پنجاب اسمبلی:قومی اور سینیٹ کی طرز پر 2 ایوانی نظام لانے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
لاہور: پنجاب اسمبلی میں قومی اسمبلی اور سینٹ کی طرز پر دو ایوانی نظام لانے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی۔ اجلاس میں حکومتی اتحادی پی پی پی کی رکن شازیہ عابد کے بیٹے اور بھانجی کو لاہور پولیس کی جانب سے ہراسان اور مبحوس رکھنے پر صوبائی اسمبلی پولیس کے خلاف یک آواز ہوگئی۔ اپوزیشن لیڈر نے حکومت کی زرعی پالیسی کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس حسب روایت تین گھنٹے پچاس منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا، تاہم صوبائی وزراء اور متعلقہ پارلیمانی سیکرٹری کی عدم موجودگی کے باعث وقفہ سوالات ملتوی کردیا گیا۔
زیرو آور کے دوران بات کرتے ہوئے پی پی پی کی رکن شازیہ عابد نے نشاندھی کی کہ جوہر ٹاؤن پولیس نے ان کے بیٹے کو یونیورسٹی سے واپسی کے دوران غیرقانونی طور پر حراست میں رکھا اور رہا کرنے کیلئے دو لاکھ روپے کا مطالبہ کیا۔
ڈپٹی اسپیکر نے معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے فوری طور پرمعاملہ استحقاق کمیٹی کے سپرد کردیا۔
اجلاس میں حکومتی رکن امجد علی جاوید نے پنجاب کو بہتر انتظامی طور پر چلانے کیلئے وفاق کی طرز پر دو ایوان پر مشتمل نظام قائم کرنے کیلئے قرار داد پیش کی جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔
پنجاب اسمبلی میں صوبے میں گندم کی کاشت پر بات کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ حکومت کی کسان دشمن پالیسیوں کے باعث کسان بدترین حالات سے دوچار ہے، جبکہ وزیر زراعت عاشق کرمانی نے کہا کہ صوبہ میں ساڑھے چھ لاکھ کسانوں کو کسان کارڈ دیا جا چکا ہے جس سے اب تک پچاس ارب روپے کی خریداری کی گئی ہے۔
حکومتی رکن امجد علی جاوید نے مزدور کی کم ازکم تنخواہ سینتیس ہزار روپے پر عمل درآمد نہ ہونے پر محکمہ تعلیم اور دیگر سرکاری اداروں کو آڑے ہاتھوں لیا۔
ایجنڈا مکمل ہونے پرپنجاب اسمبلی کا اجلاس بروز بدھ صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پنجاب اسمبلی
پڑھیں:
سپیکر نےوفاقی بجٹ اجلاس کےشیڈول کی منظوری دیدی ،کب پیش ہو گا ؟جانئے
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے مالی سال 2025-26 کے بجٹ اجلاس کے شیڈول کی منظوری دے دی۔
وفاقی بجٹ 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا جبکہ 11 اور 12 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا۔
سردار ایاز صادق کے مطابق 13 جون سے وفاقی بجٹ پر بحث کا آغاز ہوگا جس میں تمام پارلیمانی جماعتوں کو بحث کے لیے وقت دیا جائے گا۔
یہ بحث 21 جون تک جاری رہے گی اور 22 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا۔
23 جون کو مالی سال 2025-26 کے لیے مختص ضروری اخراجات پر بحث ہوگی جبکہ 24 اور 25 جون کو مطالبات، گرانٹس اور کٹوتی کی تحاریک پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔
فنانس بل کی منظوری 26 جون کو قومی اسمبلی سے لی جائے گی۔
مزید برآں 27 جون کو سپلیمنٹری گرانٹس سمیت دیگر امور پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔
اسپیکر نے واضح کیا کہ قومی اسمبلی کے شیڈول سیشن میں کسی بھی قسم کی تبدیلی ان کی اجازت سے مشروط ہوگی۔