آئی ایم ایف مذاکرات ‘ حکومت نے ریونیوشارٹ فال پورا کرنے کا متبادل پلان دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) قرضہ پروگرام کے تحت ریویو کے لیے موجود آئی ایم ایف ٹیم نے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران پاور سیکٹر ریونیو، حکومتی اخراجات میں کمی کے حوالے سے سامنے آنے والے اعداد و شمار کی روشنی میں اپنے اخذ کردہ تجزیہ اور تجاویز سے حکومتی ٹیم کو آگاہ کرنا شروع کر دیا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ پاور سیکٹر کے حوالے سے ابھی کافی امور طے ہونا باقی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے یہ کہا ہے کہ کیپٹو پاور پروڈیوسرز ایک آرڈیننس کے ذریعے جو لیوی لگائی گئی تھی اس کی وصولی شروع کی جائے۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کی ٹیموں کے درمیان باضابطہ ایسی بات چیت آج سے شروع ہو جائے گی جبکہ حتمی میٹنگ کی قیادت وزیر خزانہ کریں گے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے ریونیو کے شارٹ فال کو پورا کرنے کے لیے متبادل پلان آئی ایم ایف کی ٹیم کو دیا گیا ہے۔ تاہم اس میں رواں مالی سال میں کسی نئے ایک ٹیکس کے نفاذ کو شامل نہیں کیا گیا۔ وزارت خزانہ کے ذرا ئع کا کہنا ہے کہ ریویو کامیاب ہو گا، اور تمام معاملات ٹریک پر ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف
پڑھیں:
سیلاب متاثرین کی بحالی اور ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلئے منی بجٹ لانے کا امکان
اسلام آباد/لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2025ء)سیلاب متاثرین کی بحالی اور ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلئے منی بجٹ لانے کا امکان ہے،مجوزہ منی بجٹ لگژری گاڑیوں، سگریٹس اور الیکٹرانک سامان پر اضافی ٹیکس کی تجویز ہے، درآمدی اشیا ء پر جون میں کم کی گئی ریگولیٹری ڈیوٹی کے برابر لیوی لگائی جاسکتی ہے۔(جاری ہے)
نجی ٹی وی کے مطابق حکام ایف بی آر کے مطابق الیکٹرانکس اشیا ء پر 5 فیصد لیوی زیرغور ہے،قیمت کی حد طے ہونا باقی ہے، منی بجٹ میں 1800 سی سی اور اس سے زائد انجن والی لگژری گاڑیوں پر لیوی کی تجویز تاہم اضافی ٹیکس لگانے کیلئے آئی ایم ایف سے اجازت درکار ہوگی۔
مجوزہ منی بجٹ سے کم از کم 50 ارب روپے اکٹھے کرنے کا ہدف ہے۔سگریٹ کے ہر پیکٹ پر 50 روپے لیوی عائد کرنے کی بھی تجویز ہے۔ لیوی صوبوں کے ساتھ شیئر نہیں ہوگی، آمدن براہ راست مرکز کو ملے گی۔ایف بی آر کے مطابق اگست میں ٹیکس وصولی میں 50 ارب روپے شارٹ فال ہوا، اگست میں 951 ارب ہدف کے مقابلے 901 ارب روپے ٹیکس جمع ہوا، جولائی تا اگست ٹیکس ریونیو میں قریبا 40 ارب روپے کمی آئی۔رواں سال ٹیکس وصولی کا مجموعی ہدف 14 ہزار 131 ارب روپے مقرر ہے تاہم سیلاب، بجلی و گیس کا کم استعمال اور کاروباری سرگرمیوں میں سستی کی وجہ سے ایف بی آر کو ٹیکس شارٹ فال کا سامنا ہے۔