سندھ کو پانی کم ملے گا تو کراچی کو بھی کم پانی ملے گا، محمد فاروق
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
سندھ اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے رکنِ جماعتِ اسلامی نے کہا کہ چولستان کینال سندھ کی زندگی اور موت کا سوال ہے، یہ صوبوں کی لڑائی نہیں پاکستان اور فیڈریشن کا معاملہ ہے، ماہرین کے مطابق 6 کینالز کا یہ منصوبہ غلط ہے، میں قرارداد کی حمایت کرتا ہوں اور مطالبہ کرتا ہوں کہ اس منصوبے پر کام روکا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعتِ اسلامی کے رکنِ سندھ اسمبلی محمد فاروق نے کہا ہے کہ سندھ کو پانی کم ملے گا تو کراچی کو بھی کم پانی ملے گا۔ انہوں نے سندھ اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ دن قبل مشترکہ اجلاس میں صدر زرداری نے اپنی پوزیشن واضح کی، جولائی 2024ء میں گرین پاکستان اینی شیٹیو کی صدر زرداری نے تعریف کی اور توثیق کی، گرین پاکستان اینی شیٹیو منصوبے کے تحت ہی یہ 6 کینال نکالی جا رہی ہیں۔ رکنِ جماعتِ اسلامی نے کہا ہے کہ چولستان کینال سندھ کی زندگی اور موت کا سوال ہے، یہ صوبوں کی لڑائی نہیں پاکستان اور فیڈریشن کا معاملہ ہے، ماہرین کے مطابق 6 کینالز کا یہ منصوبہ غلط ہے۔
محمد فاروق نے اعلان کیا کہ میں قرارداد کی حمایت کرتا ہوں اور مطالبہ کرتا ہوں کہ اس منصوبے پر کام روکا جائے، کینالز کے معاملے پر جماعتِ اسلامی کا بھی یہی مؤقف ہے۔ محمد فاروق نے کہا کہ میں وزیرِاعلیٰ سندھ سے کہتا ہوں کہ بتائیں سی سی آئی کو خط لکھا تو کیا جواب آیا؟ انہوں نے مزید کہا ہے کہ اس معاملے پر پیپلز پارٹی سے متعلق کچھ تحفظات ہیں۔ رہنما جماعتِ اسلامی نے یہ بھی کہا ہے کہ نثار کھوڑو نے زیادہ وقت پارٹی کی صفائی پر بات کی ہے، آپ کابینہ کا حصہ نہیں لیکن وفاق میں اتحادی ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: محمد فاروق کہا ہے کہ کرتا ہوں نے کہا ملے گا
پڑھیں:
پاکستان کشمیر بارے مودی کے گمراہ کن بیانات مسترد کرتا ہے، دفتر خارجہ
وفاقی دارالحکومت سے جاری بیان میں دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان جموں و کشمیر کے بارے بھارتی وزیراعظم کے گمراہ کن بیانات کو مسترد کرتا ہے، اس طرح کے بیانات کا مقصد کشمیر سے بین الاقوامی توجہ ہٹانا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان نے نریندر مودی کے بیانات مسترد کردیا۔ وفاقی دارالحکومت سے جاری بیان میں دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان جموں و کشمیر کے بارے نریندر مودی کے گمراہ کن بیانات کو مسترد کرتا ہے، اس طرح کے بیانات کا مقصد کشمیر سے بین الاقوامی توجہ ہٹانا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، نریندر مودی نے ایک بار پھر پاکستان پر پہلگام حملے کا الزام لگایا ہے، مودی بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام تراشی کررہا ہے، جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق ہونا چاہیے، بیان بازی سے کشمیر کی قانونی اور تاریخی حقیقت تبدیل نہیں ہوسکتی، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سمیت عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھارت کو اس کے ظلم و ستم کا جوابدہ ٹھہرائے۔