وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال سے پاکستان کیلئے ڈبلیو ایچ او کے نمائندے ڈاکٹر لو ڈپینگ کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے پورے پاکستان میں جاری پروجیکٹس کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے سید مصطفی کمال کی قائدانہ صلاحیتوں کو سراہا۔ بعد ازاں سید مصطفی کمال نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (PMDC) کے پریزیڈنٹ رضوان تاج سے ملاقات کی۔ اسلام ٹائمز۔ ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر رہنما و وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او کے صحت کے شعبے میں کئی دہائیوں سے جاری تعاون اور خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، ڈبلیو ایچ او نے ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان میں WHO کے نمائندے ڈاکٹر لو ڈپینگ کے ہمراہ آئے ہوئے وفد کے شرکا سے ملاقات میں کیا۔ ملاقات میں صحت کے شعبے میں جاری تعاون، ترجیحات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے پورے پاکستان میں جاری پروجیکٹس کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے سید مصطفی کمال کی قائدانہ صلاحیتوں کو سراہا۔ بعد ازاں سید مصطفی کمال نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (PMDC) کے پریزیڈنٹ رضوان تاج سے ملاقات کی۔ پریزیڈنٹ پی ایم ڈی سی نے وزیر صحت کو موجودہ میڈیکل ایجوکیشن کے نظام پر بریفننگ دی۔ ملاقات میں میڈیکل کا معیار تعلیم عالمی معیار کے مطابق بہتر بنانے پر اتفاق کیا گیا۔ سید مصطفی کمال نے عالمی سطح پر پاکستانی ڈاکٹروں کے کردار کو بھی سراہا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سید مصطفی کمال نے ڈبلیو ایچ او کے
پڑھیں:
قومی اقتصادی سروے پیش؛وزیر خزانہ کی نگران حکومت کے اقدامات کی تعریف
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے نگران حکومت کے اقدامات کی تعریف کی ہے۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سال 2024-25 کا اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے کہاکہ رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7فیصد رہی،ہم استحکام کی طرف گامزن ہیں،پاکستان کی افراط زر 4.6 فیصد ہے،2023میں دو ہفتوں کیلئے ذخائر موجود تھے،2023کے بعد جو ریکوری شروع ہوئی وہ درست سمت میں گئی ،نگران حکومت میں اچھے اقدامات کو سراہتا ہوں،پالیسی ریٹ22فیصد سے کم ہو کر 11فیصد پر آ گیا۔
"واٹس ایپ پر اگلے ہی دن ذاتی پیشی کا حکم دینا ناانصافی"فرحت اللہ بابر نے طلبی پر ایف آئی اے میں تحریری جواب جمع کرا دیا
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہاکہ آئی ایم ایف پروگرام سے ہمارا عتماد بحال ہوا، آئی ایم ایف پروگرام کا مقصد میکرو اکنامک استحکام تھا، معیشت کے ڈی این اے کو تبدیل کرنے کیلئے سٹرکچرل ریفارمز ناگزیر ہیں،اس میں ملک میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات ضروری تھیں،توانائی اصلاحات میں ریکوریز بہت شاندار رہیں،ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹیکسوں کے نظام میں بہتری لا رہے ہیں،توانائی اصلاحات آگے بڑھا رہے ہیں،این ٹی ڈی سی کو تین کمپنیوں میں تقسیم کرنا اہم اقدام تھا، گردشی قرضے کو بھی ختم کرنا ہے،گردشی قرضے پر قابو پانے کیلئے بینکوں کے ساتھ 1200ارب روپے سے زائد کی بات کی،عالمی گروتھ کی نسبت پاکستان نے جی ڈی پی گروتھ میں ریکوری کی،عالمی مہنگائی دو سال پہلے 6.8تھی جواب0.3فیصد ہے،پاکستان میں اس وقت مہنگائی کی شرح 4.6فیصد ہے۔
رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7فیصد رہی،وزیرخزانہ نے اقتصادی سروے میں اہم بیان
مزید :