی سرگرمیوں کے جائزے کے موقع پرگفتگو کرتے ہوئے منعم ظفر خان نے کہا کہ شہر کراچی میں صفائی ستھرائی کی صورتحال تشویشناک ہو چکی ہے، عید کے موقع پر پانی اور بجلی تک میسر نہیں، چرم قربانی کو اٹھانے اور ٹھکانے لگانے کے لیے سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ صوبائی حکومت نے کراچی کے تمام اداروں پر قبضہ جما رکھا ہے، اختیارات کی منتقلی کے دعوے محض کاغذی ہیں، 28ویں ترمیم کے تحت صوبوں نے تمام اختیارات اپنے پاس تو لے لیے لیکن یوسیز اور ٹاؤنز کو اختیارات نہیں دیے گئے، ماضی میں سینیٹری نظام کا بڑا حصہ مقامی سطح پر ہوتا تھا، آج یہ سارا نظام تباہ ہو چکا ہے۔
منعم ظفر خان نے پیپلز پارٹی، وزیر اعلیٰ سندھ اور میئر کراچی مرتضیٰ وہاب سے مطالبہ کیا کہ وہ کراچی کے شہریوں کو جینے کا حق دیں۔ ٹاؤنز کو مشینری فراہم کی جائے، اور صفائی ستھرائی کے نظام کو فوری بحال کیا جائے تاکہ شہر میں تعفن اور بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہو۔
منعم ظفر خان نے کہا کہ جماعت اسلامی کے تحت الخدمت فاؤنڈیشن شعبہ صحت، تعلیم، ارفن سپورٹ پروگرام، میت بس سروس، سستا علاج، آغوش ہومز اور بنو قابل جیسے کامیاب منصوبے چلا رہی ہے۔ صرف بنو قابل پروگرام سے اب تک 48 ہزار نوجوان استفادہ کر چکے ہیں۔ یہ سب امانت داری اور شفافیت کے اصولوں کے تحت کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ الخدمت کا ارفن کلیکشن صرف مال جمع کرنے تک محدود نہیں بلکہ یتیم بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے سنجیدہ عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ملک بھر میں 20 سے زائد آغوش ہومز قائم ہیں، جہاں معیاری تعلیم، کفالت اور تربیت کا انتظام موجود ہے۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ جماعت اسلامی ہر سطح پر عوامی مسائل کو اجاگر کرے گی اور ان کے حل کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔