قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ آج حکومت اور اپوزیشن طے کریں کہ اگلے دس سال ملک کو کیسے چلانا ہے؟ قومی ایجنڈا بنانے کی ضرورت ہے، سندھ میں بدترین حکمرانی ہوگی تو دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوگا، بلوچستان میں آپریشن ہوگا تو وہاں سے دہشت گرد کراچی بھاگیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کا دوبارہ جائزہ لینے کی ضرورت ہے، وزیراعظم سانحہ جعفر ایکسپریس پر اے پی سی بلائیں جو قومی ایجنڈا طے کرے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم بلوچستان واقعہ کی شدید مذمت کرتی ہے، تمام سیاسی جماعتیں صرف مذمت تک نہ رہیں عملی طور پر دہشت گردی کے خلاف متفقہ لائحہ عمل سامنے لائیں، سیکیورٹی فورسز کے شہدا کو سلام پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی نظام میں جو کمی ہے اسے دور کرنا چاہیئے، ہمیں مل کر دہشت گردی کے خلاف لائحہ عمل سامنے لانا ہوگا، صدر پاکستان کے خطاب پر بات کرنا چاہتا تھا مگر نہیں کرنا چاہتا آج قومی سلامتی کا ایشو ہمارے لئے اولین ترجیح ہونی چاہیئے۔

فاروق ستار نے کہا کہ اے پی ایس پر حملے کی طرح قوم کو متحد کرنا ہوگا، اے پی ایس کے وقت فوجی و عسکری و اپوزیشن قیادت نے مشاورت کی، یہ نیشنل ایکشن پلان اسی قومی مشاورت یا اے پی سی کا نتیجہ تھا، بلوچستان میں امن و امان کا سب سے پہلا اثر کراچی پر ہوتا ہے، نیشنل ایکشن پلان میں آرٹیکل 140 پر ’’حقیقی عمل کیا جائے‘‘ لکھا ہے مگر آج ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہم عوام سے رابطے میں نہیں ہیں، آج پاکستان میں ریاست کے اندر ریاست بن رہی ہے، نیشنل ایکشن پلان کا دوبارہ جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج حکومت اور اپوزیشن طے کریں کہ اگلے دس سال ملک کو کیسے چلانا ہے؟ قومی ایجنڈا بنانے کی ضرورت ہے، سندھ میں بدترین حکمرانی ہوگی تو دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوگا، بلوچستان میں آپریشن ہوگا تو وہاں سے دہشت گرد کراچی بھاگیں گے، اے پی ایس کے وقت کی طرح وزیر اعظم اے پی سی بلائیں اور اے پی سی قومی ایجنڈا طے کرے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نیشنل ایکشن پلان دہشت گردی کے قومی ایجنڈا کی ضرورت ہے نے کہا کہ اے پی سی

پڑھیں:

ملک احمد بھچر کا انسداد دہشت گردی عدالت کی سزا کو چیلنج کرنے کا اعلان

   اپوزیشن لیڈر ملک احمدخان بھچر(فائل فوٹو)۔

پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک احمدخان بھچر نے سرگودھا کی انسداد دہشت گردی عدالت سے سنائی گئی سزا کے فیصلے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔ 

انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک احمد بچھر کو 9 مئی کے کیس میں 10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

اپوزیشن لیڈر ملک احمدخان بچھر نے کہا کہ ‏عدالت نے سیاسی بنیادوں پر قائم مقدمے کا آئین سے ہٹ کر فیصلہ دیا، ‏میرے خلاف قانونی ضابطے پورے کیے بغیر سزا کا فیصلہ سنایا گیا۔ 

ملک احمد بچھر کو 9 مئی کے کیس میں 10 سال قید کی سزا سنا دی گئی

سرگودھا کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ایم این اے احمد چھٹہ سمیت تمام کارکنوں کو بھی دس دس سال قید کی سزا کا حکم سنایا ہے۔

انھوں نے کہا کہ 26 ویں ترمیم کے بعد حکومت نے عدالتوں کو اپنے تابع کرلیا ہے۔ 

اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ 9 مئی کے سیاسی مقدمات میں ہمیں اس طرح کے فیصلوں کی امید ہے، تحریری فیصلہ موصول ہونے کے بعد ہائیکورٹ سے رجوع کروں گا۔

متعلقہ مضامین

  • جن پر دہشت گردی کے مقدمات ہوں، وہ کیا اے پی سی بلائیں گے ؟ گورنر خیبرپی کے
  • بلوچستان میں مسافر ٹرین پر دہشتگردوں کے حملے کی کوشش ناکام
  • ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کیلئے پر عزم ہیں؛ وزیراعظم 
  • پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا:یوسف رضاگیلانی
  • خیبرپختونخوا حکومت نے 24 جولائی کو امن و امان بارے آل پارٹیز کانفرنس طلب کرلی
  • خیبر پختونخوا حکومت نے 24 جولائی کو امن و امان بارے آل پارٹیز کانفرنس طلب کرلی
  • ملک احمد بھچر کا انسداد دہشت گردی عدالت کی سزا کو چیلنج کرنے کا اعلان
  • صدرِ مملکت کا بلوچستان میں سیکورٹی فورسز کو دہشت گردوں کے خاتمے پر خراجِ تحسین
  • پولیس کا اصل امتحان میدانِ عمل میں ہوگا، عام آدمی کو انصاف فراہم کرنا ہے،وزیراعظم
  • پولیس کا اصل امتحان میدانِ عمل میں ہوگا، عام آدمی کو انصاف فراہم کرنا ہے:وزیراعظم