صیہونی حکومت کے اسٹریٹجک امور کے وزیر رون ڈرمر نے بوہلر کے ساتھ ایک ٹیلی فونک گفتگو میں بات چیت پر سخت احتجاج کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ قیدیوں کے تبادلے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی ایڈم بوہلر کی طرف سے حماس کے ارکان کو مہربان قرار دیئے جانے کے بعد اسرائیلی حکام میں غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ صیہونی حکام کے ان بیانات کیوجہ سے دباؤ میں آکر ٹرمپ کے نمائندہ خصوصی حماس کے رہنماوں کو مہربان قرار دینے کے موقف سے مکر گئے ہیں۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بوہلر نے گذشتہ ہفتے دوحہ میں حماس کے سینئر رہنماؤں سے اسرائیلی حکومت کے علم میں لائے بغیر ملاقات کی تھی، تاکہ غزہ میں قید اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے بات چیت کی جائے، جن میں پانچ امریکی شہری بھی شامل ہیں۔

اس کے بعد انہوں نے سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ حماس کے ارکان بہت ہی مہربان لوگ ہیں۔ اسرائیل اس ملاقات سے پہلے ہی ناراض تھا۔ صیہونی حکومت کے اسٹریٹجک امور کے وزیر رون ڈرمر نے بوہلر کے ساتھ ایک ٹیلی فونک گفتگو میں بات چیت پر سخت احتجاج کیا۔ سخت گیر اسرائیلی وزیر خزانہ اسٹرومچ نے بھی اس واقعے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بوہلر نے بہت بڑی غلطی کی، ان بیانات کی وجہ سے حماس نے اپنی پوزیشنیں زیادہ بہتر بنا لی ہے، وہ مشرق وسطیٰ کے امور میں امریکی نمائندے نہیں ہیں، اسرائیل کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنا اور برقرار رکھنا سٹیو وٹکوف کی ذمہ داری ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: حماس کے

پڑھیں:

اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے مزید شہادتیں

اسرائیل نے جمعے کو 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کیں جن پر تشدد کے نشانات پائے گئے، جبکہ جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فضائی حملوں میں مزید 3 فلسطینی جاں بحق ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی یرغمالیوں کی مزید لاشیں کب حوالے کی جائیں گی؟ حماس کا اہم بیان آگیا

بین الاقوامی ریڈکراس کی نگرانی میں لاشوں کی واپسی قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت کی گئی۔ فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق اب تک 225 لاشیں وصول کی جا چکی ہیں، جن میں سے کئی پر تشدد، جلن اور اعضا کے کٹنے کے آثار پائے گئے۔

اسرائیلی حملوں میں مشرقی غزہ کے شجاعیہ علاقے، جبالیا کیمپ اور خان یونس میں شہری ہلاک ہوئے۔ دوسری جانب حماس نے مردہ اسرائیلی قیدیوں کی باقیات کی تلاش جاری رکھی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:صدر ٹرمپ کا حماس کو ’تیز، شدید اور بے رحم‘ کارروائی کا انتباہ 

معاہدے کے تحت حماس نے 20 زندہ قیدیوں کو رہا کیا جبکہ اسرائیل نے تقریباً 2 ہزار فلسطینی سیاسی قیدیوں کو رہا کیا۔

تاہم جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی حملے وقفے وقفے سے جاری ہیں اور انسانی امداد کی ترسیل محدود ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل بمباری غزہ فلسطین

متعلقہ مضامین

  • حماس نے 3 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کردیں، اسرائیلی حملے میں مزید ایک فلسطینی شہید
  • حماس نے غزہ امن معاہدےکے تحت مزید 3 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالےکردیں
  • حماس نے غزہ امن معاہدے کے تحت مزید 3 قیدیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں
  • حماس کا اسرائیل پر اسیر کی ہلاکت کا الزام، غزہ میں امداد کی لوٹ مار کا دعویٰ بھی مسترد
  • غزہ میں ہمارے زیرِ قبضہ علاقوں میں حماس اب بھی موجود ہے: نیتن یاہو
  • غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے
  • حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
  • اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے مزید شہادتیں
  • اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کردیں، بعض پر تشدد کے واضح آثار
  • اسرائیل کی جانب سے مزید 30 فلسطینیوں کی لاشیں غزہ انتظامیہ کے حوالے