جعفر ایکسپریس کے معاملے پر پی ٹی آئی نے پروپیگنڈا کیا، وہ انتہائی شرمناک ہے، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ گزشتہ 3 روز سے جعفر ایکسپریس کا معاملہ شروع ہوا اور جس طرح سے ہماری افواج نے تمام دہشت گردوں سے نمٹا لیکن جس طرح سے پی ٹی آئی اس معاملے پر پروپیگنڈا کیا، وہ انتہائی شرمناک ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ 3 روز سے جعفر ایکسپریس کا معاملہ شروع ہوا اور جس طرح سے ہماری افواج نے تمام دہشت گردوں سے نمٹا، وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم سنگ میل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 3 دنوں میں جو دہشت گردی کے واقعات ہوئے، اس کو جسطرح سے پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا نے بیان کیا، کہا گیا کہ دہشت گردوں نے یرغمالیوں کو خود چھوڑا، فوج نے انہیں نہیں چھڑایا، ان کے بیرون ملک بیٹھے افراد نے یہ پروپیگنڈا کیا، ان کے جانے مانے بھگوڑے لوگ بیرون ملک بیٹھے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ان لوگوں نے فارم 47 کا طعنہ دیا، جو مارشل لا کی پیداوار ہیں، پی ٹی آئی کی 4 سال حکومت رہی، یہاں جنرل باجوہ اور فیض حمید بریفنگ دے رہے تھے کہ دہشت گردوں کو بسانا اچھا ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ان بگوڑوں کے نام کیوں لوں میں جو ملک میں بیٹھ کر اپنا دفاع نہیں کرسکتے، ایسے لوگ بات کرتے ہیں جو مارشل لاؤں کی پیداوار ہیں، ایک مارشل لاء سے تعلق رہا اس کی معافی مانگی
کوئی شرم ہوتی ہے، کوئی حیا ہوتی ہے ایسے نہ کریں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ جنرل باجوہ، جنرل فیض بریفنگ دے رہے تھے کہ دہشت گردوں کو بسانا ملک کی بہتری کیلئے ہے، غلطیوں کا اعتراف کرنے تک آگے نہیں بڑھ سکتے، آج بھی موقع ہے کہ آگے بڑھیں، کیا کرم میں امن ہوا، کیا دہشت گردوں کے خلاف کوئی حملہ ہوا، بلوچستان میں سرفراز بگٹی ڈٹ کے کھڑا ہے، آپ تو دہشت گردوں کے خوف سے بیان نہیں دیتے۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان حادثہ ایسا تھا جس نے پوری قوم کو متحد ہونے کا پیغام دیا، افسوس اس بات پر ہے کہ ریلوے پر حملہ کرنے والوں کو کامیاب قرار دیا گیا، پی ٹی آئی سوشل میڈیا نے بیانیہ بنایا کہ جو لوگ بازیاب ہوئے وہ دہشتگردوں نے خود چھوڑے۔
انہوں نے کہا کہ فوج نے مغوی لوگوں کو رہا کرنے میں اہم ترین کردار ادا کیا، فوج کی کامیابی کو ناکامی دکھانے کی کوشش کی گئی۔
خواجہ آصف کی تقریر کے دوران پی ٹی آئی ارکان نے مطالبہ کیا کہ جن رہنماؤں نے یہ کیا، ان کا نام لیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ جو پی ٹی آئی کے بھگوڑے باہر بیھٹنے ہیں وہ سوشل میڈیا پر فوج کے خلاف بیانیہ بنا رہے ہیں، کل یہاں جمہوریت کی باتیں وہ کررہا تھا جس کے دادا نے پہلی بار آئین معطل کیا، ہمیں فارم 47کا طعنہ دینے سے پہلے پرویزمشرف کے ساتھ دینے کا تو سوچ لیتے۔
پی ٹی آئی ارکان نے کہا کہ آپ نے بھی ماضی میں مارشل لا کی حمایت کی، خواجہ آصف نے کہا کہ میں اور میرا خاندان ماضی میں مارشل لا کی حمایت کرنے پر معافی مانگ چکے ہیں، میں آج پھر ماضی میں مارشل لا کی حمایت کرنے پر ایوان میں معافی مانگتا ہوں، آپ بھی تو کچھ شرم کریں کچھ حیا کریں آپ بھی تو معافی مانگ لیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کی تقریر کے دوران کسی نے مداخلت نہیں کی، آج میں جواب دے رہا ہوں تو صبر کرلیں، کل آپ کو، وزیر اعظم اور صدر کو غیر قانونی کہا گیا، چیئرمین پی اے سی ان کی نظر میں قانونی ہے، آج کی تنخواہیں قانونی ہیں، یہ گاڑیاں بھی لے کے پھرتے تھے، اس ملک میں اس سے بڑی دو نمبری نہیں ہوئی۔
خواجہ آصف نے عمرایوب کو مالشیا قرار دے دیا، انہوں نے کہا کہ عمرایوب شوکت عزیز کا اتنا بڑا مالشیا تھا کہ آبپارہ چوک کے مالشیوں سے بھی آگے تھا، یہ جنرل پرویزمشرف کا بھی مالشیا تھا۔
پی ٹی آئی ارکان نے طنز کیا کہ آج آپ بڑھ چڑھ کر مالشیے بنے ہوئے ہیں، پی ٹی آئی ارکان کے طعنے پر خواجہ آصف بھی ہنسے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی ارکان مارشل لا کی خواجہ ا صف پی ٹی ا ئی وزیر دفاع نے کہا کہ تھا کہ
پڑھیں:
پنجاب کے مختلف شہروں سے 18 دہشت گرد گرفتار، بارودی مواد برآمد
لاہور:سی ٹی ڈی نے پنجاب کے مختلف شہروں میں ایک ماہ میں 386 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کے دوران 18 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔
ترجمان سی ٹی ڈی پنجاب کے مطابق گرفتار ملزمان میں انتہائی خطرناک دہشت گرد تنظیم کا اہم رکن بھی شامل ہے جو پنجاب کے ایک شہر میں دہشت گردی کی پلاننگ مکمل کر چکا تھا۔
کارروائیاں لاہور، منڈی بہاءالدین، خوشاب، بہاولپور، ٹوبہ ٹیک سنگھ، گجرانوالہ، نارووال، پاک پتن، بھکر وغیرہ میں کی گئیں۔
دہشت گردوں سے دھماکہ خیز مواد، ای ائی ڈی بم، تین ڈیٹونیٹرز، 13 حفاظتی فیوز وائر، پمفلٹ، نقدی برآمد ہوئی۔
دہشت گردوں کی شناخت محمد کریم، علی رضا، محمد عزیز، محمد علی، ہاشم، نور الامین، سلیم ، صدام وغیرہ کے ناموں سے سے ہوئی۔
دہشت گرد مختلف مقامات پر کارروائیاں کر کے عوام میں خوف و ہراس پھیلانا چاہتے تھے۔
دریں اثنا رواں ماہ میں 4601 کومبنگ آپریشنز کے دوران 320 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا، کومبنگ آپریشنز میں 109892 افراد سے پوچھ گچھ کی گئی۔