لاہور؛ جائیداد کے لالچ میں بدبخت بیٹے نے ماں کو قتل، بھائی کو زخمی کردیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
لاہور:
جائیداد کے لالچ میں بدبخت بیٹے نے اپنی ماں کو قتل اور بھائی کو شدید زخمی کردیا، پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی۔
پولیس کے مطابق معمر خاتون کے قتل اور اس کے بیٹے کے زخمی ہونے کا واقعہ تھانہ سندر کی حدود میں پیش آیا، تفتیش پر پتا چلا کہ ناخلف بیٹے نے جائیداد کے لالچ میں اپنی سگی ماں اوراپنے بھائی کو چھری کے وار کرکے شدید زخمی کردیا۔
زخمی ماں اور بیٹے کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ماں رضوانہ بی بی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئی، جبکہ اس کا زخمی بیٹا زیرعلاج ہے، جبکہ ملزم علی حسین وقوعے کے بعد فرار ہوگیا۔
تھانہ سندر پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کر لیا ہے، ایف آئی آر کے مطابق ملزم نے جائیداد کے لالچ میں چھریوں کے وار سے والدہ اور بھائی کو زخمی کیا، بعدازاں والدہ اسپتال میں چل بسی۔
پولیس کے مطابق ملزم علی حسین کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جائیداد کے بھائی کو لالچ میں
پڑھیں:
موسیٰ مانیکا کی ملازم کو فائرنگ کرکے زخمی کرنے کے مقدمے میں ضمانت منظور
سابق خاتونِ اول بشریٰ بی بی کے بیٹے موسیٰ مانیکا کی ملازم کو فائرنگ کرکے زخمی کرنے کے مقدمے میں ضمانت منظور ہوگئی۔ ڈیوٹی جج پاکپتن مسعود احمد نے موسیٰ مانیکا کی درخواست ضمانت منظورکی.عدالت نے ملزم کو ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا ہے. موسیٰ مانیکا نےکام میں تاخیر کرنے پر فائرنگ کرکے اپنے ملازم کو زخمی کر دیا تھا۔واقعے کا مقدمہ زخمی ملازم کے والد کی مدعیت میں تھانہ صدر پولیس اسٹیشن میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 324 (اقدامِ قتل) کے تحت درج کیا گیا تھا۔فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق مدعی نے مؤقف اپنایا تھا کہ وہ اور اُس کا بیٹا موسیٰ مانیکا کے گھر پر کام کرتے ہیں. اس کے بیٹے نے 2 چادریں بیڈ روم کے باہر رکھ دی تھیں. جس پر موسیٰ مانیکا نے اس سے پوچھا کہ اُس نے چادروں کو کیوں ہاتھ لگایا ؟ ایف آئی آر کے مطابق، مدعی نے کہا کہ بیٹے نے جواب دیا کہ میں نے چادریں احتیاط سے باہر رکھ دی تھیں. اس پر ملزم طیش میں آ گیا اور پستول سے میرے بیٹے پر فائر کر دیا تھا۔مدعی نے بتایا تھا کہ بیٹے کو بائیں گھٹنے میں گولی لگی، جو اس کی ٹانگ کو چیرتی ہوئی نکل گئی، جس سے وہ زمین پر گر گیا تھا. مدعی کے مطابق وہاں موجود 2 افراد نے بھی واقعے کو دیکھا، جو گولیوں کی آواز سن کر موقع پر پہنچے تھے۔ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) پاکپتن جاوید اقبال چدھڑ نے بتایا تھا کہ ایمرجنسی کال موصول ہونے کے بعد پولیس فوراً جائے وقوعہ پر پہنچی.جاوید چدھڑ نے کہا کہ میں نے خود جائے وقوعہ پر جا کر موسیٰ مانیکا کو حراست میں لیا۔بعض میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ موسیٰ مانیکا اور ملازم کے اہلخانہ کے درمیان صلح ہونے کے بعد ان کی ضمانت منظور کی گئی ہے۔