نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر کی عمارت کا ٹھیکا غیرقانونی نکلا، 19 کروڑ کی کرپشن
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
سال 2023ء میں نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر (این ای او سی) کی عمارت تعمیر کرنے کے ٹھیکے میں کرپشن کا انکشاف ہوا ہے جس سے این ایل سی کو 18 کروڑ 99 لاکھ کا نقصان پہنچا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں 18 کروڑ 98 لاکھ روپے کی بے ضابطگیوں سے متعلق آڈٹ پیرا کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کو بریفنگ دی گئی کہ نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کی عمارت کی تعمیر کے لیے منصوبہ ایوارڈ کیا گیا، عمارت کی تعمیر کیلئے منصوبہ براہ راست این ایل سی کو ایوارڈ کیا گیا، این ڈی ایم اے اور این ایل سی کے درمیان معاہدہ مارچ 2023 میں ہوا۔
آڈیٹر جنرل حکام نے بتایا کہ صرف ایک بڈر نے بولی جمع کرائی اور اسے منصوبہ ایوارڈ کردیا گیا۔این ڈی ایم اے حکام نے کہا کہ اس منصوبے کے لیے بولی سب کے لیے کھولی گئی تھی۔آڈیٹرز نے کہا کہ بولی کی رقم مناسب ہے یا نہیں اس کے تعین کا کوئی میکانزم نہیں تھا۔
عمر ایوب خان نے کہا کہ یہ کون سی بڈنگ تھی جو آپ اوپن بڈنگ سے نہیں کرا سکتے تھے؟ آخر اس عمارت میں کون سا میزائل بننا تھا جو بڈ اوپن نہیں کی گئی؟
آڈیٹرز نے کہا کہ ہم صرف یہ سوال اٹھا رہے کیا یہ دو کمپنیاں ہی تمام منصوبے بنانے کے اہل ہیں؟
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے این ڈی ایم اے سے اس معاملے پر ایک ماہ میں رپورٹ طلب کرلی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
’کھودا پہاڑ نکلا تابنا‘، اٹلی کی سبز ممی کا معمہ حل ہوگیا!
اٹلی میں دریافت ہونے والی مشہور ’گرین ممی‘ (سبز ممی) کا راز آخرکار 38 سال بعد حل ہو گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چین اور جنوب مشرقی ایشیا میں دنیا کی قدیم ترین ممیوں کی دریافت، نئے راز بھی مل گئے
سنہ 1987 میں ملنے والی اس ممی نے دہائیوں تک ماہرین آثارِ قدیمہ اور سائنس دانوں کو حیرت میں ڈالا ہوا تھا تاہم اب وہ عقدہ کھل چکا ہے۔
یہ ممی شمالی اٹلی کے شہر بولونیا میں واقع ایک قدیم ولا سے ملی تھی جہاں ایک تقریباً 12 سالہ لڑکے کی لاش ایک تانبے کے ڈبے میں دفن پائی گئی۔ وقت گزرنے کے ساتھ اس کے جسم اور ہڈیوں پر ایک زمردی سبز رنگ چڑھ گیا جو انسانی باقیات میں نہایت نایاب ہے۔
سوائے بائیں ٹانگ کے لڑکے کا پورا جسم سبز ہو چکا تھا جس سے یہ معمہ اور بھی گہرا ہو گیا تھا۔
اب سائنس دانوں نے تحقیق کے بعد بتایا ہے کہ ممی کے سبز ہونے کا سبب تانبے کے ڈبے میں محفوظ ہونا تھا۔
مزید پڑھیے: ڈھائی ہزار سال پرانی ’آئس ممی‘ کا ٹیٹو سنگھار، ماہر آرٹسٹ بھی ایسی تخلیق سے قاصر
تحقیقات سے پتا چلا کہ تانبے میں جراثیم کش خصوصیات ہوتی ہیں جو جسم کے نرم اور سخت حصوں کو سڑنے سے محفوظ رکھتی ہیں۔
سائنس دانوں کے مطابق جب جسم سے تیزاب خارج ہوا تو اس نے تانبے کے ساتھ کیمیائی تعامل کیا جس سے ایک سبز زنگ نما مادہ بنا، جو ہڈیوں کے ساتھ مل کر انہیں زمردی رنگ دینے کا باعث بنا۔
ماہرین نے بتایا کہ ممی کے کیمیائی اور جسمانی تجزیے میں کسی قسم کے زخم یا تشدد کے آثار نہیں ملے یعنی لڑکے کی موت کی اصل وجہ آج بھی ایک معمہ بنی ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں: ’ نازکا ایلیئن ممیاں ‘ حقیقی ہیں، کیا ڈی این اے کے ذریعے ثبوت مل گئے؟
یونیورسٹی آف روم کی محققہ اناماریا الابیسو کے مطابق ریڈی و کاربن ڈیٹنگ سے پتا چلا ہے کہ یہ لڑکا سنہ 1617 سے سنہ 1814 کے درمیان کسی وقت فوت ہوا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اٹلی کی گرین ممی اطالوی لڑکے کی ممی اطالوی ممی اطالوی ممی کا معمہ کاربن ڈیٹنگ