میراڈونا کے علاج میں غفلت؛ سرجن سمیت 7 افراد کیخلاف مقدمے کی سماعت شروع
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
ارجنٹینا کو ورلڈکپ جتوانے والے انجہانی لیجنڈری فٹبالر میراڈونا کی بیماری کے دوران علاج میں غفلت برتنے کے الزام میں ڈاکٹر سمیت 7 افرد کیخلاف مقدمے کی سماعت شروع کردی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مقدمے میں میراڈونا کے اہل خانہ اور سابق معالجین سمیت 100 سے زائد گواہان عدالت میں پیش ہوکر اپنا بیان ریکارڈ کروائیں گے۔
میراڈونا کے علاج میں غلفت کا مظاہرہ کرنے اور ان کی موت پر نیورو سرجن سمیت طبی عملے کے 7 افراد کیخلاف مقدمے کی سماعت کی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں: لیجنڈ فٹبالر میراڈونا کی موت سرجن سمیت ڈاکٹر نرسز کو مقدمے کا سامنا
طبی ماہرین کے پینل کا کہنا تھا کہ اگر میراڈونا کو مناسب طبی سہولیات دی جاتیں تو ان کی جان بچ سکتی تھی۔
خیال رہے کہ 80 کی دہائی کے کامیاب ترین فٹبالر، "دی گولڈن بوائے" کے لقب سے مشہور ڈیاگو میراڈونا کو مداحوں سے بچھڑے 4 برس سے زائد ہوگئے ہیں۔
مزید پڑھیں: گول مشین لیونل میسی نے میراڈونا کو پیچھے چھوڑ دیا
ڈریبلنگ اور پاسنگ کی منفرد صلاحیت کیلئے مشہور دنیائے فٹبال کے عظیم کھلاڑی میراڈونا نے کیریئر میں بےشمار کامیابیاں سمیٹیں، میرا ڈونا نے اپنے کیریئر کے دوران ناقابل یقین گول کیے اور لاتعداد ایوارڈ حاصل کیے۔
مزید پڑھیں: میراڈونا کا علاج کرنے والے ڈاکٹر کے گھر اور کلینک پر چھاپہ
میراڈونا نے ارجنٹینا کو 1986 فٹبال ورلڈکپ کا فاتح بنوایا تھا، عظیم فٹبالر 25 نومبر 2020 کو 60 برس کی عمر میں انتقال کرگئے تھے۔
لیجنڈری فٹبالر کے انتقال کے محض 2 برس بعد تیسری بار فیفا ورلڈکپ ٹائٹل اپنے نام کیا تھا، اس ٹیم کی قیادت عالمی شہرت یافتہ فٹبالر لیونل میسی نے کی تھی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بنوں میں اہم جرگہ، فتنۃ الخوارج اور سہولت کاروں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
جرگے کا مقصد علاقے میں فتنہ الخوارج گروہ کی موجودگی کی اطلاعات پر امن و امان کی صورتحال کو زیرغور لانا تھا۔ جرگے میں ممتاز مقامی رہنماؤں ملک توانی، ملک ناصر اور فرید خان نے بھی شرکت کی۔ اسلام ٹائمز۔ بنوں میں اہم جرگہ منعقد ہوا، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ فتنۃ الخوارج کے تدارک کے لیے انتظامیہ کا مکمل ساتھ دیا جائے گا، فتںہ الخوارج کے حامیوں کو وارننگ دی جائے گی وہ باز نہ آئے تو انہیں قانون کے حوالے کیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق بنوں پولیس اسٹیشن ڈومیل کے علاقے کم چشمی میں 7 جون کو اہم جرگے کا انعقاد کیا گیا، جرگے میں طاؤس خیل قبیلے کے تقریباً 280 سے 300 مقامی افراد نے شرکت کی۔ جرگے کا مقصد علاقے میں فتنہ الخوارج گروہ کی موجودگی کی اطلاعات پر امن و امان کی صورتحال کو زیرغور لانا تھا۔ جرگے میں ممتاز مقامی رہنماؤں ملک توانی، ملک ناصر اور فرید خان نے بھی شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق جرگے میں اہم نکات پر فیصلہ کیا گیا کہ "کم چشمی علاقے کی حفاظت کیلئے 30 سے 40 افراد پر مشتمل ایک مقامی کمیٹی بنائی جائے گی" اور کمیٹی کو مقامی انتظامیہ کی جانب سے یقین دہانی کے ساتھ تعاون فراہم کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق جرگہ میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ ’’مقامی بزرگ ان گھروں کا دورہ کریں گے جہاں فتنہ الخوراج گروہوں سے تعلق رکھنے یا ان کے لیے ہمدردی رکھنے والوں کا شبہ ہے‘‘، ایسے افراد کو سختی کے ساتھ خبردار کیا جائے گا کہ وہ باز نہ آئے تو انہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کیا جائے گا، اگر فتنہ الخوارج یا ان کے گروہ کو کم چشمی کے علاقے میں دیکھا گیا تو لاؤڈ اسپیکر پر اعلان کیا جائے گا۔ جرگہ نے فیصلہ کیا کہ مقامی افراد کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان عناصر کی گرفتاری میں اپنا کردار ادا کریں، مقامی افراد نے عزم کا اظہار کیا کہ وہ علاقے میں امن قائم رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔ مقامی افراد کے مطابق دہشتگردی یا غیر قانونی سرگرمیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، جرگے کا یہ متفقہ لائحہ عمل علاقائی امن کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا جا رہا ہے۔