لاہور: پنجاب اسمبلی میں قومی اسمبلی اور سینٹ کی طرز پر دو ایوانی نظام لانے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی۔ اجلاس میں حکومتی اتحادی پی پی پی کی رکن شازیہ عابد کے بیٹے اور بھانجی کو لاہور پولیس کی جانب سے ہراسان اور مبحوس رکھنے پر صوبائی اسمبلی پولیس کے خلاف یک آواز ہوگئی۔ اپوزیشن لیڈر نے حکومت کی زرعی پالیسی کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس حسب روایت تین گھنٹے پچاس منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا، تاہم صوبائی وزراء اور متعلقہ پارلیمانی سیکرٹری کی عدم موجودگی کے باعث وقفہ سوالات ملتوی کردیا گیا۔
زیرو آور کے دوران بات کرتے ہوئے پی پی پی کی رکن شازیہ عابد نے نشاندھی کی کہ جوہر ٹاؤن پولیس نے ان کے بیٹے کو یونیورسٹی سے واپسی کے دوران غیرقانونی طور پر حراست میں رکھا اور رہا کرنے کیلئے دو لاکھ روپے کا مطالبہ کیا۔
ڈپٹی اسپیکر نے معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے فوری طور پرمعاملہ استحقاق کمیٹی کے سپرد کردیا۔
اجلاس میں حکومتی رکن امجد علی جاوید نے پنجاب کو بہتر انتظامی طور پر چلانے کیلئے وفاق کی طرز پر دو ایوان پر مشتمل نظام قائم کرنے کیلئے قرار داد پیش کی جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔
پنجاب اسمبلی میں صوبے میں گندم کی کاشت پر بات کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ حکومت کی کسان دشمن پالیسیوں کے باعث کسان بدترین حالات سے دوچار ہے، جبکہ وزیر زراعت عاشق کرمانی نے کہا کہ صوبہ میں ساڑھے چھ لاکھ کسانوں کو کسان کارڈ دیا جا چکا ہے جس سے اب تک پچاس ارب روپے کی خریداری کی گئی ہے۔
حکومتی رکن امجد علی جاوید نے مزدور کی کم ازکم تنخواہ سینتیس ہزار روپے پر عمل درآمد نہ ہونے پر محکمہ تعلیم اور دیگر سرکاری اداروں کو آڑے ہاتھوں لیا۔
ایجنڈا مکمل ہونے پرپنجاب اسمبلی کا اجلاس بروز بدھ صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پنجاب اسمبلی

پڑھیں:

اسکولوں میں طلبا کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع

پنجاب کے اسکولوں میں طلبا کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد اسمبلی میں جمع کرادی گئی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی رکن اسمبلی راحیلہ خادم حسین نے پنجاب اسمبلی کے سرکاری اسکولوں میں طلبہ کے موبائل فون کے استعمال پر پابندی کی قرارداد جمع کرائی۔

قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی ذہنی و سماجی تربیت کی اولین ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے، موجودہ دور میں موبائل اور سوشل میڈیا کی بدولت بچوں کے ذہن اور اخلاقی اقدار بری طرح متاثر ہورہے ہیں۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو اس سماجی مسئلہ کو سنجیدگی کے ساتھ حل کرنےکا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔

متن میں لکھا گیا ہے کہ پہلے قدم کے طورپر یہ ایوان تجویز کرتا ہے کہ تمام اسکولز میں طلبا کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی جائے اور بچوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے بارے میں قانون سازی کی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • قومی اسمبلی اور سینیٹ میں خالی نشستوں پر امیدواروں کی فہرست جاری
  • سینیٹ اجلاس، بلوچستان میں غیرت کے نام پر ہونے والے قتل کیخلاف قرارداد منظور
  • بلوچستان میں غیرت کے نام پر جوڑے کے سفاکانہ قتل کیخلاف سینیٹ میں قرارداد منظور،سخت سزا کا مطالبہ
  • سینیٹ: بلوچستان میں خاتون اور مرد کے قتل کے واقعے پر متفقہ مذمتی قرارداد منظور
  • بلوچستان میں شادی شدہ جوڑے کے سفاکانہ قتل کیخلاف سینیٹ میں قرارداد منظور، جے یو آئی کی مخالفت
  • سلامتی کونسل: تنازعات کے پرامن حل پر پاکستان کی قرارداد اتفاق رائے سے منظور
  • بلوچستان اسمبلی میں خاتون اور مرد کے قتل کی مذمتی قرارداد منظور
  • بلوچستان میں بس سے اتار کر 9 بے گناہ مزدوروں کو قتل کرنے کیخلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد متفقہ منظور
  • اسکولوں میں طلبا کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع
  • بلوچستان اسمبلی کا اجلاس، دوہرے قتل کیخلاف قرارداد پیش