بلاول بھٹو سے پارٹی راہنماؤں کی زرداری ہاؤس میں ملاقاتیں
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین سے پارٹی راہنماؤں نے زرداری ہاؤس میں ملاقاتیں کیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے تئمام راہنماؤں نے اپنے اپنے علاقائی مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ عوام کے مسائل اور ان کے حل سے متعلق اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے پارٹی راہنماؤں نے زرداری ہاؤس میں ملاقاتیں کیں۔ بلاول بھٹو زرداری سے رکن قومی اسمبلی میر غلام علی تالپور نے ملاقات کی، اس موقع پر بدین کے عوام کے مسائل اور ان کے حل سے متعلق اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی سے پی پی پی راہنما اور سابق وفاقی وزیر امتیاز صفدر وڑائچ نے زرداری ہاؤس میں ملاقات کی، اس موقع پر پنجاب کی سیاسی صورت حال پر بات چیت ہوئی۔
بلاول بھٹو زرداری سے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن روبینہ خالد نے زرداری ہاؤس میں ملاقات کی، اس موقع پر بی آئی ایس پی کے تحت چلنے والے منصوبوں سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین سے پی پی پی خیبرپختونخوا کے رابطہ سیکرٹری فرزند علی وزیر نے زرداری ہاؤس میں ملاقات کی، اس موقع پر خیبرپختونخوا کی سیاسی صورت حال پر بات چیت ہوئی۔
بلاول بھٹو زرداری سے پی پی پی پنجاب کے جنرل سیکرٹری حسن مرتضیٰ نے زرداری ہاؤس میں ملاقات کی، اس موقع پر پی پی پی پنجاب کی تنظیمی صورتحال پر گفتگو ہوئی، ملاقات کے موقع پر سابق رکن پنجاب اسمبلی عائشہ نواز چودھری بھی ہمراہ تھیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے زرداری ہاؤس میں ملاقات کی بلاول بھٹو زرداری سے پاکستان پیپلز پیپلز پارٹی پارٹی کے پی پی پی
پڑھیں:
جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیراعظم
فوٹو: اسکرین گریبوزیراعظم شہباز شریف نے نئی نہروں کی تعمیر کا کام رکوادیا اور اسے باہمی اتفاق رائے سے مشروط کردیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ نئی نہروں کی تعمیر کا معاملہ 2 مئی کو مشترکا مفادات کونسل میں اٹھایا جائے گا، سب کی رضامندی کے بعد ہی نئی نہریں بنائیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے بعد ان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نہروں کے معاملے پر مزید پیشرفت صوبوں کے اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کل بھارت نے جو اعلانات کیے آج اسکی تفصیل ہم نے بلاول بھٹو زرداری کو بتائی۔
انہوں نے کہا کہ آج کی اس میٹنگ میں باہمی رضامندی سے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل سے باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوجاتا، مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ مزید کوئی پیشرفت صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بغیر نہیں ہوگی۔ آج طے کیا ہے کہ آج مشترکہ مفادات کونسل کی میٹنگ 2 مئی کو بلائی جارہی ہے جس میں پی پی اور ن لیگ وفاقی حکومت کے ان فیصلوں کی تائید کی جائے گی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ فیڈریشن اور صوبوں کے درمیان مسائل نیک نیتیسے حل کریں گے۔
پریس کانفرنس کے دوران چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا شکریہ کہ ہمارے تحفظات سنے اور فیصلے کیے۔
انہوں نے کہا کہ باہمی رضامندی کے بغیر کوئی نہر نہیں بن رہی ہے، ہم لوگوں کی شکایات کو دور کرسکیں گے۔
چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ کالاباغ ڈیم پر تین صوبوں نے اعتراضات اٹھائے، اس پر بھی متفقہ فیصلہ لیا گیا۔ آج ہم صرف اتنا طے کر رہے ہیں کہ نئی نہریں نہیں بن رہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سے بھی اہم پہلو حال ہی میں بھارتی اعلانات کا ہے۔
اس سے قبل ذرائع نے بتایا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی تمام شرائط مان لیں۔
واضح رہے کہ دریائے سندھ میں نہریں نکالنے کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف سے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔
بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ پیپلز پارٹی کا وفد بھی موجود تھا، وفد میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، راجہ پرویز اشرف، ہمایوں خان، ندیم افضل چن، شازیہ مری، جام خان شورو اور جمیل احمد سومرو بھی شامل تھے۔