Daily Sub News:
2025-04-25@09:50:17 GMT

چینی ای کامرس پلیٹ فارمز پر پاکستانی مصنوعات مقبول

اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT

چینی ای کامرس پلیٹ فارمز پر پاکستانی مصنوعات مقبول

چینی ای کامرس پلیٹ فارمز پر پاکستانی مصنوعات مقبول WhatsAppFacebookTwitter 0 13 March, 2025 سب نیوز

جی نان (شِنہوا) چین کے ای کامرس پلیٹ فارمز پر پاکستانی مصنوعات کی بڑھتی ہوئی موجودگی سے اس کی مصنوعات مزید مقبول ہونے کی توقع ہےجس سے دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت کو فروغ ملے گا اور ثقافتی روابط پروان چڑھیں گے۔


ٹک ٹاک کے چینی ورژن ڈو یِن پر شنگھائی تعاون تنظیم(ایس سی او) کے رکن ممالک کے سامان کی نمائش کے حالیہ لائیو اسٹریمنگ ایونٹ میں میزبان نے پاکستانی پکوان کی بھرپور تعریف کرتے ہوئے کہاکہ یہ باسمتی چاول پاکستانی کسان محنت سے اگاتے ہیں اور یہ اپنے اعلیٰ معیار کے لئے مشہور ہیں۔ جب انہیں کری جیسے مصالحوں کے ساتھ پکایا جاتا ہے تو ایک مسحور کن خوشبو پیدا ہوتی ہے۔


پاکستانی مصنوعات کے لئے لائیو اسٹریمنگ ایونٹ ’’2025 کے ایس سی او آن لائن مصنوعات‘‘ کے وسیع اقدام کا حصہ تھا جو بیجنگ اور چھنگ ڈاؤ میں ہوا ۔ اس میں پاکستان، روس اور بیلاروس سمیت ایس سی او کے 12 ممالک کی 200 سے زائد مصنوعات آن لائن فروخت کے لئے پیش کی گئی تھیں جبکہ سینکڑوں دیگر مصنوعات آف لائن مقامات پر نمائش کے لئے رکھی گئیں۔


ایونٹ کا اہتمام چائنہ-ایس سی او مظاہر ہ زون برائے مقامی اقتصادی و تجارتی تعاون نے چین کے مشرقی شہر چھنگ ڈاؤ میں کیا تھا جس کا مقصد معاشی تعلقات اور ثقافتی تبادلوں کا فروغ ہے۔


مارچ میں پاکستانی اشیا کے حصے میں چین میں پاکستانی سفیر خلیل الرحمٰن ہاشمی نے دونوں ممالک کے کاروباری نمائندوں کے ساتھ چلغوزہ ، ہمالیہ کا گلابی نمک، ہاتھ سے بنے ہوئے قیمتی پتھروں کے ہار اور نمک کی لیمپ جیسی پاکستانی برآمدات کو اجاگر کیا۔


ہاشمی نے کہا “پاکستان رنگوں، ذائقوں اور لازوال فنون کا ملک ہے۔ انہوں نے حاضرین کو پاکستانی پکوانوں متعارف کراتے ہوئے کراچی کے خوشبو دار پلاؤ، پشاور کے نمکین گوشت ، لاہور میں ہلکی آنچ پر بنائی جانے والی چٹنی اور ملتان کی مشہور مٹھائیوں کا ذکر کیا۔


ڈیٹا مائننگ اور تجزیاتی ادارے آئی آئی میڈیا ریسرچ کے مطابق چین کی لائیو اسٹریمنگ ای کامرس صنعت تیزی سے فروغ پارہی ہے اور 2025 میں اس کا مجموعی تجارتی حجم 21.

4 کھرب یوآن(تقریباً 300 ارب امریکی ڈالر) تک پہنچنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ موبائل انٹرنیٹ ٹیکنالوجی نے براہ راست تجارت کو مصنوعات کے فروغ اور بین الاقوامی برانڈز کو چینی مارکیٹ تک رسائی دینے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے ۔


ہاشمی نے اس بات پر زور دیا کہ ای کامرس تجارتی ذریعے سے بڑھ کر اب ثقافتی تعلقات کو بھی فروغ دے رہی ہے ۔ “یہ لوگوں کو ملتان کی ہاتھ سے بنی ہوئے دستکاریوں کی خوبصورتی دیکھنے کا موقع فراہم کرتی ہے اور سندھ کے مصالحوں کو عالمی سطح پر متعارف کراتی ہے۔ ڈیجیٹل دور نے دنیا کو چھوٹا مگر تعلقات کو مضبوط کردیا ہے جہاں پاکستانی مصنوعات اور ثقافت، دریافت اور استعمال کو تیار ہیں۔


چین میں 5 برس گزارنے والے پاکستانی تاجر کامل محمد ، چین کے ای کامرس کو اپنے ملک کی اشیا کے فروغ میں طاقتور ذریعہ تصور کرتے ہیں ۔ وہ چینی زبان روانی سے بولتے ہیں اور انہوں نے براہ راست ای کامرس کے دوران ناظرین کے ساتھ براہ راست گفتگو میں انہیں پتھر کے برتن ، لکڑی کے بنے ڈبے اور گلابی نمک جیسی روایتی پاکستانی اشیا سے متعارف کرایا۔


چین اور پاکستان کے درمیان مضبوط ہوتے ہوئے تجارتی تعلقات بڑے پیمانے پر چین-پاکستان اقتصادی راہداری(سی پیک) کی مرہون منت ہیں جو چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت ایک فلیگ شپ منصوبہ ہے۔
اس کے علاوہ چاول، خشک میوہ جات، ہاتھ سے بنے قالین،لکڑی کے نقوش اور قیمتی پتھر ڈو یین، تاؤ باؤ اور دیگر چینی ای کامرس پلیٹ فارم پر دستیاب ہیں جو صارفین کو پاکستانی دستکاریاں اور ثقافت سے متعارف کرا رہی ہیں۔


ہاشمی نے کہا پاکستان کو ایس سی او کا رکن ہونے پر فخر ہے۔ہماری شراکت داری صرف تجارت ہی نہیں بلکہ گہری دوستی اور باہمی احترام کی بنیاد پر قائم ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستانی مصنوعات کی ہر خریداری، ذائقہ اور استعمال دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مضبوط کرنے میں کردار ادا کرے گی۔


چین رواں سال کے موسم خزاں میں تیانجن میں ایس سی او سربراہ اجلاس کی میزبانی کی تیاری کررہا ہے، ایسے میں مزید گہری علاقائی شراکت داری کی بھرپور توقعات ہیں۔چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے 14 ویں قومی عوامی کانگریس کے تیسرے سیشن کے دوران اعلان کیا تھا کہ رواں سال ایس سی او سے متعلق 100 سے زائد ایونٹ ہوں گے جن میں سیاسی، سلامتی، معاشی اور ثقافتی تبادلوں کا احاطہ کیا جائے گا۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: پاکستانی مصنوعات کامرس پلیٹ

پڑھیں:

جے یو آئی کا اپوزیشن اتحاد بنانے سے انکار، اپنے پلیٹ فارم سے جدوجہد کرنے کا فیصلہ

جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اپنے ہی پلیٹ فارم سے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، اپوزیشن کا بڑا اتحاد قائم کرنا اس پر ہماری کونسل آمادہ نہیں ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئے روز کے معاملات میں کچھ مشترکہ امور سامنے آتے ہیں، اس حوالے سے مذہبی جماعتوں سے مل کر اشتراک عمل ہوسکتا ہے، پارلیمانی جماعتوں کے ساتھ بھی اشتراک عمل کیلئے حکمت عملی ہماری شوریٰ اور عاملہ کرے گی۔

فضل الرحمان نے کہا کہ اتحاد صرف حکومتی بینچوں کا ہوتا ہے، اپوزیشن میں باضابطہ اتحاد کا تصور نہیں ہوتا، باضابطہ طور پر اب تک اپوزیشن کا اتحاد موجود نہیں ہے، اپوزیشن کا بڑا اتحاد قائم کرنے پر ہماری کونسل آمادہ نہیں ہے، اپوزیشن کا کوئی باقاعدہ اتحاد نہیں لیکن ایشو ٹو ایشو ساتھ چلنے کے امکان موجود ہیں۔

ہمارے ملک کی ساری سیاست اسلام آباد کی ہے، مولانا فضل الرحمان

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ جو آئین اور قانون کا راستہ ہے وہی پاکستان کے علماء کا بیانیہ ہے۔

فضل الرحمان نے کہا کہ اس وقت ملک میں خاص طور پر کے پی، بلوچستان، سندھ میں بدامنی کی صورتحال ناقابل بیان ہے، کہیں حکومتی رٹ نہیں ہے، مسلح گروہ دندناتے پھر رہے ہیں، حکومت کی کارکردگی اب تک زیرو ہے، حکومت اور ریاستی ادارے عوام کی جان و مال کے تحفظ میں مکمل ناکام نظر آرہے ہیں، کسی قسم کا ریلیف نہیں دے رہی۔

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ہم نے 2018 کے انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دیا اور نتائج تسلیم نہیں کیے، 2024 کے انتخابات کے بارے میں بھی ہمارا وہی مؤقف ہے، عوام کی رائے کو نہیں مانا جاتا، سلیکٹڈ حکومتیں مسلط کی جاتی ہیں، صوبوں کا حق چھینا جاتا ہے تو ہم صوبوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے، عوام کو اپنا حق رائے دہی آزادانہ استعمال کرنے دیا جائے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز بل کو جے یو آئی کی کونسل نے مسترد کردیا۔

وزیر اعلیٰ کو پتہ نہیں کہ کچھ معاملات اسٹیٹ کے تحت ہوتے ہیں، مولانا فضل الرحمان

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ میں خود کو قبائل کا حصہ سمجھتا ہوں، جب بھی قبائل کا مسئلہ آتا ہے ہمارے اندر ایک تحریک جنم لے لیتی ہے، ہم ہمیشہ قبائلوں کے حق کے لیے بات کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جے یو آئی فلسطین کی آزادی کی جدوجہد کی بھرپور حمایت جاری رکھے گی، اسرائیل ایک ناجائز ملک ہے، اس کی حیثیت ایک قابض کی ہے، یہ جنگی مجرم ہے، عالمی عدالت انصاف نے اس کو گرفتار کرنے کا حکم دیا ہوا ہے، امریکا اور یورپی ممالک عالمی عدالت کے فیصلے کا احترام نہیں کر رہے، انسانی حقوق کی تنظیمیں، دیگر سب جنگی جرائم کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔

آئی ایم ایف وفد کی چیف جسٹس سے ملاقات منفرد واقعہ ہے، فضل الرحمان

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ہماری رائے میں آئینی عدالت کی تشکیل تھی، آئینی بینچ کا بننا بُرا آغاز نہیں، آئینی بینچ کو چلنے دیا جائے تو بہتر نتائج آئیں گے۔

فضل الرحمان نے کہا کہ اسرائیل اگر سمجھتا ہے کہ ہم دفاع کی جنگ لڑ رہے ہیں تو شہریوں پر بمباری کیوں، کبھی دنیا میں دفاعی طور پر عام شہریوں پر بمباریاں ہوئی ہیں؟ کیا دفاع میں کوئی ملک خواتین، بچوں اور بوڑھوں پر بمباریاں کرتا ہے؟

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ 11 مئی کو پشاور، 15 مئی کو کوئٹہ میں ملین مارچ ہوگا، ہم پاکستان کی آواز دنیا تک پہنچائیں گے، یہ امت مسلمہ کی آواز بن چکی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی خلاء باز جلد چینی خلائی مشن کا حصہ بنیں گے، چین کی تصدیق
  • مودی سرکار کی پالیسیاں مقبوضہ وادی میں اقتصادی بحران کا سبب بن گئیں
  • یوٹیوب پر 20 سال کے دوران کتنی ویڈیوز اپ لوڈ ہو چکی ہیں؟ حیران کن انکشاف
  • جے یو آئی کا اپوزیشن اتحاد بنانے سے انکار، اپنے پلیٹ فارم سے جدوجہد کرنے کا فیصلہ
  • بھارتی یوگا گرو حریف مشروب کے خلاف توہین آمیز اشتہار حذف کرنے پر تیار
  • سونا بیچنے کی اے ٹی ایم مقبول
  • سعودی عرب کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات کو فروغ دیا جائے گا، ایران
  • سکھر دھرنا: کراچی چیمبر آف کامرس کا حکومت سے مذاکرات کے ذریعے قومی شاہراہ بحال کرنے کا مطالبہ
  • معیشت کی ترقی کیلئے کاروباری طبقے کے مسائل کا حل ضروری ہے: ہارون اختر خان
  • چائنا میڈیا گروپ کی جانب سے “گلوبل چائنیز کمیونیکیشن پارٹنرشپ”میکانزم کا قیام