ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے پورے پاکستان میں جاری پروجیکٹس کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے سید مصطفی کمال کی قائدانہ صلاحیتوں کو سراہا۔ بعد ازاں سید مصطفی کمال نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (PMDC) کے پریزیڈنٹ رضوان تاج سے ملاقات کی۔ اسلام ٹائمز۔ ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما و وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او کے صحت کے شعبے میں کئی دہائیوں سے جاری تعاون اور خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، ڈبلیو ایچ او نے ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان میں WHO  کے نمائندے ڈاکٹر لو ڈپینگ کے ہمراہ آئے ہوئے وفد کے شرکا سے ملاقات میں کیا۔ ملاقات میں صحت کے شعبے میں جاری تعاون، ترجیحات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے پورے پاکستان میں جاری پروجیکٹس کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے سید مصطفی کمال کی قائدانہ صلاحیتوں کو سراہا۔ بعد ازاں سید مصطفی کمال نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (PMDC) کے پریزیڈنٹ رضوان تاج سے ملاقات کی۔ پریزیڈنٹ پی ایم ڈی سی نے وزیر صحت کو  موجودہ میڈیکل ایجوکیشن کے نظام پر بریفننگ دی۔ ملاقات میں میڈیکل کا معیار تعلیم عالمی معیار کے مطابق بہتر بنانے پر اتفاق کیا گیا۔ سید مصطفی کمال نے عالمی سطح پر پاکستانی ڈاکٹروں کے کردار کو بھی سراہا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سید مصطفی کمال نے ڈبلیو ایچ او کے

پڑھیں:

قومی اقتصادی سروے پیش؛وزیر خزانہ کی نگران حکومت کے اقدامات کی تعریف

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے نگران حکومت کے اقدامات کی تعریف کی ہے۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سال 2024-25 کا اقتصادی سروے پیش  کرتے ہوئے کہاکہ رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7فیصد رہی،ہم استحکام کی طرف گامزن ہیں،پاکستان کی افراط زر 4.6 فیصد ہے،2023میں دو ہفتوں کیلئے ذخائر موجود تھے،2023کے بعد جو ریکوری شروع ہوئی وہ درست سمت میں گئی ،نگران حکومت میں اچھے اقدامات کو سراہتا ہوں،پالیسی ریٹ22فیصد سے کم ہو کر 11فیصد پر آ گیا۔

 "واٹس ایپ پر اگلے ہی دن ذاتی پیشی کا حکم دینا ناانصافی"فرحت اللہ بابر نے طلبی پر ایف آئی اے میں تحریری جواب جمع کرا دیا

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہاکہ آئی ایم ایف پروگرام سے ہمارا عتماد بحال ہوا، آئی ایم ایف پروگرام کا مقصد میکرو اکنامک استحکام تھا، معیشت کے ڈی این اے کو تبدیل کرنے کیلئے سٹرکچرل ریفارمز ناگزیر ہیں،اس میں ملک میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات ضروری تھیں،توانائی اصلاحات میں ریکوریز بہت شاندار رہیں،ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹیکسوں کے نظام میں بہتری لا رہے ہیں،توانائی اصلاحات آگے بڑھا رہے ہیں،این ٹی ڈی سی کو تین کمپنیوں میں تقسیم کرنا اہم اقدام تھا، گردشی قرضے کو بھی ختم کرنا ہے،گردشی قرضے پر قابو پانے کیلئے بینکوں کے ساتھ 1200ارب روپے سے زائد کی بات کی،عالمی گروتھ کی نسبت پاکستان نے جی ڈی پی گروتھ میں ریکوری کی،عالمی مہنگائی دو سال پہلے 6.8تھی جواب0.3فیصد ہے،پاکستان میں اس وقت مہنگائی کی شرح 4.6فیصد ہے۔

رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7فیصد رہی،وزیرخزانہ نے اقتصادی سروے میں اہم بیان

مزید :

متعلقہ مضامین

  • تنخواہ داروں پر کتنا ٹیکس ہونا چاہیے؟ سابق وفاقی وزیر نے حکومت کو بجٹ تجاویز پیش کردیں
  • قومی اقتصادی سروے پیش؛وزیر خزانہ کی نگران حکومت کے اقدامات کی تعریف
  • گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی امامِ کعبہ شیخ ڈاکٹر عبدالرحمٰن السدیس سے ملاقات
  • پانی کے چیلنجز کم کرنے کیلئے فعال منصوبہ بندی کی ضرورت ہے، اسحاق ڈار
  • شیخ محمد العیسی کی پاکستان کے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے ملاقات
  • وزیر مملکت بلال بن ثاقب کی ایلون مسک کے والد سے ملاقات
  • وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی امت مسلمہ اور قوم کو عید الاضحیٰ کی مبارکباد
  • شہباز شریف، شہزادہ محمد ملاقات: کثیر جہتی تعلقات مزید گہرنے کرنے کے عزم کا اعادہ، فیلڈ مارشل بھی موجود تھے
  • اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے وفد کی علامہ سید زاہد حسین کاظمی سے ملاقات، بھائی کی وفات پر اظہار افسوس 
  • عالمی برادری فلسطینیوں کیلئے خوراک، مالی و طبی امداد فراہم کرے، جنیوا اجلاس میں پاکستان کا مطالبہ