نوکیا کا چاند سے 4G کال کا منصوبہ ناکام کیوں ہوا؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
فن لینڈ کی کمپنی نوکیا نے چاند پر 4G سیلولر نیٹ ورک نصب کیا ہے تاہم یہ نیٹ ورک تکنیکی طور پر فعال نہ ہوسکا۔
امریکی نجی کمپنی Intuitive Machines نے آئی ایم 2 نامی مشن کے ذریعے نوکیا کے تیار کردہ 4G ایل ٹی ای سسٹم چاند کی سطح پر بھیجا، 6 مارچ کو آئی ایم 2 مشن پہلو کے بل چاند پر اترا اور 7 مارچ کو اس مشن فوری ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان چلا چاند پر، مشن کو نام دیں اور انعام لیں
کمپنی کے مطابق ابتدائی طور پر نیٹ ورک فعال ہوگیا تھا، مگر وہ صرف 25 منٹ تک آن لائن رہا جس کے بعد پاور ختم ہوگئی۔
اس 4 جی سسٹم کو ایچ ڈی ویڈیوز، میسجز اور دیگر ڈیٹا بھیجنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
اگر یہ مشن 30 منٹ سے بھی کم وقت تک فعال رہا لیکن کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اس نے نیٹ ورک کی کامیاب آزمائش کی جس نے کمانڈز موصول کی اور Intuitive Machines کے زمینی اسٹیشن کو ڈیٹا بھیجا۔
یہ بھی پڑھیں: چین کا خلائی مشن چاند سے کیا لیکر آیا ہے؟
’ہم نے چاند پر پہلے سیلولر نیٹ ورک کی تنصیب کی، ہمیں ان نتائج پر ناقابل یقین حد تک فخر ہے جو ہم نے انتہائی مشکل حالات کے باوجود حاصل کیے ہیں۔‘
کمپنی کا مزید کہنا ہے کہ اگر ہمارے ڈیوائس کے ماڈیولز اس وقت فعال ہوتے جب ہمارے نیٹ ورک کو ایک باکس میں پاور اپ کیا جاتا، تمام اشارے ہمیں بتاتے ہیں کہ ہم چاند پر پہلی بار سیلولر کال مکمل کرنے کے قابل ہوتے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
4G we news امریکا چاند سیلولر نیٹ ورک فن لینڈ نوکیا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا چاند فن لینڈ نوکیا نیٹ ورک چاند پر
پڑھیں:
چودہویں پانچ سالہ منصوبہ” کے دوران چین میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں تاریخی کامیابیاں
چودہویں پانچ سالہ منصوبہ” کے دوران چین میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں تاریخی کامیابیاں WhatsAppFacebookTwitter 0 18 September, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چین کی ریاستی کونسل کے دفتر اطلاعات کی پریس کانفرنس میں وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے متعلقہ عہدیدار نے بتایا کہ ” چودہویں پانچ سالہ منصوبہ” کے دوران چین میں سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں تاریخی کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ “چودہویں پانچ سالہ منصوبہ” کے دوران، ملک میں آر اینڈ ڈی سیکٹر میں مسلسل سرمایہ کاری کی گئی۔ 2024 میں آر اینڈ ڈی میں سرمایہ کاری نے 3.6 ٹریلین یوآن سے تجاوز کیا ، جو 2020 کے مقابلے میں 48 فیصد زیادہ ہے۔
آر اینڈ ڈی میں سرمایہ کاری کی شدت 2.68 فیصد تک پہنچی جو یورپی یونین کے ممالک کے اوسط معیار سے زیادہ تھی اور اس سے منسلک افراد کی تعداد دنیا میں پہلے نمبر پر رہی ۔ اس کے علاو ہ بنیادی تحقیق کا معیار مزید بلند ہو ا ۔ بنیادی تحقیق کے فنڈز 249.7 ارب یوان تک پہنچے ، جو سال 2020 کے مقابلے میں 70 فیصد اضافہ ہے ۔اعلیٰ معیار کے بین الاقوامی جرائد میں تحقیقی مقالوں اور بین الاقوامی پیٹنٹ درخواستوں کی تعداد لگاتار پانچ سالوں تک دنیا میں پہلے نمبر پر رہی۔وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے مطابق سال 2024 میں اعلیٰ ٹیکنالوجی والے کاروباری اداروں کی تعداد پانچ لاکھ سے زیادہ تھی، جو 2020 کے مقابلے میں 83 فیصد کا اضافہ ہے ۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبر’انصاف کے دروازے بند اور میرا کمرا پنجرہ بنادیا گیا ہے عمران خان کا چیف جسٹس پاکستان کو خط آئی ایم ایف وفد کے دورہ پاکستان سے قبل 51 شرائط پوری، دیگر پر کام جاری سونے کی قیمت میں بڑی کمی، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟ بائیسویں چین-آسیان ایکسپو میں چین کے نائب صدر کی شرکت سونا عوام کی پہنچ سے مزید دور، قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی چین کی غذائی پیداوار چودہویں پانچ سالہ منصوبے کے دوران نئی بلندی پر پہنچ گئی صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ کا شرح سود برقرار رکھنے پر رد عمل