امریکا سے ڈی پورٹ ہونے والے پاکستانی سفارتکار نجی دورے پر گئے تھے. دفترخارجہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 مارچ ۔2025 )پاکستان کے دفترخارجہ نے امریکی حکام کی جانب سے ایک پاکستانی سفارتکار کو ملک میں داخلے کی اجازت نہ دینے اور انہیں واپس بھیج دیے جانے کی خبروں پر وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ سفارتکار نجی دورے پر امریکہ پہنچے تھے. برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق بیان میں کہا گیا ہے کہ وزارت خارجہ اس معاملے کا جائزہ لے رہی ہے خیال رہے کہ پاکستانی اور انڈین ذرائع ابلاغ میں ایک خبر سامنے آئی تھی جس میں سفارتی ذرائع کے حوالے سے دعوی کیا گیا تھا کہ ترکمانستان میں پاکستان کے سفیر کے کے احسن کو لاس اینجلس سے ڈی پورٹ کر دیا گیا تھا.
(جاری ہے)
رپورٹ میں کہا گیا تھا سفیر کو امیگریشن اعتراضات کے باعث ڈی پورٹ کیا گیا رپورٹ کے مطابق کے کے احسن کے پاس امریکی ویزہ اور تمام ضروری سفری دستاویزات تھے اور وہ ذاتی دورے پر لاس اینجلس پہنچے تھے. سفارتی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ امریکی امیگریشن سسٹم میں کے کے احسن کے متنازعہ ویزا ریفرنس کے حوالے سے اعتراضات سامنے آئے تھے تاہم یہ واضح نہیں کہ یہ اعتراضات کیا تھے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے گیا تھا
پڑھیں:
خیبر پختونخوا سے آزاد منتخب ہونے والے 5 سینیٹرز پی ٹی آئی میں شامل
خیبر پختونخوا سے آزاد حیثیت میں منتخب ہونے والے 5 سینیٹرز نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں شمولیت اختیار کرلی۔ منتخب ہونے والے آزاد سینیٹرز نے پی ٹی آئی میں باقاعدہ شامل ہونے کا اعلان کرتے ہوئے اپنی شمولیت کی ڈیکلریشن پارٹی چیئرمین کے سپرد کردی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا سے آزاد حیثیت میں منتخب ہونے والے 5 سینیٹرز نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں شمولیت اختیار کرلی۔ منتخب ہونے والے آزاد سینیٹرز نے پی ٹی آئی میں باقاعدہ شامل ہونے کا اعلان کرتے ہوئے اپنی شمولیت کی ڈیکلریشن پارٹی چیئرمین کے سپرد کردی ہے۔ ان سینیٹرز میں مرزا محمد آفریدی، اعظم سواتی، فیصل جاوید، نور الحق قادری اور روبینہ ناز شامل ہیں، جنہوں نے اپنی تحریری منظوری پارٹی قیادت کو فراہم کردی، پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی اب یہ ڈیکلریشن الیکشن کمیشن میں جمع کروائیں گے۔ یاد رہے کہ سینیٹ کے حالیہ انتخابات میں مراد سعید بھی کامیاب ہوئے ہیں، تاہم وہ طویل عرصے سے منظرِ عام سے غائب ہیں۔