محکمہ داخلہ کے حکام کے مطابق بچوں کو محفوظ بنانا اور استحصال کرنیوالوں کو قانون کے شکنجے میں لانا ریاست کی زمہ داری ہے، بچوں کو سکھایا جائے کہ جنسی استحصال کی کوشش کرنیوالوں سے ڈرنا نہیں بلکہ انہیں بے نقاب کرنا ہے۔ محکمہ داخلہ نے ہدایت کی ہے کہ بچوں کے نصاب میں گڈ ٹچ بیڈ ٹچ بارے ماڈیول شامل کرنے کیلئے ماہرین سے مدد لی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ محکمہ داخلہ نے کمسن بچوں کیساتھ بدسلوکی کے واقعات کی روک تھام کیلئے اہم اقدام اٹھاتے ہوئے گڈ ٹچ، بیڈ ٹچ" بارے آگاہی بچوں کے نصاب میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ محکمہ داخلہ نے سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے نام مراسلہ جاری کر دیا ہے۔ جس میں ہدایت کی گئی ہے کہ بچوں کو ذاتی حفاظت کے بارے میں تعلیم دینا وقت کی ضرورت ہے، بچوں کو احسن انداز میں مناسب اور نامناسب جسمانی رویہ بارے بتایا جائے، ابتدائی کلاسز کے سلیبس میں گڈ ٹچ بیڈ ٹچ بارے آگاہی کو شامل کیا جائے۔ محکمہ داخلہ نے کہا ہے کہ درست تعلیم اور آگاہی کے بعد بچے نامناسب رویے کو پہچان کر رپورٹ کر سکتے ہیں۔ والدین اور اساتذہ بچوں کو بتائیں کہ گھر اور باہر نامناسب رویے کو کیسے رپورٹ کیا جائے۔ جنسی استحصال کا شکار بچے زندگی بھر ٹراما میں رہ سکتے ہیں۔

محکمہ داخلہ کے حکام کے مطابق بچوں کو محفوظ بنانا اور استحصال کرنیوالوں کو قانون کے شکنجے میں لانا ریاست کی زمہ داری ہے، بچوں کو سکھایا جائے کہ جنسی استحصال کی کوشش کرنیوالوں سے ڈرنا نہیں بلکہ انہیں بے نقاب کرنا ہے۔ محکمہ داخلہ نے ہدایت کی ہے کہ بچوں کے نصاب میں گڈ ٹچ بیڈ ٹچ بارے ماڈیول شامل کرنے کیلئے ماہرین سے مدد لی جائے، آگاہی مہم بچوں کو بدسلوکی اور استحصال سے محفوظ رکھنے میں معاون ہوگی۔ محکمہ داخلہ چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو کے ذریعے بھی "گڈ ٹچ بیڈ ٹچ" بارے آگاہی مہم تیار کر رہا ہے۔ معاملے کی حساسیت کے پیش نظر آنیوالی نسلوں کو محفوظ بنانے کیلئے فوری حکمت عملی مرتب کی جائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: محکمہ داخلہ نے بچوں کو

پڑھیں:

گلشن معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید، 4 نامعلوم حملہ آور فرار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) گلشن معمار کے علاقے تھارو مینگل گوٹھ کریم شاہ روڈ پر نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے پولیس اہلکار صدام حسین (PC-4251) شہید ہوگئے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق پولیس اہلکار ٹائر پینچر کی دکان پر موجود اپنی موٹرسائیکل کا پینچر لگوا رہا تھا۔اسی دوران سفید آلٹو کار میں سوار چار نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کی اور پولیس اہلکار کو شہید کرکے فرار ہوگئے۔پولیس نے جائے وقوع سے 5 خولز 9 ایم ایم اور 1 خول 30 بور قبضہ پولیس میں لیا ہے، مزید تحقیقات جاری ہے۔ لاش کو قانونی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کر دیا گیا۔وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ویسٹ سے فی الفور ابتدائی رپورٹ طلب کرلی۔ انہوں نے ہدایت دی کہ جائے وقوع سے تمام شہادتیں اکٹھی کی جائیں اور عینی شاہدین کے بیانات کی روشنی میں تفتیش کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ شہید اہلکار کے اہلخانہ سے ملاقات کی جائے اور ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے۔ضیاء الحسن لنجار نے پولیس حکام کو ہدایت دی کہ پولیس کلنگز میں ملوث اب تک گرفتار ملزمان کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں اور اس واقعے میں ملوث عناصر کی گرفتاری کا ٹاسک کسی ماہر اور باصلاحیت افسر کے سپرد کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • آزاد کشمیر آل پارٹیز کا مسلح افواج سے یکجہتی کیلئے عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ
  • بچوں کے بال ان کی ذہنی صحت کے بارے میں بہت کچھ بتا سکتے ہیں
  • گلشن معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید، 4 نامعلوم حملہ آور فرار
  • ماتلی میں آئس کے بڑھتے نشے کیخلاف آگاہی سیمینار
  • کراچی میں ٹریفک پولیس کی آگاہی مہم، یکم اکتوبر سے ای چالان کیے جائینگے
  • کراچی میں ٹریفک پولیس کی آگاہی مہم، یکم اکتوبر سے ای چالان کیے جائیں گے
  • کراچی: بچے بچیوں کے ساتھ بدفعلی کرنے والے ملزم کے بارے میں علاقہ مکین کیا کہتے ہیں؟
  • سیلاب سے نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے عالمی اداروں کو شامل کرنے کا فیصلہ
  • زیرِ زمین پانی اور آبی ذخائر کو گندے پانی بچانے کےلئے پنجاب میں ہاﺅ سنگ سوسائٹیز کیلئے سخت فیصلہ
  • امارات میں عوام کو شدید گرمی سے بچانے کیلئے نئی منصوبہ بندی کرلی گئی