امریکی نائب صدر وینس اس ماہ بھارت کا دورہ کریں گے
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 12 مارچ 2025ء) امریکی روزنامے پولیٹیکو نے امریکی نائب صدر وینس کے بھارت کے ممکنہ دورے کی اطلاع دی ہے۔
یہ دورہ وینس کا نائب صدر کے طور پر دوسرا غیر ملکی دورہ ہو گا۔ جبکہ اوشا وینس امریکہ کی خاتون ثانی کے طور پر اپنے آبائی ملک کا پہلا دورہ کریں گی۔ وینس اس سے قبل امریکی نائب صدر کے طور پر گزشتہ ماہ فرانس اور جرمنی کا دورہ کر چکے ہیں۔
بھارت کے ایک گاؤں کی بیٹی امریکہ کی 'سیکنڈ لیڈی'
اپنے پہلے غیر ملکی دورے کے دوران، وینس نے میونخ سکیورٹی کانفرنس میں غیر قانونی ہجرت، مذہبی آزادیوں اور انتخابی سالمیت پر یورپی حکومتوں پر شدید تنقید کی تھی، جس کا ردعمل بھی دیکھنے کو ملا تھا۔
ان کی تقریر نے ممکنہ روس-یوکرین امن معاہدے پر مذاکرات کی توقع کرنے والے اتحادیوں کو حیران کر دیا تھا۔
(جاری ہے)
فروری کے اوائل میں، پیرس میں ایک میٹنگ کے دوران، وینس اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے باہمی مفادات پر تبادلہ خیال کیا تھا۔ جس میں صاف اور "قابل اعتماد" نیوکلیئر ٹیکنالوجی کے ساتھ بھارت کی توانائی کے تنوع کے لیے امریکی حمایت پر خصوصی توجہ دی گئی تھی۔
میونخ سکیورٹی کانفرنس، متعدد عالمی رہنما شریک
میٹنگ کے بعد، مودی، وینس اور اوشا وینس نے ایک ساتھ کافی بھی پی تھی۔
وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا تھا کہ مودی نے وینس کے بچوں کو تحائف دیئے اور ان کے بیٹے وویک کو سالگرہ کی مبارکباد بھی دی۔اوشا وینس، جن کے والدین بھارت سے ہجرت کر کے امریکہ گئے تھے، پہلی بار امریکہ کی خاتون ثانی کے طور پر اپنے آبائی ملک کا دورہ کریں گی۔ ییل سے گریجویٹ وکیل، اوشا وینس، امریکہ کی پہلی بھارتی نژاد خاتون ثانی ہیں۔
ان کی جڑیں آندھرا پردیش میں موجود ہیں۔ ان کے والدین 1986 میں امریکہ گئے تھے۔ ٹیرف پر غیر یقینی صورتحالامریکی نائب صدر وینس کا بھارت کا ممکنہ دورہ ایسے وقت ہو رہا ہے جب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارت پر ٹیرف کی تلوار لٹک رہی ہے۔
متعدد ایشیائی ممالک ٹرمپ کی بھاری محصولات پالیسی کی زد میں
ٹرمپ نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ بھارت نے "اپنے ٹیرف میں کمی" کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
تاہم، وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے منگل کو واضح کیا کہ اس نے ابھی تک امریکی مصنوعات پر درآمدی محصولات میں کمی کا عہد نہیں کیا ہے۔بھارت کے کامرس سکریٹری سنیل بارتھوال نے پیر کو ایک پارلیمانی پینل کو بتایا کہ بات چیت ابھی جاری ہے اور بھارت اور امریکہ کے درمیان تجارتی محصولات پر ابھی تک کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے۔
بھارتی خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق برتھوال نے کہا کہ بھارت آزاد تجارت کے حق میں ہے اور تجارت کو آزاد کرنا چاہتا ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت بڑھانے میں مدد ملے گی۔ پی ٹی آئی نے ذرائع کے حوالے سے کہا، "برتھوال نے اراکین کو بتایا کہ ٹیرف کی جنگ امریکہ سمیت کسی کی بھی مدد نہیں کرتی اور یہ کساد بازاری کا باعث بن سکتی ہے۔"
خیال رہے امریکہ بھارت کی انفارمیشن ٹیکنالوجی اور خدمات کے شعبوں کے لیے ایک اہم مارکیٹ ہے، جب کہ واشنگٹن نے حالیہ برسوں میں نئی دہلی کو نئے فوجی ہارڈویئر کی فروخت سے اربوں ڈالر کمائے ہیں۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے امریکی نائب صدر اوشا وینس امریکہ کی کے طور پر
پڑھیں:
امریکہ کی ایران پر نئی پابندیاں، 10 افراد اور 27 ادارے بلیک لسٹ کردیئے
امریکہ نے ایران سے متعلق نئی اقتصادی پابندیاں عائد کر دی ہیں، جن کے تحت 10 ایرانی افراد اور 27 اداروں کو ہدف بنایا گیا ہے۔ پابندیوں کی زد میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور ہانگ کانگ میں موجود کچھ کمپنیاں بھی آئی ہیں۔
امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق، دو اماراتی کمپنیاں — Ace Petrochem FZE اور Moderate General Trading LLC — کو اسپیشلی ڈیزگنیٹڈ نیشنلز لسٹ (SDN) میں شامل کر لیا گیا ہے، جس کے بعد امریکہ میں ان کے تمام اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ کمپنیاں ایران کی سرکاری نیشنل آئل ٹینکر کمپنی سے منسلک ہیں، جو ایران کی تیل برآمد کرنے والی اہم کمپنیوں میں شامل ہے اور پہلے سے امریکی پابندیوں کی زد میں ہے۔
یہ پابندیاں ایسے وقت میں عائد کی گئی ہیں جب ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری معاہدے پر دوبارہ بات چیت جاری ہے، لیکن یورینیم کی افزودگی پر اختلافات کے باعث یہ مذاکرات تعطل کا شکار ہیں۔
نیویارک میں موجود اقوام متحدہ میں ایران کے مشن نے فوری طور پر اس پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔