لاہور اور پشاور میں چینی کی قیمتوں میں اضافہ،10روپے کلو مہنگی ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
لاہور /پشاور (آئی ا ین پی) لاہور اور پشاور میں رمضان المبارک کے دوران چینی کی قیمتوں میں اضافہ نہ رک سکا‘ مزید10 روپے کلو مہنگی ہو گئی۔لاہور میں ایک بار پھر چینی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے جس کی قیمت 10 روپے فی کلو اضافے کے بعد 170 روپے فی کلو تک جا پہنچی۔ایک بیان میں صدر کریانہ مرچنٹ ایسوسی ایشن پنجاب عارف گجر کا کہنا ہے کہ شوگر ملز اور ڈیلرز کارٹل کو توڑا نہیں جا سکا، جس کے باعث صورتِ حال تشویش ناک ہے اور چینی مزید مہنگی ہونے کا امکان ہے۔انہوں نے کہا کہ چینی مہنگی ہونے سے بیکری آئٹمز اور مشروبات بھی مہنگے ہونے کا خدشہ ہے۔عارف گجر کا کہنا ہے کہ ہم 2 ماہ سے شور مچا رہے ہیں لیکن انتظامیہ اور حکومت خاموش ہے۔ادھر پشاور میں بھی 15 دنوں میں فی کلوگرام چینی کی پرچون قیمت میں 10 روپے تک کا اضافہ ہوا ہے۔دکانداروں کا کہنا ہے کہ ریٹیل مارکیٹ میں فی کلوگرام چینی 170 روپے میں فروخت ہو رہی ہے، رمضان سے پہلے فی کلو گرام چینی کی قیمت 160 روپے تھی۔صدر شوگر ڈیلرز نے بتایا کہ ہول سیل مارکیٹ میں فی کلو گرام چینی کی قیمت 167 روپے تک پہنچ گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہول سیل مارکیٹ میں فی کلو گرام چینی کی قیمت میں 2 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔صدر شوگر ڈیلرز ایسوسی ایشن نے یہ بھی کہا ہے کہ 2 دن پہلے چینی کی فی کلو گرام قیمت 165 روپے تھی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: گرام چینی کی چینی کی قیمت فی کلو گرام میں فی کلو
پڑھیں:
ایک سال کے دوران بیشتر اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں کمی نہ ہو سکی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 جون2025ء) ایک سال کے دوران بیشتر اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں کمی نہ ہو سکی، مہنگائی میں کمی کے حکومتی دعووں کے برعکس گزشتہ ایک سال میں چکن، گوشت، چینی، انڈے، گھی، دالوں سمیت کئی ضروری اشیا مزید مہنگی ہو گئیں ۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات نے ایک سال کے دوران اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں رد و بدل پر مبنی رپورٹ جاری کی ہے، جس کے مطابق روزمرہ استعمال کی کئی اشیا مہنگی ہوئی ہیں جب کہ چند اشیا کی قیمتوں میں کمی بھی دیکھی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جہاں آٹا، پیاز اور ٹماٹر کی قیمتیں نیچے آئی ہیں، وہیں چکن، گوشت، چینی، انڈے اور گھی سمیت کئی ضروری اشیا مہنگی ہو گئی ہیں، جس سے عام شہریوں پر مہنگائی کا بوجھ مزید بڑھ گیا ہے۔(جاری ہے)
اعدادوشمار میں بتایا گیاہ ے کہ گزشتہ ایک سال میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 1907 روپے سے کم ہو کر 1509 روپے کا ہو گیا، یعنی 400 روپے کی نمایاں کمی دیکھنے میں آئی۔
اسی طرح پیاز کی قیمت 113.91 روپے سے گھٹ کر 45.51 روپے فی کلو، ٹماٹر 67.68 سے کم ہو کر 49 روپے اور آلو 87.85 سے کم ہو کر 62.85 روپے فی کلو ہو گئے ہیں۔ علاوہ ازیں دال ماش بھی 548 روپے سے کم ہو کر 457.78 روپے فی کلو ہو گئی۔ دوسری جانب بنیادی غذائی اشیا کی بڑی فہرست مسلسل مہنگائی کی لپیٹ میں ہے۔ چینی کی قیمت 143.78 روپے سے بڑھ کر 174.19 روپے فی کلو ہو گئی۔ اسی طرح چکن 347 روپے سے بڑھ کر 456.48 روپے، بڑا گوشت 933.39 سے 1105 روپے جب کہ چھوٹا گوشت 1877 سے بڑھ کر 2026 روپے فی کلو ہو گیا۔ علاوہ ازیں دودھ 187.15 سے بڑھ کر 198.39 روپے، دہی 219.26 سے بڑھ کر 231.51 روپے اور فارمی انڈے 252.43 سے بڑھ کر 295.78 روپے فی درجن ہو گئے۔ سرسوں کا تیل بھی 495.45 روپے فی لیٹر سے بڑھ کر 527.64 روپے اور گھی 503.29 روپے سے بڑھ کر 568.40 روپے فی کلو تک جا پہنچا ہے۔ اس کے علاوہ دالوں کی قیمتوں میں بھی اتار چڑھاؤ دیکھا گیا، جہاں دال مونگ 308.75 سے بڑھ کر 400.82 روپے اور دال چنا 260 سے بڑھ کر 314.58 روپے فی کلو ہو گئی۔ اسی طرح دال مسور 320.94 سے کم ہو کر 293.52 روپے اور دال ماش میں بھی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔ قیمتوں میں اضافے کو مزید دیکھا جائے تو کیلے کی فی درجن قیمت بھی 146.63 روپے سے بڑھ کر 176.55 روپے ہو چکی ہے، جس سے پھلوں کی قیمتیں بھی عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوتی جا رہی ہیں۔