بنگلہ دیش کا مشہور افطار بازار
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
بنگلہ دیش کا مشہور افطار بازار کس وجہ سے جانا جاتا ہے؟ جانیے اس ویڈیو رپورٹ میں
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
افطار افطار بازار بنگلہ دیش ڈھاکہ محمد عمران وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: افطار افطار بازار بنگلہ دیش ڈھاکہ وی نیوز
پڑھیں:
سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے پاکستان کا نقصان ہوگا‘ بیرسٹر گوہر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250918-08-19
پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ چیف جسٹس سے درخواست ہے کہ ہمارے زیر التوا مقدمات پر قانون کے مطابق کارروائی کریں، عدلیہ ماتحت عدالتوں پر نظر رکھتی تو ہمارے 3 لوگوں کو 100 سال کی سزا نہ ہوتی، اب سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے حکومت کرنے سے پاکستان کا نقصان ہوگا۔بیرسٹر گوہر نے پشاور ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج عمر ایوب، شبلی فراز اور عبدالطیف کی نااہلی سے متعلق درخواستوں کی سماعت تھی، ان مقدمات میں الیکشن کمیشن نے غیر قانونی طور پر نااہل کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج 3 بجے پاکستان تحریک انصاف کا خیبر پختونخوا ہاؤس میں پارلیمانی اجلاس ہے جس میں امن و امان، افغانستان اور سیلاب کی صورت حال پر پارلیمانی پارٹی کو بریفنگ دیں گے۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عدالت سے استدعا کی کل سماعت کرلی جائے، عدلیہ سے امید وابستہ ہے، عدلیہ کو کہتے ہیں کہ ریلیف اور انصاف ہوتا ہوا نظر آنا چاہیے، کل اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق جہانگیری کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ افسوس ناک ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ کسی بھی جج کو عدالتی امور سے روکا نہیں جاسکتا، عوام کا پہلے عدلیہ سے کافی اعتماد اٹھ چکا ہے، سپریم کورٹ اس معاملے میں ایکشن لے، اسلام آباد ہائی کورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے کریمنل کیسز جلد سنے جائیں ۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت عوام مایوسی کے عالم میں ہیں، چیف جسٹس سے درخواست ہے کہ ہمارے زیر التوا مقدمات پر قانون کے مطابق کارروائی کریں۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عدلیہ ماتحت عدالتوں پر نظررکھتی تو ہمارے 3 لوگوں کو 100 سال کی سزا نہ ہوتی، اب سزاؤں کا اتوار بازار ختم ہونا چاہیے، نفرتوں سے حکومت کرنے سے پاکستان کا نقصان ہوگا۔