مصطفیٰ عامر قتل کیس، ارمغان کے جسمانی ریمانڈ میں 7 دن کی توسیع
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
— فائل فوٹو
کراچی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے مصطفیٰ عامر کے اغواء اور قتل کے کیس میں ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ میں 7 دن کی توسیع کر دی۔
آج کیس کے تفتیشی افسر نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی تھی جسے منظور کر لیا گیا۔
تفتیشی افسر نے بتایا کہ سی سی ٹی وی کا ڈی وی آر ریکور کیا ہے اور آلۂ ضرب بھی برآمد کر لیا ہے، ملزم ارمغان کا ایک آئی فون بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔
تفتیشی افسر نے استدعا کی کہ ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ میں 17 مارچ تک کی توسیع کی جائے۔
عدالت میں وکیلِ صفائی عابد زمان نے کہا کہ ملزم سے اب کوئی تفتیش نہیں کرنی، جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں، ملزم ارمغان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجا جائے
عدالت نے وکیلِ صفائی کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ملزم ارمغان کا مزید 7 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کے جسمانی ریمانڈ میں کر لیا
پڑھیں:
عمران خان کا جسمانی ریمانڈ ، پنجاب حکومت کی درخواستیں مسترد
عمران خان کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا، جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا
عمران خان کے وکلا درخواست دائر ہونے پر مخالفت کرنے کا حق رکھتے ہیں، سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کیلئے دائر پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹادیں، عدالت نے ریمارکس دیے کہ ملزم کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا اب تو جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، پنجاب حکومت چاہے تو ٹرائل کورٹ سے رجوع کر سکتی ہے ، عمران خان کے وکلا درخواست دائر ہونے پر مخالفت کرنے کا حق رکھتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کیلئے دائر پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹادیں۔سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ پنجاب حکومت چاہے تو ٹرائل کورٹ سے رجوع کر سکتی ہے ، عمران خان کے وکلا درخواست دائر ہونے پر مخالفت کا حق رکھتے ہیں۔جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ ملزم کی گرفتاری کوڈیڑھ سال گزرچکا اب جسمانی ریمانڈکا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔پراسیکیوٹر نے موقف اپنایا کہ ملزم کے فوٹو گرامیٹک، پولی گرافک، وائس میچنگ ٹیسٹ کرانے ہیں، جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ درخواست میں استدعا ٹیسٹ کرانے کی نہیں جسمانی ریمانڈ کی تھی۔جسٹس صلاح الدین پنہو نے کہا کہ کسی قتل اور زنا کے مقدمے میں تو ایسے ٹیسٹ کبھی نہیں کرائے گئے ، توقع ہے عام آدمی کے مقدمات میں بھی حکومت ایسے ہی ایفیشنسی دکھائے گی۔