حکومت کاروباری برادری کی سہولت کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھا رہی ہے، شہبازشریف
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت کاروباری برادری کی سہولت کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھا رہی ہے۔
شہباز شریف سے مختلف چیمبرز آف کامرس کے صدور کی ملاقات ہوئی، چیمبرز آف کامرس کے صدور نے مسائل کے حل کے لیے تجاویز پیش کیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تمام وزارتیں اور متعلقہ سیکریٹریز تجاویز پر پالیسی اقدامات کا لائحہ عمل پیش کریں، معاشی استحکام کا حصول پہلا زینہ ہے، ملکی ترقی کا سفر اب شروع ہوا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ معاشی ترقی کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہے، کاروباری برادری کے مسائل کا حل ترجیح ہے،حکومت بھرپور ساتھ دے گی، حکومت کاروباری برادری کی سہولت کے لیے ہرممکن اقدام اٹھا رہی ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن اور دیگر اصلاحات سے سہولت فراہم کر رہے ہیں، فیس لیس کلیئرنس سسٹم سے کنٹینرز کی کلیئرنس کے وقت میں خاطر خواہ کمی آئی، تاجربرادری ٹیکس ریونیو میں اضافہ کے لیے تجاویز دے۔
اس موقع پر شرکا نے کہا کہ وزیراعظم کی قیادت میں ملک معاشی استحکام کے بعد ترقی کی جانب بڑھ رہا ہے، بجٹ مشاورتی عمل میں شامل کرنے پر وزیراعظم کے مشکور ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
متنازع کینالوں کا معاملہ، وزیراعلیٰ سندھ اسلام آباد پہنچ گئے، وزیراعظم سے ملاقات متوقع
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ پنجاب میں بننے والی متنازع 6 کینالوں کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف سے بات چیت کے لئے اسلام آباد پہنچ گئے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ وزیر آبپاشی سندھ جام خان شورو اور ماہرین کی ٹیم بھی وزیرا علیٰ سندھ کے ساتھ اسلام آباد پہنچی ہے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف ترکیے سے وطن پہنچ کر سندھ حکومت کے وفد سے ملاقات کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں سندھ میں متنازع کینالوں کے معاملے پر جاری احتجاجی دھرنوں پر گفتگو ہو گی، وزیراعلیٰ سندھ اور وزیر آبپاشی جام خان شورو متنازع کینالوں پر گفتگو کریں گے۔
ذرائع کے مطابق وفاق چاہتا ہے کہ متنازع کینالوں پر جاری احتجاجی دھرنے فوری ختم کرائے جائیں۔
خیال رہے کہ پنجاب میں کینالوں کے تنازع پر سندھ میں پیپلز پارٹی اور جے یو آئی سمیت قوم پرست جماعتیں گزشتہ کئی روز سے سراپا احتجاج ہیں اور ان جماعتوں کا کہنا ہے کہ پنجاب میں کینالیں بننے سے سندھ کا پانی کم ہو جائے گا جبکہ وفاق اور پنجاب حکومت کا مو¿قف ہے کہ کینالوں کے معاملے کو متنازع بنایا جا رہا ہے، ارسا ایکٹ موجود ہے اور اس کی موجودگی میں کوئی بھی صوبہ کسی دوسرے صوبے کا پانی نہیں لے سکتا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ وفاقی حکومت کو خبردار کر چکے ہیں کہ اگر متنازع کینالوں کا منصوبہ واپس نہ لیا گیا تو وفاقی حکومت سے علیحدہ ہونے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچے گا۔دوسری جانب مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف نے رانا ثناءاللہ کو یہ ذمہ داری سونپی ہے کہ سندھ سے کینالوں کے معاملے پر بات چیت کی جائے اور پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کئے جائیں۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کو 2 غیرملکی کھلاڑیوں کی صورت میں بڑا دھچکا
مزید :