UrduPoint:
2025-09-17@23:40:43 GMT

بلوچستان میں آگ لگی پوئی ہے اور یہ گپیں لگا رہے ہیں

اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT

بلوچستان میں آگ لگی پوئی ہے اور یہ گپیں لگا رہے ہیں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 مارچ2025ء) قومی اسمبلی میں حکومتی اراکین کے غیر سنجیدہ رویہ پر اپوزیشن لیڈر نے کھری کھری سنا دیں اور کہا کہ بلوچستان میں آگ لگی پوئی ہے اور یہ گپیں لگا رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمرایوب نے بلوچستان میں جعفر ایکسپریس حملہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اس واقعہ اور بی ایل اے کے اس عمل کی مذمت کرتی ہے ۔

بدھ کو ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ رولز آف بزنس میں وہ رول موجود ہے جس میں وقفہ سوالات کو معطل کر کے بلوچستان میں ہونے والے سانحہ پر بات کی جاتی۔ اس واقعہ میں شہادتیں ہوئیں ہیں ،اس واقعہ اور بی ایل اے کے اس عمل کی مذمت کرتے ہیں ، ہمیں فوری طور ر معمول کی کارروائی کو ختم کردینا چاہیئے تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں آگ لگی پوئی ہے اور حکومتی اراکین اسمبلی گپیں لگا رہے ہیں۔

پچاس سو دہشت گرد اکٹھے کیسے ہوتے ہیں، دہشتگردوں کو کس نے اکٹھا ہونے دیا ، تحریک انصاف کے پانچ لوگ اکٹھے ہوں تو پولیس مارتی ہے، کیا ان کو دہشت گرد نظر نہیں آتی ۔عمر ایوب نے کہا کہ اڈیالہ جیل کے سامنے ہمیں پانچ بندوں کو گرفتار کیا گیا ہے، انٹیلیجنس ایجنسیز کہاں ہیں ، انٹیلیجنس ایجنسیز کی لاپرواہی کا خمیازہ مسلح افواج کے جوان بگھت رہے ہیں، انٹیلیجنس ایجنسیز کی لاپرواہی کی مذمت کرتے ہیں، اس حکومت نے پاکستان کی علاقائی سالمیت کو ہلا کر دیکھ دیا ہے، آج تک مخصوص نشستوں کو فیصلہ نہیں ہوا، پارلیمنٹ کے دونوں ایوان نامکمل ہیں۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ بلوچستان میں جو آگ لگی ہے اس سے نظریں چرائی جارہی ہیں، ایوان کی کارروائی معطل کرکے بلوچستان پر بات کرنے دینا چاہیے تھی، بلوچستان ٹرین حملے میں بی ایل اے دہشتگردوں نے سیکیورٹی اداروں کے جوانوں اور اہل خانہ کو یرغمال بنایا، یہ سیکیورٹی کی ناکامی ہے ۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ ٹرین پر حملہ کرنے میں 80دہشتگرد اکٹھے ہوتے ہیں حکومت کو کیوں علم نہیں تھا ،ٹرین پر حملے کیلئے 80سے زائد دہشتگرد حملے کیلئے اکٹھے ہوئے مگر حکومت بلوچستان کو پتہ نہیں چلا، ہماری خفیہ ایجنسیاں کہاں تھیں انہیں کیوں پتہ نہیں چلا ہم دہشتگردوں کو ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھانے پر قابل مذمت سمجھتے ہیں، ہم خفیہ ایجنسیوں سے پوچھتے ہیں انہیں کیوں معلومات نہیں ملیں، ہم سیکیورٹی فورسز کے جوانوں کی قربانیوں کی سلام پیش کرتے ہیں۔

عمر ایوب نے کہاکہ موجودہ فارم 47رجیم نے پاکستان کی سلامتی کو ہلاکر رکھا دیا ہے، ہم نے کئی بار نشاندہی کی کہ پارلیمان نامکمل ہے، سپریم کورٹ نے مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا فیصلہ دیا، الیکشن کمیشن نے آج تک مخصوص نشستوں کے فیصلے پر عمل نہیں کیا۔انہوںنے کہاکہ سینیٹ میں ایک صوبے کی نمائندگی تک نہیں ہے، جب ایوان ہی نامکمل ہے تو صدر سے لے کر نیچے تک منتخب ہونے والے غیر آئینی ہیں، رینجرز سندھ پولیس پنجاب پولیس اور مسلح افواج ریاست نہیں ہے ،صدر پاکستان کے اتحاد کی علامت ہے، صدر کی تقریر کے دوران مسلح افواج کے سربراہان کہاں تھی ۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بلوچستان میں رہے ہیں کی مذمت کہا کہ نے کہا

پڑھیں:

بلوچستان میں زہریلی مچھلی کھانے سے متعدد جانور ہلاک

بلیدہ زامران، بلوچستان میں مچھلی کی آنتیں کھانے کے بعد متعدد پالتو اور آوارہ جانور ہلاک ہوگئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ضلع گوادر سے مکران بھر میں ترسیل ہونے والی مچھلیوں میں شامل مقامی طور پر کاشُک یا کےٹو مچھلیاں اموات کا سبب بنی ہیں۔ کیچ کے علاقے بلیدہ زامران سے تشویشناک اطلاعات سامنے آئی ہیں جس میں گذشتہ دنوں مچھلی کے پیٹ کو صاف کرنے کے بعد اس کی آنتیں مرغیوں اور بلیوں کو دی گئیں۔

قرب و جوار کے کچھ علاقوں میں مچھلیوں کی باقیات آوارہ کتوں کی اموات کا سبب بنیں جنہیں کھانے کے بعد وہ جانور فوری طور پر ہلاک ہوگئے۔ واقعے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے

ہلاکتوں کا سبب بننے والی مچھلی کے متاثر ہونے کی ممکنہ وجوہات میں سمندری آلودگی شامل ہے۔ علاقہ مکینوں نےضلعی انتظامیہ اور ماہرینِ حیاتیات سے واقعے کی سائنسی بنیادوں پر تحقیق کا مطالبہ کیا ہے۔

دوسری جانب ماہرین حیاتیات کا کہنا ہے کہ گوادر کا پانی آلودہ نہیں ہے اور اس لیے مچھلیاں زہریلی نہیں ہو سکتیں۔ یہ مچھلیاں، انسانوں یا گھریلو جانوروں کے لیے نقصان دہ نہیں ہیں۔  دراصل بعض اوقات مچھلیاں نقصان دہ ایلگی بلوم کھانے کے بعد زہریلی ہو سکتی ہیں جسے مقامی طور پر "بید آب" کے نام سے جانا جاتا ہے۔

تیکنیکی مشیر ڈبلیو ڈبلیو ایف (پاکستان) محمد معظم خان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے ساحلی پانیوں سے ایسی کوئی بید آب کی اطلاع نہیں ہے۔ ممکنہ طور پر نقل و حمل اور ذخیرہ کرنے کے دوران مچھلی آلودہ ہو گئی ہو۔ مچھلی کا باسی پیٹ پالتو جانوروں کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ گوادر کی سارڈائنز مچھلی کھانے سے کوئی خوف نہیں ہونا چاہیے جو پاکستان سے بھی بڑی مقدار میں برآمد کی جاتی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • مئی 2025: وہ زخم جو اب بھی بھارت کو پریشان کرتے ہیں
  • کسانوں پر زرعی ٹیکس کے نفاذ پر اسپیکر پنجاب اسمبلی برہم
  •  اسرائیل کی مذمت کافی نہیں، دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا: نائب وزیراعظم
  • بے حیائی پر مبنی پروگرامات کی تشہیر قابل مذمت ، ان کا مقصد ن نوجوان نسل کو گمراہ کرنا ہے‘ جاوید قصوری
  • اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں اب واضح لائحہ عمل دینا ہوگا، اسحاق ڈار
  • اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اسحاق ڈار
  • اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا: اسحاق ڈار
  • اردو یونیورسٹی سینٹ اجلاس موخر کرنے کیلئے خالد مقبول کا ایوان صدر کو خط
  • رہنماء کی گرفتاری قابل مذمت، کسی دباؤ میں نہیں آئینگے، جے یو آئی کوئٹہ
  • بلوچستان میں زہریلی مچھلی کھانے سے متعدد جانور ہلاک