پولیس چادر و چاردیواری کا تقدس پامال، ہمیں ہراساں کر رہی ہے، عادل بازئی
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
اپنے بیان میں پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی عادل بازئی نے کہا کہ حکومت کی ایماء پر پولیس اور سکیورٹی فورسز چھاپے مار کر چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے اہلخانہ کو ہراساں، ذہنی اذیت اور کوفت میں مبتلا کرتی ہے، یہ ناقابل برداشت عمل ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ملک عادل خان بازئی نے کہا ہے کہ حکومت اور پولیس آئے روز میرے گھر پر چھاپے مار کر چادر و چار دیواری کے تقدس پامال کرکے ہمیں ہراساں کر رہے ہیں۔ حکومت اور پولیس کا یہ عمل قابل مذمت ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ حکومت اور پولیس اپنے اصل مقصد اور فرائض سے غافل ہے۔ جس کی وجہ سے کوئٹہ اور بلوچستان میں دہشت گردی عروج پر ہے۔ لوگوں کی عزت، جان و مال محفوظ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھی قبائلی لوگ ہیں۔ جس طرح میرے گھر پر آئے روز حکومت کی ایماء پر پولیس اور سکیورٹی فورسز چھاپے مار کر چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے اہلخانہ کو ہراساں کرکے انہیں ذہنی اذیت اور کوفت میں مبتلا کرتی ہے، یہ ناقابل برداشت عمل ہے۔ ہم اس طرح کے منفی حربوں سے مرعوب نہیں ہوں گے، نہ اپنے مقصد اور مشن سے پیچھے ہٹیں گے۔ بلکہ اپنی پارٹی اور لوگوں کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ اگر یہ روش اور چھاپوں کا سلسلہ بند نہ ہوا تو ہم کوئٹہ میں سخت احتجاج کریں گے۔ جس کی پھر تمام تر ذمہ داری حکومت اور متعلقہ حکام پر عائد ہوگی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: تقدس پامال حکومت اور نے کہا
پڑھیں:
ہمیں دھمکی دیتے ہیں فورتھ شیڈول میں ڈال دیں گے، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، فضل الرحمان
مولانا فضل الرحمان۔فوٹو: فائلجمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ہمیں دھمکی دیتے ہیں فورتھ شیڈول میں ڈال دیں گے، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، مدارس کی رجسٹریشن کیلئے قانون بن چکا ہے۔
ملتان میں علماء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر قائم ہوا ہے، پاکستان کے لیے برصغیر کے لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں دیں، مدارس کے کردار کو ختم کیا جا رہا ہے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ ہمیں قومی دائرے میں آنے کا کہا جاتا ہے، یہ کہتے ہیں ہم تو علماء کو 25 ہزار روپے دینا چاہتے ہیں، علماء کو سپورٹ کرنا چاہتے ہیں، کس مد میں ملا کے ضمیر کو خریدنا چاہتے ہو۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ملک میں کچھ نہیں ہو رہا لیکن کارکن تیاری کریں، علماء کرام کو 25 ہزار وظیفہ دینے کو مسترد کرتے ہیں، یہ 25 لاکھ بھی دیں تو ان کے کنٹرول میں نہیں آنے والے۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ کہتے ہیں سعودی عرب، یو اے ای میں ایسا ہو رہا ہے، تو پھر وہی نظام لایا جائے، افغانستان، عراق کو برباد کر دیا پھر کہتے ہیں امن کیلئے آئے ہیں۔
فضل الرحمان نے کہا کہ سیلاب آیا، اس وقت حکومت کہاں گئی تھی، میدان میں یہ فقیر نظر آرہے ہیں تو حکومت کرنا بھی ان کا حق ہے تمہارا نہیں، پسماندہ طبقات کو اٹھاؤ ان کا خیال رکھو عوام میں بیداری پیدا کریں۔