پاکستانی کھلاڑیوں کے لیے بُری خبر، ہنڈریڈ لیگ میں کسی کھلاڑی کا انتخاب نہیں ہوسکا
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
برطانوی لیگ دی ہنڈریڈ 2025 کے ڈرافٹ میں کسی پاکستانی کرکٹر کی بولی نہ لگ سکی، گزشتہ روز منعقدہ پلیئر ڈرافٹ میں دونوں صنف کی کرکٹ کے لیے کسی پاکستانی کھلاڑی کا انتخاب نہیں کیا گیا۔
پاکستان کے 5 کرکٹرز نے خواتین کے جبکہ 45 کرکٹرز نے مردوں کے ڈرافٹ کے لیے رجسٹریشن کروائی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: کیریبیئن پریمیئر لیگ میں کون سے پاکستانی کرکٹرز ایکشن میں نظر آئیں گے؟
غیر ملکیوں کی محدود تعداد اور انتخابی عمل کی مسابقتی نوعیت کے ساتھ، یہ مکمل طور پر حیران کن نہیں تھا کہ عالیہ ریاض، فاطمہ ثنا، یسریٰ عامر، ارم جاوید اور جویریہ رؤف کا انتخاب نہیں کیا گیا۔
تاہم، یہ نسبتاً حیرت کی بات تھی کہ مردوں کے ڈرافٹ میں بھی پاکستانی کھلاڑیوں میں سے کسی کو بھی منتخب نہیں کیا گیا، باوجود اس کے کہ برطانوی لیگ کی بیشتر ٹیموں میں کئی غیر ملکی کرکٹرز کی پوزیشن دستیاب تھیں۔
مزید پڑھیں: انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے اپنے کھلاڑیوں کو پاکستان سپر لیگ میں شرکت سے کیوں روکا؟ وجہ سامنے آگئی
دی ہنڈریڈ کے رواں برس کے ڈرافٹ کے لیے فاسٹ بولر نسیم شاہ ایک لاکھ 20 ہزار پاؤنڈز کی ریزرو قیمت کے ساتھ سب سے زیادہ قیمت رکھنے والے پاکستانی کھلاڑی تھے جبکہ تجربہ کار آل راؤنڈر عماد وسیم اور ابھرتے ہوئے اسٹار صائم ایوب نے اپنی ریزرو قیمت ساڑھے 78 ہزار پاؤنڈز رکھی تھی۔
شاداب خان، حسن علی اور محمد حسنین کو 63 ہزار پاؤنڈ کی ریزرو قیمت کے ساتھ لسٹ کیا گیا تھا، اس کے برعکس، محمد عباس، حیدر علی اور عماد بٹ سمیت کئی دیگر نے ریزرو قیمت بتائے بغیر رجسٹریشن کرائی تھی۔
مزید پڑھیں: ڈپارٹمنٹل کرکٹ بحال، پاکستان جونیئر لیگ ختم
دی ہنڈریڈ کے اس سیزن کے موقع پر انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ یعنی ای سی بی نے فرنچائزز میں بیرونی سرمایہ کاری کی اجازت دی ہے، تمام 8 فرنچائزز کو اب سرمایہ کاری موصول ہوئی ہے، ان میں سے 4 کو انڈین پریمیئر لیگ یعنی آئی پی ایل کے مالکان کی حمایت حاصل ہے۔
آئی پی ایل کے پاکستانی کھلاڑیوں کے ساتھ تعلقات پیچیدہ رہے ہیں، 2008 سے پاکستانی کھلاڑیوں کو اس بھارتی لیگ میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی، تاہم، وسیم اکرم اور رمیز راجہ جیسے سابق پاکستانی کرکٹرز نے گزشتہ برسوں میں کوچنگ اور کمنٹری کی خدمات سرانجام دی ہیں۔
مزید پڑھیں: بگ بیش لیگ کے لیے پاکستان کے کتنے مرد و خواتین کرکٹرز کی نامزدگیاں ہوئیں؟
پاکستان کے کھلاڑیوں کے علاوہ انگلینڈ کے تجربہ کار فاسٹ بولر جیمز اینڈرسن کو بھی مردوں کے ڈرافٹ میں نظر انداز کیا گیا ہے، 2024 کے اوائل میں بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائر ہونے والے 42 سالہ کھلاڑی آئندہ سیزن کے لیے لنکاشائر کے ساتھ ایک سال کے معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد ڈرافٹ میں داخل ہوئے تھے۔
افغانستان کے بائیں ہاتھ کے اسپنر نور احمد اور نیوزی لینڈ کے آل راؤنڈر مائیکل بریسویل سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے غیر ملکی کرکٹرز کے طور پر سامنے آئے، دونوں کی قیمت 2 لاکھ پاؤنڈزرکھی گئی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ بھارتی لیگ پلیئر ڈرافٹ دی ہنڈریڈ ڈرافٹ شاداب خان صائم ایوب عماد وسیم کرکٹرز نسیم شاہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارتی لیگ پلیئر ڈرافٹ دی ہنڈریڈ ڈرافٹ صائم ایوب کرکٹرز نسیم شاہ پاکستانی کھلاڑیوں پاکستانی کھلاڑی ڈرافٹ میں دی ہنڈریڈ کے ڈرافٹ کیا گیا لیگ میں کے ساتھ کے لیے
پڑھیں:
بھارت بھاگ نکلا!
پروفیسر شاداب احمد صدیقی
پاکستان سے جنگ میں عبرتناک شکست کے بعد بھارت ہر محاذ پر منہ چھپاتا پھر رہا ہے ۔بھارت پہلگام واقعہ اور آپریشن سندور کی ناکامی کے بعد بھی سازشیں کر رہا ہے ۔ بھارت کی معیشت اور سفارتی شکست کے بعد اب کھیل کے میدان میں بھی شکست فاش ہوئی۔بزدل بھارتیوں کے دل میں پاکستان کا ڈر خوف بیٹھ گیا ہے ہر میدان میں منہ چھپاتے پھر رہیں۔ناکامی، ذلت اور رسوائی سے بچنے کے لیے کھیل کے میدان سے بھی بھاگ گئے ۔گذشتہ دنوں ورلڈ چیمپئنز شپ آف لیجنڈز ( ڈبلیو سی ایل) 2025ء کا چوتھا میچ پاکستان اور بھارت کے درمیان برمنگھم میں ہونا تھا جسے منسوخ کردیا گیا۔اس میچ کی منسوخی کا اعلان ڈبلیو سی ایل کے سوشل میڈیا ایپ ایکس پر موجود آفیشل اکاؤنٹ پر کیا گیا۔سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہے کہ ہم نے ڈبلیو سی ایل میں ہمیشہ کرکٹ کو پسند کیا اور ہمارا واحد مقصد شائقین کو کچھ اچھے اور خوشگوار لمحات دینا ہے ۔واضح رہے کہ میچ منسوخ ہونے کے اعلان سے پہلے بھارتی میڈیا پر کچھ رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ 5بھارتی کرکٹرز نے میچ سے قبل ایک شرط رکھی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اگر سابق پاکستانی آل راؤنڈر شاہد آفریدی کو اسکواڈ میں شامل کیا جاتا ہے یا اسٹیڈیم کے احاطے میں داخل ہوتے ہیں تو وہ میچ نہیں کھیلیں گے ۔
بھارتی میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ سابق بھارتی کرکٹر عرفان پٹھان، یوسف پٹھان، سریش رائنا، ہربھجن سنگھ اور شیکھر دھون نے شاہد آفریدی کی پاکستانی اسکواڈ میں موجودگی پر سخت اعتراض کیا ہے اور ٹورنامنٹ کے منتظمین کو اپنا مؤقف باضابطہ طور پر بتا دیا ہے ۔
بھارتی میڈیا رپورٹس میں مزید دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہربھجن سنگھ اور یوسف پٹھان سیاسی کشیدگی اور عوامی جذبات کا حوالہ دیتے ہوئے پاک بھارت میچ سے پہلے ہی دستبردار ہو چکے ہیں۔پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ کرکٹر شاہد خان آفریدی پاک فوج اور کشمیر یوں کے حق میں بیان بازی کے لئے دنیا بھر کے میڈیا میں شہرت رکھتے ہیں۔بھارتی کرکٹرز کو حق اور سچ کے لئے ان کا بولنا پسند نہیں آیا اور ماضی میں وہ کرکٹرز جو شاہد آفریدی کے ساتھ کھیلتے رہے ہیں انہوں نے سابق کپتان اور پاکستانی ٹیم کے ساتھ اتوار کو برمنگھم میں ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈزکا میچ کھیلنے سے انکار کردیا۔بھارتی کھلاڑیوں نے جینٹلمین گیم کو بھی آلودو کر دیا۔ اس وقت بھارتیوں کی مثال یہ کہ کِھسیانی بِلّی کَھمبا نوچے ۔ یہ تعصب اور نفرت کی آگ میں جل کر راکھ ہو جائیں گے ۔بھارتی کھلاڑیوں کا کھیل کے میدان سے بھاگ جانا بزدلی ہے ۔ بہادر لوگ میدان میں ڈٹ کر مقابلہ کرتے ہیں۔پاکستانی کھلاڑیوں نے کبھی بھی کھیل کے میدان میں کھیلنے سے انکار نہیں کیا۔ہمارے کھاڑی بھارت کی سر زمین پر بھی کھیلنے گئے ۔وہ یہ میچ کھیلنے کے لیے تیار تھے مگر ڈرپوک بھارتی کھاڑی میدان چھوڑ کر بھاگ گئے اس غیر اخلاقی حرکت سے شائقین کرکٹ کے جذبات کو ٹھیس پہنچی۔پاکستانی شائقین کے علاوہ بھارتی شائقین نے بھارت کے اس اقدام کو غیر سنجیدہ اور ناپسند کیا۔تاریخ میں بھارتی کھلاڑی کا یہ ناپسندیدہ فیصلہ ہمیشہ سیاہ الفاظ اور بدترین تصور کیا جائے گا۔
انڈیا والے جس طرح شاہد آفریدی سے ڈر رہے تھے ، لگتا ہے جیسے شاہد آفریدی نے ان کے پانچ رافیل طیارے مار گرائے ہوں۔ انڈین کرکٹرز کی بزدلی نے شاہد آفریدی کو مزید شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد بھی بوم بوم آفریدی بھارتیوں کے دل و دماغ پر چھائے ہوئے ہیں۔ ان کا میدان میں آنا ہی بھارتی کھلاڑیوں کے لیے نفسیاتی دباؤ کا باعث بن گیا، جس کے باعث ایک اہم مقابلہ کھیلے بغیر ہی ختم کر دیا گیا۔بھارت کے مسلمانوں اور سکھوں پر انڈیا نے زمین تنگ کی ہوئی ہے ۔ دو مسلمان ہیں اور تیسرا سکھ ان دونوں قوموں کو وہاں پریشانی سے گزرنا پڑتا ہے کیونکہ یہ دونوں ہندو نہیں ہیں تو یہ بیچارے اپنی وطن سے وفاداری ثابت کرنے کے لیے سب کرتے ہیں۔کرکٹ میں یہ دونوں بھائی عرفان پٹھان، یوسف پٹھان اور سیاست میں اویس الدین اویسی پاکستان کی مخالفت کرنے میں پہلے نمبر پر ہیں صرف خود کو سچا ہندوستانی ثابت کرنے کی خاطر لیکن ان کی عزت ایک ٹکے کی نہیں ہے ۔بھارت اور وہاں کی متعصب عوام نے کھیل اور فنون لطیفہ کی راہ میں روڑے اٹکائے ہیں۔
بھارتی حکومت نے پاکستانی فنکاروں پر بھی پابندی عائد کر دی۔کھیل اور فنون لطیفہ کی کوئی سرحد نہیں ہوتی۔کھلاڑیوں، اداکاروں، موسیقاروں، لکھاریوں اور فنون لطیفہ کے دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد محبت کے سفیر مانے اور سمجھے جاتے ہیں، ان کا کام محبتیں اور امن پھیلانا ہے ۔ یہ امن، یکجہتی اور محبت کو فروغ دینے والے سفیر ہوتے ہیں۔دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی اور تنازع میں کھیل اور فنون لطیفہ سے وابستہ شخصیات کو نہیں گھسیٹا جانا چاہیے ۔
محبت کی تو کوئی حد، کوئی سرحد نہیں ہوتی
ہمارے درمیاں یہ فاصلے ، کیسے نکل آئے
کھیل کو سیاست سے الگ رکھنا چاہیے ۔ کھلاڑیوں کو اپنے ملک کا سفیر ہونا چاہیے ، شرمندگی کا باعث نہیں بننا چاہیے ۔پاکستانی عوام اور حکومت نے ہمیشہ کھیل اور فنون لطیفہ کی ترویج میں مثبت کردار ادا کیا ہے ۔ لیکن بھارت نے ہمیشہ راہ فرار اختیار کیا۔ بھارتی میڈیا آگ لگانے کا کام کرتا ہے ان کے پاس پاکستان کی ہرزہ سرائی کرنے کے سوا کچھ نہیں ہے ۔ ہر وقت پاکستان کے داخلی معاملات پر بات کرتے ہیں۔بھارت کھیل میں اپنی بدمعاشی اور اجارہ داری ختم کرے اور دنیا میں اپنا تماشا نہیں بنائے ۔دنیا کے دیگر ممالک بھی بھارتی جارحانہ رویوں کو اچھی طرح سمجھ گئے ہیں۔حال ہی میں بھارتی کھلاڑیوں نے آسٹریلیا کے کھلاڑیوں کے ساتھ میچ کے دوران بدتمیزی کی۔ مستقبل میں ایشیا کرکٹ کپ ہونے والا ہے بھارتیوں نے ابھی سے رخنہ ڈالنا شروع کر دیا ہے ۔بھارتی کرکٹ بورڈ مسلسل سازشوں میں مصروف ہے کہ ٹورنامنٹ نہ ہو اور پاکستان کو سوا ارب روپے کابھاری مالی خسارہ ہوسکتا ہے ۔پی سی بی چیئرمین محسن نقوی کو ایشین کرکٹ کونسل صدر کی حیثیت سے ناکام بنایا جائے ۔سری لنکا اور افغانستان بھی بھارتی لابی میں شامل ہوکرپاکستان مخالف سازشوں میں متحرک ہیں۔محسن نقوی ایشین کرکٹ کونسل کے چیئرمین ہیں اس لئے بھارت مسلسل کوشش کررہا ہے کہ پاکستان سے جنگ ہارنے کے بعد کرکٹ کے میدان میں پاکستان کو مالی نقصان پہنچائے ۔ انہیں پاکستان کے علاوہ بنگلادیش سے بھی مسئلہ ہے ۔ان کا فرمائشی پروگرام ختم نہیں ہوتا۔ ہم یہاں نہیں کھلیں گے ہم وہاں نہیں کھلیں گے ۔ پاکستان کو ان کے خلاف سخت موقف اختیار کرنا چاہیے اور اپنے آپ کو منوانا چاہیے ۔ کرکٹ کے قوانین پر سختی سے عملدرآمد کروانا چاہیے ۔ اگر بھارتی کھیلنا نہیں چاہتے تو ان کی منت سماجت نہیں کریں۔ اب وقت آگیا ہے کہ جنگ کی طرح ان کو کھیل میدان میں بھی سبق سکھانا چاہیے ۔
بھارتی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پی سی بی کو ایشیا کپ اور دیگر بین الاقوامی کرکٹ ٹورنامنٹس سے تقریباً 8۔8 ارب روپے ( 264 کروڑ بھارتی روپے )آمدنی متوقع ہے ۔پاکستان کوایشیا کپ سے 1۔16ارب روپے ( 34۔8 کروڑبھارتی روپے )کی آمدنی کی توقع ہے ۔بھارتی میڈیا کا دعوی ہے کہ درحقیقت، بورڈ کے ایک معتبر ذریعے نے تصدیق کی ہے کہ پی سی بی نے اس مالی سال کے دوران آئی سی سی سے اپنے حصے کے طور پر 25۔9ملین امریکی ڈالر (تقریبا ساڑھے سات ارب روپے ) مختص کیے ہیں۔ان پیسوں کو پی سی بی کے سالانہ اخراجات کے لئے اہم قرار دیا جارہا ہے ۔
بھارتی میڈیا دعوی کررہا ہے کہ اگر اس سال ایشیا کپ نہ ہوا تو پاکستان کرکٹ بورڈ کو بھاری مالی نقصان ہوگا۔پی سی بی ترجمان نے بھارتی میڈیا رپورٹس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم بھارتی پروپیگنڈے کا جواب نہیں دیتے ۔ ویسٹ انڈیز اور ساتھ افریقہ سے عبرتناک شکست کے بعد بھارت ورلڈ چیمپئنز شپ آف لیجنڈز کی دوڑ سے باہر ہو گیا۔بھارت کا غرور خاک میں مل گیا۔بھارت کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے ایشیا کپ بھی خطرے میں پڑ گیا ہے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔