وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ  گزشتہ 3 روز سے جعفر ایکسپریس کا معاملہ شروع ہوا اور جس طرح سے ہماری افواج نے تمام دہشت گردوں سے نمٹا لیکن جس طرح سے پی ٹی آئی اس معاملے پر پروپیگنڈا کیا، وہ انتہائی شرمناک ہے۔

قومی اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ 3 روز سے جعفر ایکسپریس کا معاملہ شروع ہوا اور جس طرح سے ہماری افواج نے تمام دہشت گردوں سے نمٹا، وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم سنگ میل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 3 دنوں میں جو دہشت گردی کے واقعات ہوئے، اس کو جسطرح سے پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا نے بیان کیا، کہا گیا کہ دہشت گردوں نے یرغمالیوں کو خود چھوڑا، فوج نے انہیں نہیں چھڑایا، ان کے بیرون ملک بیٹھے افراد نے یہ پروپیگنڈا کیا، ان کے جانے مانے بھگوڑے لوگ بیرون ملک بیٹھے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ان لوگوں نے فارم 47 کا طعنہ دیا، جو مارشل لا کی پیداوار ہیں، پی ٹی آئی کی 4 سال حکومت رہی، یہاں جنرل باجوہ اور فیض حمید بریفنگ دے رہے تھے کہ دہشت گردوں کو بسانا اچھا ہے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ ان بگوڑوں کے نام کیوں لوں میں جو ملک میں بیٹھ کر اپنا دفاع نہیں کرسکتے، ایسے لوگ بات کرتے ہیں جو مارشل لاؤں کی پیداوار ہیں، ایک مارشل لاء سے تعلق رہا اس کی معافی مانگی 
کوئی شرم ہوتی ہے، کوئی حیا ہوتی ہے ایسے نہ کریں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ  جنرل باجوہ، جنرل فیض بریفنگ دے رہے تھے کہ دہشت گردوں کو بسانا ملک کی بہتری کیلئے ہے، غلطیوں کا اعتراف کرنے تک آگے نہیں بڑھ سکتے، آج بھی موقع ہے کہ آگے بڑھیں، کیا کرم میں امن ہوا، کیا دہشت گردوں کے خلاف کوئی حملہ ہوا، بلوچستان میں سرفراز بگٹی ڈٹ کے کھڑا ہے، آپ تو دہشت گردوں کے خوف سے بیان نہیں دیتے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان حادثہ ایسا تھا جس نے پوری قوم کو متحد ہونے کا پیغام دیا، افسوس اس بات پر ہے کہ ریلوے پر حملہ کرنے والوں کو کامیاب قرار دیا گیا، پی ٹی آئی سوشل میڈیا نے بیانیہ بنایا کہ جو لوگ بازیاب ہوئے وہ دہشتگردوں نے خود چھوڑے۔

انہوں نے کہا کہ فوج نے مغوی لوگوں کو رہا کرنے میں اہم ترین کردار ادا کیا، فوج کی کامیابی کو ناکامی دکھانے کی کوشش کی گئی۔

خواجہ آصف کی تقریر کے دوران  پی ٹی آئی ارکان نے مطالبہ  کیا کہ جن رہنماؤں نے یہ کیا، ان کا نام لیں۔

وزیر دفاع نے کہا کہ جو پی ٹی آئی کے بھگوڑے باہر بیھٹنے ہیں وہ سوشل میڈیا پر فوج کے خلاف بیانیہ بنا رہے ہیں، کل یہاں جمہوریت کی باتیں وہ کررہا تھا جس کے دادا نے پہلی بار آئین معطل کیا، ہمیں فارم 47کا طعنہ دینے سے پہلے پرویزمشرف کے ساتھ دینے کا تو سوچ لیتے۔

پی ٹی آئی ارکان نے کہا کہ آپ نے بھی ماضی میں مارشل لا کی حمایت کی، خواجہ آصف نے کہا کہ میں اور میرا خاندان ماضی میں مارشل لا کی حمایت کرنے پر معافی مانگ چکے ہیں، میں آج پھر ماضی میں مارشل لا کی حمایت کرنے پر ایوان میں معافی مانگتا ہوں،  آپ بھی تو کچھ شرم کریں کچھ حیا کریں آپ بھی تو معافی مانگ لیں۔ 

وزیر دفاع نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کی تقریر کے دوران کسی نے مداخلت نہیں کی، آج میں جواب دے رہا ہوں تو صبر کرلیں، کل آپ کو، وزیر اعظم اور صدر کو غیر قانونی کہا گیا، چیئرمین پی اے سی ان کی نظر میں قانونی ہے،  آج کی تنخواہیں قانونی ہیں، یہ گاڑیاں بھی لے کے پھرتے تھے، اس ملک میں اس سے بڑی دو نمبری نہیں ہوئی۔

خواجہ آصف نے عمرایوب کو مالشیا قرار دے دیا، انہوں نے کہا کہ  عمرایوب شوکت عزیز کا اتنا بڑا مالشیا تھا کہ آبپارہ چوک کے مالشیوں سے بھی آگے تھا، یہ جنرل پرویزمشرف کا بھی مالشیا تھا۔ 

پی ٹی آئی ارکان نے طنز کیا کہ آج آپ بڑھ چڑھ کر مالشیے بنے ہوئے ہیں، پی ٹی آئی ارکان کے طعنے پر خواجہ آصف بھی ہنسے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی ارکان مارشل لا کی خواجہ ا صف پی ٹی ا ئی وزیر دفاع نے کہا کہ تھا کہ

پڑھیں:

مستونگ میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 3 دہشت گرد ہلاک، میجر اور سپاہی شہید

بلوچستان کے علاقے مستونگ میں فتنۃ الہندوستان کے خلاف کارروائی کے دوران سیکیورٹی فورسز نے تین دہشت گردوں کو ہلاک کردیا جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں میجر اور سپاہی نے جام شہادت نوش کیا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 23 جولائی 2025 کو سیکیورٹی فورسز نے ضلع مستونگ میں بھارتی سرپرستی میں سرگرم دہشت گرد تنظیم فتنہ الہندستان کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلی جنس بنیاد پر آپریشن کیا۔

کارروائی کے دوران سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا، آپریشن کے نتیجے میں تین دہشت گرد واصلِ جہنم کر دیے گئے۔

تاہم فائرنگ کے شدید تبادلے میں، مادرِ وطن کے بہادر سپوت میجر زید سلیم اوّل جو اپنے دستے کی قیادت فرنٹ لائن سے کر رہے تھے، دشمن کا بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے جامِ شہادت نوش کر گئے۔

اس کے علاوہ ان کے ہمراہ سپاہی نظم حسین  بھی شہید ہو گئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں ممکنہ دیگر بھارتی سرپرست دہشت گردوں کی موجودگی کے پیشِ نظر کلیئرنس اور سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے اور پاک فوج ملک سے بھارتی سرپرست دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔

ترجمان پاک فوج نے کہا ہے کہ  ہمارے بہادر سپوتوں کی یہ عظیم قربانیاں ہمارے اس عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔

 

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ضلع مستونگ میں فتنتہ الہندوستان کے دہشت گردوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی کارروائی اور تین دہشت گردوں کی ہلاکت پر فورسز کی تعریف کی ہے۔

وزیراعظم نے کامیاب آپریشن کے دوران دہشت گردوں کا بے جگری اور بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے پاک فوج کے  میجر اور سپاہی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے شہداء کی بلندی ء درجات کی دعاء اور ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ شہدا اپنی جانوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے دہشت گردوں کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر کھڑے ہوئے، انہیں اس بہادری پر پوری قوم سلام پیش کرتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کی قربانیاں لازوال ہیں، ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے پر عزم ہیں۔
 

متعلقہ مضامین

  • ڈیرہ مراد جمالی: بم دھماکے سے متاثرہ ریلوے ٹریک بحال
  • راولپنڈی بڑی تباہی سے بچ گیا، فتنہ الخوارج کا انتہائی خطرناک دہشت گرد گرفتار
  • پشاور سے کوئٹہ جانیوالی جعفر ایکسپریس کو سکیورٹی خدشات پر سبی ریلوے اسٹیشن پر روک لیا گیا
  • مستونگ میں آپریشن ، 3 دہشت گرد ہلاک، میجر اور2 سپاہی شہید
  • بنوں: پولیس چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کا پھرحملہ  
  • بنوں میں دہشت گردوں کا سیکیورٹی فورسز پر کواڈ کاپٹر سے حملہ
  • ڈی آئی خان، بسیاہ خیل پولیس اسٹیشن پر دہشت گردوں کا حملہ، جوابی کارروائی میں حملہ آور فرار
  • ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کیلئے پر عزم ہیں؛ وزیراعظم 
  • مستونگ میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 3 دہشت گرد ہلاک، میجر اور سپاہی شہید
  • سکیورٹی فورسز کامستنونگ میں آپریشن، 3 دہشت گرد ہلاک